
سابق وزیر خزانہ شوکت ترین نے موجودہ وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل پر کڑی تنقید کردی، اے آر وائی نیوز کے پروگرام ’سوال یہ ہے‘ میں گفتگو کرتے ہوئے شوکت ترین نے کہا کہ موجود حکومت میں اعتماد کا فقدان ہے، وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل فیصلے نہیں کرپارہے ہیں۔
سابق وزیر خزانہ شوکت ترین نے کہا کہ موجودہ حکومت کو چاہیے آئی ایم ایف کو ملکی مشکلات بتا کر بات کریں،پی ٹی آئی حکومت آئی ایم ایف سے اپنی شرائط پر معاہدے کیے تھے،موجودہ حکومت کو ہوم ورک کرکے حکمت عملی اپنانی چاہیے لیکن جب 13 جماعتوں کے اتحاد کی حکومت ہوگی تو ایسے مسائل تو آئیں گے۔
سابق وزیرخزانہ نے مزید کہا کہ صوبوں نے وفاق سے معاہدے کررکھے ہیں،وفاق نے 2 ماہ تک صوبائی حکومت کو جواب نہیں دیا تو اس کا ذمہ دارکون ہے؟ اسد عمر کا بھی کہنا تھا کہ دو ماہ گزر گئے وفاق نے کے پی کو جواب نہیں دیا۔
شوکت ترین نے مزید کہا کہ سیلاب سے ملک بھرمیں بہت زیادہ نقصانات ہوئے ہیں اس وقت الزام تراشی میں نہیں پڑنا چاہیے عوام کو ریلیف فراہم کرنا چاہیے،حکومت سیلاب سے پہلے حکمت عملی بنالیتی تو اس صورت حال کا سامنا نہ ہوتا۔
شوکت ترین کا کہنا تھا کہ یہ حکومت عوام کو کیا ریلیف دے گی ابھی تو مزید مہنگائی کا طوفان آئے گا ابھی تو حکومت پٹرولیم لیوی میں مزید اضافہ کرے گی،ملک میں مہنگائی کی شرح 43 فیصد ہوچکی ہے جبکہ ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ شرح 50 فیصد سے اوپر جائے گی اور سیلاب کی وجہ سے مہنگائی مزید بڑھے گی۔