
ملک میں سیلاب کی تباہ کاریاں، حکمرانوں کی نااہلی کا نتیجہ ہے، دنیا نیوز کے پروگرام ٹاپ اسٹوری کے میزبان کامران خان نے اپنا تجزیہ پیش کردیا، انہوں نے کہا ملک میں سیلاب سے آنے والی تباہی ماحولیاتی تبدیلی کا شاخسانہ نہیں بلکہ حکومت، متعلقہ اداروں، فیصلہ سازوں کی نااہلی اور لاپرواہی شامل ہے، جنہوں نے ایسی آفات سے نمٹنے کیلیے سالوں سال کوئی پیشگی منصوبہ بندی نہیں کی۔
کامران خان نے کہا کہ اس سال سیلاب سے سب سے زیادہ تباہی صوبہ سندھ میں ہوئی، یہاں پچیاسی لاکھ سے زائد افراد متاثر ہوئے، چار سو ستر اموات اور تینتیس لاکھ ایکڑ زرعی زمین متاثر ہوئی ہے،صوبے میں آج بھی عوام بے یارو مددگار ہیں،لیکن حکومت سندھ مکمل امداد کرپائی ہے نہ ہی ادویات دے سکی۔
کامران خان نے مزید کہا سندھ میں کپاس کی فصلیں پچیانوے فیصد، کھجور کی پچیاسی فیصد، چاول اکتیس فیصد، مرچوں کی فصلیں نوے فیصد تباہ ہوچکی ہیں، اب بھی وقت ہے موسمیاتی تبدیلی سے نبردآزما ہونا ناممکن نہیں۔
دنیا بھر میں پاکستانی حکمرانوں کی کرپشن اور نااہلی و لاپرواہی پر تنقید کی جارہی ہے، عالمی میڈیا کا کہنا ہے کہ پاکستان ان تباہ کاریوں سے بچ سکتا تھا، واشنگٹن پوسٹ کے مطابق فنڈز اور پانی کی تقسیم کے لئے صوبوں کے درمیان تنازعات اور کرپشن کی مرہون منت اور دیگر مسائل کے باعث دریائے سندھ پر بیراجیز اور کینال کی حالت ابتر ہے،دیگر عالمی میڈیا کی جانب سے بھی حکمرانوں پر شدید تنقید کی جارہی ہے۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/2kkselabnaahly.jpg