اسلام آباد (ویب ڈیسک) گزشتہ ماہ میں مہنگائی کی شرح 21.3 فیصد ریکارڈ کی گئی جس کے بعد پاکستان میں مہنگائی کی شرح تاریخ کی بلند ترین سطح پرپہنچ گئی۔ شہری علاقوں میں مہنگائی کی شرح میں 19.8 فیصد اور دیہی علاقوں میں 23.6 فیصد اضافہ دیکھا گیا۔
کے مطابق مہنگائی کے حوالے سے وفاقی ادارہ شماریات نے تازہ ترین اعداد و شمار جاری کر دیے ہیں جس کے مطابق جون 2022 میں مہنگائی کی شرح اکیس اعشاریہ تین فیصد پر پہنچ گئی ہے۔
ادارہ شماریات کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ سال کی نسبت مہنگائی میں13.8 فیصد کا اضافہ ہوا۔ شہری علاقوں میں مہنگائی کی شرح میں 19.8 فیصد اور دیہی علاقوں میں 23.6 فیصد اضافہ دیکھنے میں آیا۔
ادارہ شماریات کی رپورٹ کے مطابق سب سے زیادہ ایک سال میں پیاز کی قیمت میں 175فیصد اضافہ، ٹماٹر 149 اورخوردنی تیل وگھی 88فیصد مہنگے ہوئے جبکہ دال مسور 74، چنے 65، پھل 41 اورچکن 34 فیصد، گندم 30، سبزیاں 27، دال چنا 27 فیصد مہنگی ہوئی۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ پٹرول کی قیمت 99.44 فیصد، بجلی کے چارجز 35، لیکوڈ ہائیڈرو کاربن 63 فیصد مہنگے جبکہ ایک سال میں دال مونگ 15فیصد، چینی 10 اورگڑ ایک فیصد سستا ہوا۔
مزید برآں حکومت نے گزشتہ رات ایک بار پھر پٹرولیم کی قیمت میں پیٹرول پر پیٹرولیم لیوی 10 روپے فی لیٹر عائد کر دی ہے جبکہ مٹی کے تیل، ڈیزل اور لائٹ ڈیزل پر 5، 5 روپے پیٹرولیم لیوی عائد کی گئی ہے جس کی وجہ سے آنے والے دنوں میں مزید مہنگائی بڑھنے کا امکان پیدا ہو گیا ہے۔
اس حوالے سے سابق وزیر خزانہ شوکت ترین کا کہنا تھا کہ موجودہ حکومت سے معیشت سنبھالی نہیں جا رہی، اس سارے بحران کا واحد حل فوری اور شفاف الیکشن ہیں۔