مہنگی بجلی: مفتاح اسماعیل نے غریب صارفین کیلئے سستی بجلی کاحل بتادیا

mifth1i1h1h12.jpg


سابق وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا ہے کہ نگراں حکومت کم از کم 300 یونٹس تک استعمال کرنے والے گھریلو صارفین کے ٹیکس کم کرسکتی ہے۔

تفصیلات کے مطابق ن لیگی رہنما مفتاح اسماعیل نے جیو نیوز کے پروگرام نیا پاکستان میں خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بجلی کے بل زیادہ آنے میں نگراں وزیراعظم کا قصور نہیں ہے، بجلی کے بل انتہا کو پہنچ چکے ہیں، جب میں وزیر خزانہ تھا تو ہم نے 200 یونٹ تک استعمال کرنے والے گھریلوصارفین کو ریلیف دینے کیلئے آئی ایم سے بات کی تھی جس پر آئی ایم ایف مان بھی گیا تھا۔

انہوں نے مزید کہا کہ اب بھی 200 سے 300 یونٹس تک استعمال کرنے والے گھریلو صارفین کو ریلیف دیا جاسکتا ہے،تاہم یہ ریلیف دینے سے پہلے آئی ایم ایف سے پوچھنا پڑے گا، اگر آئی ایم ایف سے تڑی لگائے بغیر بات کرلی جائے تو آئی ایم ایف مان جائے گا۔

مفتاح اسماعیل نے کہا کہ حکومت بجلی کے بلوں سے سیلز ٹیکس بھی ختم کرسکتی ہے، تاہم اس سے مقرر کردہ ہدف پورا نہیں ہوگا، اسے پورا کرنے کیلئے دوسرے شعبوں میں ٹیکس لگانا ہوگا، زرعی آمدنی، پراپرٹی اور سروسز سیکٹر پر سیلز ٹیکس لگانے سے گریز ہوگا تو ٹیکس غریبوں پر ہی لگے گا، جیسا کہ ابھی ہورہا ہے، امیر لوگوں سے ٹیکس اکھٹا کرنے اور غریبوں کو ریلیف دینے سے متعلق بیٹھ کر سوچنا ہوگا۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہمارے ملک کی حکمرانی ناقص ہے، یہاں کچھ بھی نہیں کیا جاسکتا، گزشتہ 20 سے 30 سالوں میں ہم اصلاحات نہیں کرسکے، گردشی قرضہ بڑھاتے رہے، بجلی کی چوری نا روک سکے جس کی وجہ سے سارا کا سارا بوجھ آج کے عام صارف پر پڑرہا ہے، بجلی کا بل ادا نا کرنے والوں کا بوجھ بھی عام صارف کو اٹھانا پڑتا ہے۔
 

samkhan

Chief Minister (5k+ posts)
کسی اینگل سے بھی لگ نہیں رہا کہ مخترمہ کا شوہر یاسین ملک اس وقت انڈیا کی جیل میں ہے

May be an image of 5 people and text
 

bahmad

Minister (2k+ posts)
mifth1i1h1h12.jpg


سابق وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا ہے کہ نگراں حکومت کم از کم 300 یونٹس تک استعمال کرنے والے گھریلو صارفین کے ٹیکس کم کرسکتی ہے۔

تفصیلات کے مطابق ن لیگی رہنما مفتاح اسماعیل نے جیو نیوز کے پروگرام نیا پاکستان میں خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بجلی کے بل زیادہ آنے میں نگراں وزیراعظم کا قصور نہیں ہے، بجلی کے بل انتہا کو پہنچ چکے ہیں، جب میں وزیر خزانہ تھا تو ہم نے 200 یونٹ تک استعمال کرنے والے گھریلوصارفین کو ریلیف دینے کیلئے آئی ایم سے بات کی تھی جس پر آئی ایم ایف مان بھی گیا تھا۔

انہوں نے مزید کہا کہ اب بھی 200 سے 300 یونٹس تک استعمال کرنے والے گھریلو صارفین کو ریلیف دیا جاسکتا ہے،تاہم یہ ریلیف دینے سے پہلے آئی ایم ایف سے پوچھنا پڑے گا، اگر آئی ایم ایف سے تڑی لگائے بغیر بات کرلی جائے تو آئی ایم ایف مان جائے گا۔

مفتاح اسماعیل نے کہا کہ حکومت بجلی کے بلوں سے سیلز ٹیکس بھی ختم کرسکتی ہے، تاہم اس سے مقرر کردہ ہدف پورا نہیں ہوگا، اسے پورا کرنے کیلئے دوسرے شعبوں میں ٹیکس لگانا ہوگا، زرعی آمدنی، پراپرٹی اور سروسز سیکٹر پر سیلز ٹیکس لگانے سے گریز ہوگا تو ٹیکس غریبوں پر ہی لگے گا، جیسا کہ ابھی ہورہا ہے، امیر لوگوں سے ٹیکس اکھٹا کرنے اور غریبوں کو ریلیف دینے سے متعلق بیٹھ کر سوچنا ہوگا۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہمارے ملک کی حکمرانی ناقص ہے، یہاں کچھ بھی نہیں کیا جاسکتا، گزشتہ 20 سے 30 سالوں میں ہم اصلاحات نہیں کرسکے، گردشی قرضہ بڑھاتے رہے، بجلی کی چوری نا روک سکے جس کی وجہ سے سارا کا سارا بوجھ آج کے عام صارف پر پڑرہا ہے، بجلی کا بل ادا نا کرنے والوں کا بوجھ بھی عام صارف کو اٹھانا پڑتا ہے۔
politicians ko subb solutions after de-seat honye k baad yaad atye han jaisye....
hur fouji bahi after retirement woke up hota ha.....
 

taban

Chief Minister (5k+ posts)
کسی اینگل سے بھی لگ نہیں رہا کہ مخترمہ کا شوہر یاسین ملک اس وقت انڈیا کی جیل میں ہے

May be an image of 5 people and text
یار غور سے دیکھو اس کی مہنگی عینک کے بائیں جانب والے بال تھوڑے سے کم تو ہیں اور بیچاری کیا کرے
 

Back
Top