شانزے خان – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ
آپ کے اس استدلال کی اساس غلط بنيادوں پر ہے اور ميرے خيال ميں ان دہشت گردوں کی کاروائيوں کو بدلے اور انتقام کے پيراۓ ميں بيان کر کے اس کی توجيہہ پيش کرنے سے پہلےان کے اقدامات اور اعمال پر بھی ايک نظر ڈال ليں۔
گزشتہ 10 برسوں کے دوران پيش آنے والے واقعات کے تسلسل کا بغور جائزہ لیں۔ کيا دہشت گردی اور القائدہ کا عالمی منظرنامے پر وقوع پذير ہونا خطے ميں عالمی قوتوں کا دہشت گردی کے خلاف مشترکہ فوجی کاروائ کے فيصلے سے قبل ہوا تھا يا اس کے نتيجے ميں يہ سارا عمل سامنے آيا؟
بالآخر حتمی تجزيے ميں دہشت گردی بغير کسی تفريق کے قتل ہے۔ پاکستانی فوجيوں کی گردنيں اڑانا، عوامی مقامات جيسے بازاروں، ہسپتالوں، سکولوں اور يہاں تک کہ جنازوں پر بھی خودکش حملوں کے ذريعے پاکستانی شہريوں کا دانستہ بڑے پيمانے پر قتل عام ايسے اقدامات نہيں ہيں جنھيں محض بدلے يا انتقام جيسے کھوکھلے الفاظ کے ذريعے ہضم کر کے فراموش کر ديا جاۓ۔ يہ تو ايک ايسی سوچ کی ترجمانی کرتا ہے جو ہر اس شخص اور ادارے پر حملے کو جائز تصور کرتا ہے جو ايک مخصوص نظريے اور طرز فکر کو قبول کرنے سے انکار کر دے۔
کيا منطق اور فہم وفراست کے کسے بھی پيمانے کے تحت انتقام کے نام پر بے گناہ انسانوں کے قتل کی توجيہہ پيش کی جا سکتی ہے؟
دہشت گردوں نے بارہا اپنے اقدامات سے يہ ثابت کيا ہے کہ وہ پاکستان کے عوام اور ان کی حکومت کے حقيقی دشمن ہيں۔
شانزے خان – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ