مسلم لڑکی کی ہندو لڑکے سے شادی پر تنازع

Uncle Q

Minister (2k+ posts)
مسلم لڑکی کی ہندو لڑکے سے شادی پر تنازع


141203035904_gautam_and_anishada_kerala_1_624x351_arunlaxman.jpg




بھارت کی جنوبی ریاست کیرالہ میں کوزیکوڈ کے پالیری علاقے میں ایک مسلم لڑکی کی غیر مسلم سے شادی متنازع مسئلہ بن کر سامنے آئی ہے۔

گوتم کے مطابق انھوں نے اپنی بچپن کی محبت انشدا کے ساتھ شادی کی ہے جو مسلمان ہیں۔


یہ شادی كوزیکوڈ سپورٹس کونسل ہال میں سپیشل میرج ایکٹ کے تحت آٹھ اکتوبر کو ہوئی۔


انشدا کے والد ‏عزیز نے کیرالہ ہائی کورٹ میں اس شادی کے غیر قانونی قرار دیے جانے کے لیے درخواست دی تھی جسے عدالت نے خارج کر دیا۔


مقامی صحافی ارون لکمشن نے بتایا اس کے بعد گوتم کے گھر والوں نے بدھ کو اپنے گھر پر شادی کا جشن منانے کا فیصلہ کیا۔


لیکن اس تقریب نے گوتم کے والد سدھاكرن اور ماں جالجا کے لیے نئی مشکلات پیدا کر دیں۔ انھیں دھمکیوں بھرے فون آنے لگے جن میں

کیرالہ سے لے کر مشرق وسطیٰ کے بعض ممالک تک کے فون شامل تھے۔


ارون کے مطابق انھیں یہ دھمکی دی جا رہی ہے کہ اگر دو ماہ کے اندر گوتم مسلمان نہ ہوئے تو انھیں قتل کر دیا جائے گا۔ اس کے بعد سوشل

میڈیا پر بھی گوتم کو دھمکیاں مل رہی ہیں۔



141203040305_gautam_and_anishada_kerala_2_624x351_arunlaxman.jpg



انھوں نے بتایا کہ ان پر نامعلوم افراد نے پتھر بھی پھینکے ہیں اور ان کے مکان کو بھی نقصان پہنچایا گیا ہے۔ پولیس نے شبہ ظاہر کیا ہے کہ ان

کے پیچھے شر پسند عناصر کا ہاتھ ہے جو علاقے میں کشیدگی پیدا کرنا چاہتے ہیں۔


گوتم میکینکل انجینیئر ہیں اور بنگلور میں کام کر رہے تھے، جبکہ انشدا سنچری ڈینٹل کالج، كسارگڈ میں بی ڈي ایس کی تعلیم حاصل کر رہی تھیں۔


گوتم کے والدین اساتذہ ہیں اور انھوں نے انشدا کو بہو کے طور پر قبول کر لیا ہے، لیکن اس شادی سے مقامی مسلم برادری خوش نہیں ہے۔


گوتم نے بی بی سی ہندی سے بات چیت میں کہا ’ہر طرف سے ہمیں دھمکیاں مل رہی ہے۔ اب انٹرنیٹ کے ذریعے فون کالیں آ رہی ہیں،

جس سے پتہ نہیں چلتا ہے کہ فون کہاں سے آ رہا ہے۔ ہر دن جان سے مارنے کی دھمکی دی جا رہی ہے۔‘


دوسری طرف انشدا نے بتایا: ’ہم نے ایک دوسرے کے پیار میں کئی سال گزارنے کے بعد شادی کا فیصلہ کیا۔ ہم ایک دوسرے کو اچھی طرح

جاننے لگے تھے۔ گوتم کے والدین اور دوسرے رشتے دار مجھے اپنے گھر کی بیٹی مانتے ہیں، بہو نہیں۔ میں یہاں خود کو مکمل طور پر محفوظ محسوس

کر رہی ہوں۔‘


141203041323_gautam_anshidha_home_kerala_4_624x351_arunlaxman.jpg





گوتم کے والد نے بتایا: ’بظاہر سب کچھ پرامن نظر آ رہا ہے لیکن کسی بھی دن کچھ بھی ہو سکتا ہے۔ میں نہیں جانتا کہ وہ کیا چاہتے ہیں۔‘


ویسے گوتم ان دنوں اپنے گھر سے باہر نہیں نکلتے۔ انھوں نے کہا: ’میں اب بھی گھر سے باہر نہیں نکل پاتا۔ وہ پاگل لوگ ہیں۔ مجھے نہیں معلوم

ان کا کیا رد عمل ہوگا۔‘


گوتم اور اس کے خاندان والوں کو تحفظ فراہم کرایا گیا ہے۔ مقامی سطح پر مارکسی کمیونسٹ پارٹی نے بھی گوتم کے خاندان والوں کے ساتھ تعاون

کا عہد کیا ہے۔


گوتم کو اب نئی نوکری کی تلاش ہے۔ بنگلور میں بھی گوتم اور انشدا کا کچھ لوگوں نے پیچھا کیا تھا۔ اس خوف کے سبب ہی گوتم اور انشدا اب

ملک سے باہر جا کر بسنا چاہتے ہیں۔

 
Last edited by a moderator:

messam

MPA (400+ posts)
This act is not justifiable !!.

You will ruin the faith of generations to come.. We should never forget Deen wali zindagi and Imaan per moat..
 

Rizwan2009

Chief Minister (5k+ posts)
ان دونوں کي شادي ناجائز اور حرام ہے اس عمل سے لڑکي ہندو بن چکي ہے
 
Last edited by a moderator:

JusticeLover

Minister (2k+ posts)
Act of marrying a hindu man makes her non muslim , she defied basic rules of Islam , however threats to kill are not justifiable , people should calm down and move on do their work.
 

aqibarain

Minister (2k+ posts)
ان دونوں کي شادي ناجائز اور حرام ہے اس عمل سے لڑکي ہندو بن چکي ہے

Agar us on dosti kartay huay no socha to shadi karni so kia hop jai ga.... Apnay bachon ki tarbiat sahee karain bus warna baad mi pachtain GI...
 
Last edited by a moderator:

Rizwan2009

Chief Minister (5k+ posts)
tou kiya ba larki wajb ul qatal ho chuki hey kiya?

ظاہر ہے جب ہندو کے ساتھ ہمبستري کرے گي اور اس وجہ سے حمل ٹھہر جائے گا تو اولاد کس مذہب پر جائے گي ظاہر ہے ہندو ہي ہوگي تو پھر وہ لڑکي مرتد نہيں ہے تو اور کيا ہے کہ اپنے ساتھ ساتھ اولاد کو بھي کافر بناديا اور مرتد کا قتل کب ناجائز ہے يہ تو قرآن و حديث کي روشني ميں واجب القتل ہي ہوئى اور کيا
 
Last edited by a moderator:

Rizwan2009

Chief Minister (5k+ posts)
Agar us on dosti kartay huay no socha to shadi karni so kia hop jai ga.... Apnay bachon ki tarbiat sahee karain bus warna baad mi pachtain GI...

ان دونوں کي شادي ہے ہي ناجائز اور حرام تو پھر کيا کريں
اور جو اولاد ہوگي وہ کہاں سے مسلمان رہے گي وہ تو ہوگي ہي ہندو کے مذہب پر

 
Last edited by a moderator:

کی جاناں میں کون

Chief Minister (5k+ posts)
پہلی بات ابھی تو بچے ہویے ہی نہیں ، تو اس بنا پر کسی کو کیسے قتل کیا جا سکتا ہے ؟
اور دوسری بات شاید آپکو پتا نہیں کے بچے ہمیشہ ماں پر ہی جاتے ہیں ، جیسی ماں تربیت کرے گی ویسے ہی بچے بن جائیں گے .
اور تیسری بات یہ بھی تو ہو سکتا ہے کے اس کا خاوند بھی مسلمان ہو جائے بیوی کے حسن سلوک سے متاثر ہو کر ، مگر وہاں کے مسلمانوں کے رویئے اور حسن سلوک سے نہیں لگتا کے وہ کبھی مسلمان ہو گا

ظاہر ہے جب ہندو کے ساتھ ہمبستري کرے گي اور اس وجہ سے حمل ٹھہر جائے گا تو اولاد کس مذہب پر جائے گي ظاہر ہے ہندو ہي ہوگي تو پھر وہ لڑکي مرتد نہيں ہے تو اور کيا ہے کہ اپنے ساتھ ساتھ اولاد کو بھي کافر بناديا اور مرتد کا قتل کب ناجائز ہے يہ تو قرآن و حديث کي روشني ميں واجب القتل ہي ہوئى اور کيا

 

barca

Prime Minister (20k+ posts)


میں نے صرف یہ کہا ہے کے شادی ناجائز کیسے ہو گئی ، ہندوستان کی تمام عدالتیں اس شادی کو تسلیم کرتی ہیں ، ہاں مگر اسلامی عقاید کے مطابق تم شادی کو حرام که سکتے ہو
مسلمان ہونے کے ناتے تم بتاؤ یہ شادی حلال اور جائز ہے ؟
 

کی جاناں میں کون

Chief Minister (5k+ posts)
شادی تو حرام ہے ، میرے حساب سے تو اہل کتاب لڑکی سے شادی بھی حرام ہے ، مگر وہ لڑکی واجب القتل کیسے ہو گئی ، جیسے یہ بھائی صاحب فرما رہے ہیں ،
مسلمان ہونے کے ناتے تم بتاؤ یہ شادی حلال اور جائز ہے ؟
 

barca

Prime Minister (20k+ posts)
شادی تو حرام ہے ، میرے حساب سے تو اہل کتاب لڑکی سے شادی بھی حرام ہے ، مگر وہ لڑکی واجب القتل کیسے ہو گئی ، جیسے یہ بھائی صاحب فرما رہے ہیں ،
اپنی پوسٹ نمبر نو دیکھو واجب القتل کا رپھڑ تم نے پلے سے ڈالا تھا