Dr Adam
Prime Minister (20k+ posts)

لاہور ہائیکورٹ مریم نواز کی پاسپورٹ واپسی کی درخواست پر سماعت ہوئی، لاہور ہائیکورٹ میں مریم نواز کی پاسپورٹ واپسی کی درخواست پر دو رکنی بینچ کے رکن جسٹس انوار الحق پنوں نے سماعت کرنے سے معذرت کرلی،عدالت نے فائل چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ کو ارسال کردی۔
جسٹس علی باقر نجفی کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے درخواست پر سماعت کی تھی، اس دوران درخواست گزار کے وکیل کا اپنے مؤقف میں کہنا تھا کہ چوہدری شوگر مل کا ریفرنس ابھی دائر نہیں ہوا۔
تین ججوں کے انکار اور تین بینچ ٹوٹنے کے بعد مریم نواز نے لاہور ہائیکورٹ سے اپنی درخواست کی واپس لے لی تھی، گزشتہ روز انہوں نے چار مہینے گزرنے کے بعد دوبارہ درخواست دائر کی۔
درخواست میں مریم نواز نے موقف اپنایا کہ نیب نے چوہدری شوگر ملز کیس میں پاسپورٹ قبضے میں رکھوایا، 4 سال گزرنے کے باوجود کوئی ریفرنس دائر نہیں کیا گیا، پاسپورٹ قبضے میں رکھنا بنیادی آئینی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔
درخواست میں کہا گیا کہ کسی کو بنیادی آئینی حقوق سے غیر معینہ مدت تک محروم نہیں کیا جا سکتا، کہیں فرار نہیں ہوں گی، ماں کو بستر مرگ پر چھوڑ کر پاکستان واپس آئی تھی، نیب قانون میں ملزم کے بیرون ملک جانے پر کوئی قدغن نہیں لگائی گئی۔
درخواست میں مریم نواز نے یہ بھی کہا کہ7 کروڑ روپے بھی سیکیورٹی کے لیے جمع کرا رکھے ہیں، چوہدری شوگر ملز کیس میں میرٹ پر ضمانت ملی تھی، ڈپٹی رجسٹرار جوڈیشل کو پاسپورٹ واپس کرنے کا حکم دیا جائے۔
Last edited by a moderator: