معاہدہ ہوا یا نہیں؟ کون سچ بول رہا ہے؟

Hunain Khalid

Chief Minister (5k+ posts)
Re: معاہدہ ہوا ہے یا نہیں ؟


O Paaee Jee apnay wadday aewein naein keh gaaye keh:

"Sayanaa kaan ee gooun tay digdaa aye!"


​Baqee daikhday jaao aenna patwarian naal houn kee wali aye. Insha Allah.




نوازشریف کو آج کل کوئی کاٹھا انگریز تائپ جن چمڑ گیا ہے اور اسی میں وہ الٹی سیدھی حرکتیں کچھ زیادہ ہی کر رہا ہے_ بوکھلاہٹ کا شکار تو پہلے دن سے ہی تھا لیکن اب جب سے پنجاب میں آپریشن شروع ہوا ہے تو رہی سہی کسر بھی نکل گئی ہے_

 

Hunain Khalid

Chief Minister (5k+ posts)
کوئی جانے نہ جانے


فیصل آباد کی کھوتی سب جانتی ہے

[hilar]



sanaullah-with-ssp.jpg
 

Abdul jabbar

Minister (2k+ posts)
مجھے لگتا ہے چوہدری نثار نے بچوں کی دلپشوری کے لیئے ایسا کیا ہے

ورنہ تو پٹی پارٹی کی صفوں میں صفِ ماتم بچھی ہوئی ہےکہ جوکام ہم نہ کر سکے وہ کام مولوی بھی نہ کر سکے

ورنہ تو خیالی پلائو تو کچھ اس طرح کا تھا کہ

اللہ کرے یہ کام مولوی کر ڈالیں پھر جو حلوہ پکے گا تو اس کی خوشبو سے ہم بھی فیض یاب ہوجائیں گے

بچوں کی بچکانہ حرکتوں کا اندازہ اسی بات سے لگا لیں کہ کسی نے اس بات پر تھریڈ نہیں لگایا کہ خون خرابے سے بچت ہوگئی

امن و امان کے ساتھ مسلہ حل ہوگیا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔آ جاکے ملا تو چوہدری نثار کا بیان


کرو کرو بچو دل پشوری کرووووو


ایک مرتبہ پھر حسرت اُن غنچوں پہ ہے جو بن کھلے مرجھا گئے۔
​بچے تو بچے ہی ہوتے ہیں۔ان کی چھوٹی چھوٹی خوشیاں اور بڑی بڑی خواہشیں ہنس کر نظر انداز کر دینا ہی مناسب ہوتا ہے مگر جب ان کے لگائے گئے قہقہے پر غور کریں توآخر میں نکلتی ہوئی بے بسی،نا کامی اور نا مرادی کی تکلیف دہ چیخ کا منظر ابھرتا ہے۔ اس سے چوٹ دل پر لگتی ہے ، غصہ شدت اختیار کر جاتا ہے اوراپنے اندر کی بھڑاس نکالنے کے لئے کی بورڈ ہی آخری سہارا ہوتا ہے۔ سو ان کے لئے تو دعا ہی کی جا سکتی ہے۔
رہی بات اسلام آباد کے حالیہ دھرنے ، اور اس کے نپٹنے کے حکومتی طریقہ کار کی، تو اسے ایک دانشمندانہ،حکمت عملی کہا جا سکتا ہے۔ پوری کاروائی سوچے سمجھے منصوبے کی مطابق کی گئی جس سے ایک غلط بنیاد پر بوڑھوں اور بچوں کی ہیومن شیلڈ کے بل کرحکومت کوگالیاں بک کر، قومی قیمتی املاک کو نقصان پہنچا کر کوشش کی گئی کہ خونی کاروائی کا ماحول بنایا جائے۔ مگر حکومت نے جمہوری حکومت ہونے کا ثبوت دینے ہوئے صبر اور ضبط سے کام لیا۔اس حقیقت کو مد نظر رکھا گیا کہ مذہبی معاملات کو حکمت و دانائی سے سلجھانا ہی بہتر راستہ ہے ،سختی اور تشدد سے معاملات کبھی نہیں سلجھتے ۔ یہی وجہ ہے کہ سیچوئیشن تو یہ بن گئی تھی کہ دھرنے کی ایک شریک کے مقابلے میں چھ سپاہی تھے اور انہیں جب چاہے مسلا جا سکتا تھا مگر دانائی اور حکمت سے کام لیتے ہوئے پھر بھی انہیں با عزت واپسی کا راستہ دیا گیا۔ اور جن شرائط پر دھرنا ختم ہوا اسے کوئی بھی عقل مند پڑھ کر سمجھ سکتا ہے کہ حکومت نے انہیں کیا دیا۔حکومت نے کچھ گنوائے بنا اپنا مقصد احسن طریقے سے حاصل کر لیا۔
اس دھرنے میں میڈیا کا گھناونا چہرہ ایک بار پھر سامنے آیا۔ عمران کے دھرنے کو سپورٹ کرنے والے جو دن رات اسے توانائی بخش رہے تھے۔ اس دھرنے کے موقعے پر شعلے اگل رہے تھے کہ ان مولویوں کو رعایت کیوں دی جا رہی ہے۔ ان کے ساتھ آہنی ہاتھوں سے کیوں نہیں نمٹا جاتا۔ اگرچہ یہ اصولی بات تھی مگر انہیں خان کے دھرنے کے وقت یہ سب بھولا ہوا تھا۔اس سے نتیجہ یہی نکلتا ہے کہ ان کے اندر بھی مروڑ یہی اٹھ رہے تھے کہ کوئی خون خرابہ کیوں نہیں ہو رہا۔ سچی بات ہے یہ بچے ہی نہیں یہ نام نہاد میڈیا پرسنز بھی اپنی ناکام حسرتیں ان مولانا حضرات کے خلاف ایکشن اور اس کے رد عمل میں ملک گیر احتجاجی تحریک،خون خرابے اور باالاخر حکومت کے خاتمے کے خوابوںسے پوری ہوتی محسوس کر رہے تھے۔ لیکن سچ ہے،
حسرت ان غنچوں پہ ہے جو بن کھلے مرجھا گئے
۔
 
Last edited:

Dr Adam

President (40k+ posts)
Re: معاہدہ ہوا ہے یا نہیں ؟


نوازشریف کو آج کل کوئی کاٹھا انگریز تائپ جن چمڑ گیا ہے اور اسی میں وہ الٹی سیدھی حرکتیں کچھ زیادہ ہی کر رہا ہے_ بوکھلاہٹ کا شکار تو پہلے دن سے ہی تھا لیکن اب جب سے پنجاب میں آپریشن شروع ہوا ہے تو رہی سہی کسر بھی نکل گئی ہے_


Yeh boree numa wajood jiskay dahanay per kaddu numa khopree pari hai uus may maghaz naam ki koee cheez tow hai nahein, bus siri, paaye, khadd, kulchay aur lassi kaa taafun shuuda mehlool para hai jo sochnay, samajhnay aur amal kernay ki slahiut say aaree hai.

Mujhay 100% yaqeen hai keh kaathay angraiz jin kay pas bhi aisee makhlooq kay leeaye waqat nahein hai.

Yeh apnay paaoun per khuud kulhari marnay may he yad e toola rekhtay haein.
 

S.A.Z

MPA (400+ posts)
​بچے تو بچے ہی ہوتے ہیں۔ان کی چھوٹی چھوٹی خوشیاں اور بڑی بڑی خواہشیں ہنس کر نظر انداز کر دینا ہی مناسب ہوتا ہے مگر جب ان کے لگائے گئے قہقہے پر غور کریں توآخر میں نکلتی ہوئی بے بسی،نا کامی اور نا مرادی کی تکلیف دہ چیخ کا منظر ابھرتا ہے۔ اس سے چوٹ دل پر لگتی ہے ، غصہ شدت اختیار کر جاتا ہے اوراپنے اندر کی بھڑاس نکالنے کے لئے کی بورڈ ہی آخری سہارا ہوتا ہے۔ سو ان کے لئے تو دعا ہی کی جا سکتی ہے۔
رہی بات اسلام آباد کے حالیہ دھرنے ، اور اس کے نپٹنے کے حکومتی طریقہ کار کی، تو اسے ایک دانشمندانہ،حکمت عملی کہا جا سکتا ہے۔ پوری کاروائی سوچے سمجھے منصوبے کی مطابق کی گئی جس سے ایک غلط بنیاد پر بوڑھوں اور بچوں کی ہیومن شیلڈ کے بل کرحکومت کوگالیاں بک کر، قومی قیمتی املاک کو نقصان پہنچا کر کوشش کی گئی کہ خونی کاروائی کا ماحول بنایا جائے۔ مگر حکومت نے جمہوری حکومت ہونے کا ثبوت دینے ہوئے صبر اور ضبط سے کام لیا۔اس حقیقت کو مد نظر رکھا گیا کہ مذہبی معاملات کو حکمت و دانائی سے سلجھانا ہی بہتر راستہ ہے ،سختی اور تشدد سے معاملات کبھی نہیں سلجھتے ۔ یہی وجہ ہے کہ سیچوئیشن تو یہ بن گئی تھی کہ دھرنے کی ایک شریک کے مقابلے میں چھ سپاہی تھے اور انہیں جب چاہے مسلا جا سکتا تھا مگر دانائی اور حکمت سے کام لیتے ہوئے پھر بھی انہیں با عزت واپسی کا راستہ دیا گیا۔ اور جن شرائط پر دھرنا ختم ہوا اسے کوئی بھی عقل مند پڑھ کر سمجھ سکتا ہے کہ حکومت نے انہیں کیا دیا۔حکومت نے کچھ گنوائے بنا اپنا مقصد احسن طریقے سے حاصل کر لیا۔
اس دھرنے میں میڈیا کا گھناونا چہرہ ایک بار پھر سامنے آیا۔ عمران کے دھرنے کو سپورٹ کرنے والے جو دن رات اسے توانائی بخش رہے تھے۔ اس دھرنے کے موقعے پر شعلے اگل رہے تھے کہ ان مولویوں کو رعایت کیوں دی جا رہی ہے۔ ان کے ساتھ آہنی ہاتھوں سے کیوں نہیں نمٹا جاتا۔ اگرچہ یہ اصولی بات تھی مگر انہیں خان کے دھرنے کے وقت یہ سب بھولا ہوا تھا۔اس سے نتیجہ یہی نکلتا ہے کہ ان کے اندر بھی مروڑ یہی اٹھ رہے تھے کہ کوئی خون خرابہ کیوں نہیں ہو رہا۔ سچی بات ہے یہ بچے ہی نہیں یہ نام نہاد میڈیا پرسنز بھی اپنی ناکام حسرتیں ان مولانا حضرات کے خلاف ایکشن اور اس کے رد عمل میں ملک گیر احتجاجی تحریک،خون خرابے اور باالاخر حکومت کے خاتمے کے خوابوںسے پوری ہوتی محسوس کر رہے تھے۔ لیکن سچ ہے،
حسرت ان غنچوں پہ ہے جو بن کھلے مرجھا گئے
۔

بالکل درست با ت کی بھائی آپ نے
ہر ہر فرد کی خواہش یہی تھی کہ کوئی دھوم دھڑکا ہو کوئی دمادم مست قلندر ہو
لیکن شکر ہے رب کا کہ پاکستان کسی ایسے بحرانی جال میں پھنسنے سے بچ گیا

اور ایک بات یہ بھی واضح ہوئی کہ اللہ جی جو کرتے ہیں اچھے کے لیئے ہی کرتے ہیں
اور اس سارے ٹوپی ڈرامے میں اچھا پن یہ نظر آیا کہ اسلام کے ٹھیکیداروں کے منہ سے نقاب اُتر کیا اور اُن کی گندی زبانیں دو دو تین تین میٹر باہر نکل کر گندی نالی کا منہ بولتا ثبوت ثابت ہوئیں
لعنت ہے ایسے غلاظت کے ڈھیروں پر نام لینا نبی کا اور زہنوں میں رکھنی گندگی اللہ ایسے لوگوں سے میرے دین کو پاک رکھے آمین
 

Back
Top