jani1
Chief Minister (5k+ posts)
چلو بھئی پٹواریوں،۔۔۔پا صفدرے کو مبارک باد دینے کے لیئے کمر باندھ لو، کہ بالآخر کُفر ٹوٹا صفدر کو جُدا جُدا کرکے۔۔یعنی صفدر سے اب مریم بولے گی بھی اور چائے بھی بناکر دے گی مگر اس کی ایک شرط ہےکہ، پا صفدر کسی بندر کی طرح خوشی سے اچھلے گا نہیں، بلکہ اچھا پتی بن کر بازار سے دودھ چینی و چائے کی پتی لاکر دے گا، مگر جو پیسہ اسے یہ سب لانے کو ملے گا ،ایمانداری سے اس کا حساب دے گا، کیونکہ ویسے ہی پندرہ سو میں پاصفدرہ کافی مہینگا پڑ تا ہے۔
مریم اس سال پا صفدر سے اور اپنے تمام پٹواری خچرنما چاہنے والوں سے جو بولے گی وہ راز میں رکھاجائے گا، کیونکہ۔۔۔ ایسی باتیں بتانے کی نہیں ہوتیں، نظر لگ جاتی ہے۔۔
اس کے علاوہ مریم کی اک ذاتی قسم کی علم نجوم اور مال حرام کمانے والی نے بتایا ہے کہ وہ اس سال بولے گی اور سارے راز کھولے گی، مگر یہ سب کرتے ہوئے یہ مغرور نانی اپنے مفرور باباجانی کی بچی کچی لنگوٹ نما دھوتی کو اس کے سرپر باندھنے کا سامان بھی کرجائے گی، ، وجہ آپ خود سمجھدار ہیں۔۔ کہ یہ جب جب بولی ہے، جیسے باپ کی کمر سے تھوڑا نیچھے لگنے والی گولی ہے۔۔دیکھا جائے تو اسکا بولنا حب الوطنی کی نشانی میں بھی آتا ہے، ۔اسی بولنے سے اس نے اپنے پاپ کرنے والے باپ کو بند کرایا۔۔(یہ بات اور ہے کہ بعد میں اسے بھگایا)۔۔
مریم اس سال بولے گی مگر کیا، اور کب۔۔۔ کہ سال تو آدھے سے زیادہ گزار چکا۔۔تم بولنا مریم، اس سال ضرور بولنا۔۔کہ پٹواری امید تم ہی ہو۔۔ کب سے پڑے ہیں راہوں میں، ۔کب آئے گا وہ سنہرا دور پھر سے، جب بریانی کی پلیٹوں پر ٹوٹنا ہوگا، اور کھوتے والے نان کے نہ ملنے پر روٹنا ہوگا۔۔کب آئے گا وہ مرغی کی رانوں کو نادیدوں کی طرح نوچنا، ۔اور گاڑی کے آگے ناچنا۔۔
مریم تم بولنا ضرور۔۔ اس سے قبل کہ دیر ہوجائے ،یہاں کہ سارے راجے حفیظ و گجر ڈھیر ہوجائیں۔۔اور شیر کرتے کرتے ان کی حالت غیرہوجائے۔
مریم اس سال پا صفدر سے اور اپنے تمام پٹواری خچرنما چاہنے والوں سے جو بولے گی وہ راز میں رکھاجائے گا، کیونکہ۔۔۔ ایسی باتیں بتانے کی نہیں ہوتیں، نظر لگ جاتی ہے۔۔
اس کے علاوہ مریم کی اک ذاتی قسم کی علم نجوم اور مال حرام کمانے والی نے بتایا ہے کہ وہ اس سال بولے گی اور سارے راز کھولے گی، مگر یہ سب کرتے ہوئے یہ مغرور نانی اپنے مفرور باباجانی کی بچی کچی لنگوٹ نما دھوتی کو اس کے سرپر باندھنے کا سامان بھی کرجائے گی، ، وجہ آپ خود سمجھدار ہیں۔۔ کہ یہ جب جب بولی ہے، جیسے باپ کی کمر سے تھوڑا نیچھے لگنے والی گولی ہے۔۔دیکھا جائے تو اسکا بولنا حب الوطنی کی نشانی میں بھی آتا ہے، ۔اسی بولنے سے اس نے اپنے پاپ کرنے والے باپ کو بند کرایا۔۔(یہ بات اور ہے کہ بعد میں اسے بھگایا)۔۔
مریم اس سال بولے گی مگر کیا، اور کب۔۔۔ کہ سال تو آدھے سے زیادہ گزار چکا۔۔تم بولنا مریم، اس سال ضرور بولنا۔۔کہ پٹواری امید تم ہی ہو۔۔ کب سے پڑے ہیں راہوں میں، ۔کب آئے گا وہ سنہرا دور پھر سے، جب بریانی کی پلیٹوں پر ٹوٹنا ہوگا، اور کھوتے والے نان کے نہ ملنے پر روٹنا ہوگا۔۔کب آئے گا وہ مرغی کی رانوں کو نادیدوں کی طرح نوچنا، ۔اور گاڑی کے آگے ناچنا۔۔
مریم تم بولنا ضرور۔۔ اس سے قبل کہ دیر ہوجائے ،یہاں کہ سارے راجے حفیظ و گجر ڈھیر ہوجائیں۔۔اور شیر کرتے کرتے ان کی حالت غیرہوجائے۔