
پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی تو کردی گئی لیکن ملک کے تمام بڑے شہروں میں اشیائے ضروریہ کی قیمتوں کمی نہ آسکی,راولپنڈی میں مہنگائی کا جن بے قابو ہوگیا, مہنگائی کے اثرات اتوار بازار تک بھی پہنچ گئے۔ اتوار بازار میں ادرک 600، پیاز 120، آلو 120 اور ٹماٹر 200روپے، بھنڈی 130 اور گوبھی 150 روپے فی کلو فرخت ہو رہے ہیں۔
اتوار بازار خریداری کے لیے آنے والوں کا کہنا ہے پیٹرول کی قیمت کم ہوئی مگر اوپن مارکیٹ میں مہنگائی میں کمی نہ آسکی,اتوار بازار میں پھلوں کے ریٹ بھی کم نہیں تھے۔
سیب 250 روپے کلو ملا تو انار 250 روپے کلو اور انگور 200 سے 350 روپے کلو میں دستیاب تھا۔ اگر فروٹ کا معیار ٹھیک نہیں تھا تو اس کی قیمت میں بھی اوپن مارکیٹ کے مقابلے میں کلو پر بیس سے تیس روپے کلو کم ریٹ ضرور تھا۔
لاہور میں بھی سبزی اور پھل مزید مہنگے کردیئے گئے, مہنگائی اور گراں فروشی سے شہریوں کی مشکلات بڑھ گئیں۔
آلو دوم 95 روپے کے بجائے 125 روپے کلو میں بکنے لگا، پیاز دوم قیمت 105 کے بجائے 130 روپے کلو، ٹماٹر 155 کے بجائے 200روپے کلو، لہسن دیسی 330 کے بجائے 500 روپے کلو فروخت ہونے لگا۔
ادرک چائنا 605 روپے کے بجائے 800 روپے کلو، شملہ مرچ 105 کے بجائے 150روپے کلو، مٹر 310 کے بجائے 450 سے 500 روپے کلو فروخت ہو رہے ہیں۔ میتھی 120 کے بجائے 170 روپے جبکہ دیسی گاجر 50 روپے کے بجائے 100 روپے کلو فروخت ہو رہی ہے۔
ڈی سی رافعہ حیدر کے مطابق اسسٹنٹ کمشنرز اور پرائس کنٹرول مجسٹریٹس گراں فروشی کے خلاف کارروائیاں کر رہے ہیں، شہر میں گراں فروشی کسی طور پر قابل قبول نہیں۔
دوسری جانب وفاقی ادارہ شماریات کی جانب سے جاری رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ملک میں ہفتہ وار مہنگائی کی شرح میں 0.71 فی صد کا اضافہ ریکارڈ ہوا ہے، جس کے نتیجے میں سالانہ بنیاد پر مہنگائی کی شرح بڑھ کر 29.88 فی صد پر آ گئی ہے۔
ملک میں مہنگائی سے سب سے زیادہ متاثر 22ہزار 889روپے سے 29 ہزار 517روپے ماہانہ آمدن رکھنے والا طبقہ ہوا، جس کیلیے مہنگائی کی شرح 30.22فی صد رہی۔
نئے اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ ہفتے کے دوران ہفتے ملک بھر میں 14 اشیا کی قیمتوں میں اضافہ اور 12 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں کمی ریکارڈ کی گئی اور 25 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔
رپورٹ کے مطابق رواں ہفتے آلو کی قیمت میں 1.61 فی صد، پیاز کی قیمت میں 25.25 فیصد، ٹماٹر کی قیمت میں25.58 فی صد، چکن کی قیمت میں10.79 فی صد، انڈوں کی قیمت میں1.30 فی صد، چائے کی پتی کی قیمت میں 1.58 فی صد، لہسن کی قیمت میں0.50 فی صد، باسمتی ٹاٹوٹا چاول کی قیمت میں0.19 فی صد جب کہ آگ جلانے والی لکڑی کی قیمت میں0.05 فی صد اضافہ ہوا۔
اس دورانیے میں گڑ کی قیمتوں میں2.66 فیصد، کوکنگ آئل کی قیمتوں میں 1.62 فیصد، ایل کی پی جی کی قیمت میں1.05 فیصد، آٹے کی قیمت میں 0.62 فیصد، دال مسور کی قیمت میں 0.93 فیصد، واشنگ سوپ کی قیمت میں 0.41 فیصد جبکہ سرسوں کے تیل کی قیمت میں0.32 فیصد کمی واقع ہوئی۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/mehangih112.jpg