
مستعفی پی ٹی آئی رکن کا قومی اسمبلی میں داخلہ ممنوع قرار دے دیا گیا، سابق حکمران پی ٹی آئی سے تعلق رکھنے والے قومی اسمبلی کے کسی بھی رکن کو قومی اسمبلی کے آڈیٹوریم میں داخل ہونے اور کارروائی میں شرکت کی اجازت نہیں ہوگی۔
اراکین نے اسپیکر راجہ پرویز اشرف کی جانب سے ان کے استعفوں کی منظوری کے نوٹیفکیشن کی وجہ سےرکنیت کھو چکے ہیں،الیکشن کمیشن آف پاکستان نے جمعے کے روز ان کی خالی کردہ نشستوں پر ضمنی انتخاب معطل کر دیا ہے۔
ای سی پی کی جانب سے ان کی بطور رکن قومی اسمبلی ڈی نوٹیفائینگ بھی معطل کر دی گئی ہے لیکن اس کے باوجود انہیں قومی اسمبلی میں بیٹھنے نہیں دیا جائے گا۔
کمیشن نے کہا کہ اسلام آباد کے تین حلقوں میں شیڈول کے مطابق ضمنی انتخابات ہوں گے جن کا اعلان پہلے 16 مارچ کیا گیا تھا۔ کمیشن کے نوٹیفکیشن میں کہا گیا کہ وفاقی دارالحکومت کے حلقے این اے 52، 53، 54 اسلام آباد کیپٹل ٹیریٹری میں واقع ہیں اور لاہور ہائی کورٹ کے فیصلے کا اطلاق اسلام آباد کے مذکورہ حلقوں پر نہیں ہوتا۔
ای سی پی نے لاہور ہائی کورٹ کی ہدایت کی تعمیل کرتے ہوئے قومی اسمبلی کی مزید 27 نشستوں پر انتخابات ملتوی کر دیے،اب تک ایک سو سے زائد نشستوں پر ہونے والے ضمنی انتخابات کو روک دیا گیا ہے۔ ای سی پی کے نوٹیفکیشن کے مطابق 27 جنرل نشستوں پر انتخابات اگلے نوٹس تک نہیں ہوں گے۔
الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی کی پانچ خواتین ایم این ایز کی رکنیت بھی بحال کردی ہے۔ پانچوں خواتین ارکان کو بھی قومی اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کی اجازت نہیں ہوگی۔
لاہور ہائی کورٹ نے 20 فروری کو پنجاب سے پاکستان تحریک انصاف کے لگ بھگ 30 ایم این ایز کے ڈی نوٹیفکیشن سے متعلق ای سی پی کے فیصلے کو معطل کر دیا تھا۔