محسن نقوی کی کروڑوں کی اشتہاری مہم،نگران کا لفظ بھی ہٹادیا،عوام کاسخت ردعمل

12mojsisnnanqaad.jpg

نگراں پنجاب حکومت کی جانب سے عوام کے ٹیکس کے پیسوں سے اخبارات میں بڑے پیمانے پر اشتہارات دیئےجانے پر سوشل میڈیا صارفین پھٹ پڑے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق نگراں پنجاب حکومت کی جانب سے مختلف اخبارات میں بڑے پیمانے پر اشتہارات دیئے گئے جس پر نگراں وزیر اعلی پنجاب محسن نقوی کی بڑی تصویر بھی آویزاں کی گئی ہے۔

سوشل میڈیا پر صارفین نے عوام کے ٹیکس کے پیسوں کے ضیاع پر شدید ردعمل کا اظہار کیا اور پنجاب حکومت کو آڑے ہاتھوں لیا،پاکستان تحریک انصاف کے آفیشل ٹویٹر ہینڈل سے بھی اس معاملے پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ نگران وزیر اعلی کا واحد آیئنی کام صرف یہ ہوتا ہے کہ وہ انتخابات لروائے لیکن پنجاب کے کٹھ پتلی غیر آیئنئ نگران وزیراعلی اپنے الیکشن کے فرض کے علاوہ تمام شوبازیاں سر انجام دیتے ہیں۔


رہنما پی ٹی آئی فرخ حبیب نے کہا کہ نگران حکومت کے وزیراعلی نے انتخابات کروانے کے علاوہ سارے وہ کام کئے ہے جو اسکے مینڈیٹ کا حصہ نہیں ہے،حمزہ شہباز خیراتی وزیراعلی تھے اور محسن نقوی پنجاب پر مقبوضہ وزیراعلی ہے،الیکشن کروانے کو پیسے نہیں ہیں لیکن اپنی شکل اخبارات پر چھپوانے کے لئے پیسے ہیں۔


امتیاز گل نامی صارف نے کہا کہ اخبار کے پہلے صفحےپر اتنا بڑا اشتہار غربت کی زندگی گزارنے والے لاکھوں لوگوں کی بے عزتی نہیں ہے، ایک نگراں وزیراعلی اپنی ذاتی تشہیر کیلئے عوامی ٹیکس کا ضیاع کررہے ہیں یا میڈیا کو رشوت دے رہے ہیں؟


نوید یونس نے کہا کہ یہ دیکھیں کہ کس طرح عوامی ٹیکس کے پیسوں کو ضائع کیا جاتا ہے اور یہی عمران خان کا موقف ہوتا تھا کہ عوامی ٹیکس کے پیسوں کو خرچ کرنے میں احتیاط برتنی چاہیے۔


محمد ماجد نے کہا کہ جب کوئی صحافی قلم بیچ دیتا ہے تو طوائف سے بھی برا ہوجاتا ہے، محسن نقوی اور عامر میر کونسلر کا الیکشن بھی نہیں جیت سکتے اور کام ایسے کررہے ہیں جیسے عوامی نمائندے ہوں، وقت گزر ہی جائے گا۔


ملک زاہد اعوان نے کہا کہ یہ سیدھی رشوت ہے ابھی کپاس کاشت ہوئی ہے موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے جب چنائی کا وقت آتا ہے تو بارشیں شروع ہو جاتی ہیں اور ساری فصل تباہ ہو جاتی ہے۔


6 ارب ڈالر کیلئے حکومت آئی ایم ایف کی ٹھوکریں کھارہی ہے اور نگراں وزیر اعلی پنجاب 2 ارب ڈالر تحفوں میں بانٹ رہے ہیں، اسحاق ڈار آئی ایم ایف چھوڑ کر محسن نقوی سے رابطہ کریں۔


ایک صارف نے اشتہار میں "وزیراعلی پنجاب" لکھنے کی نشاندہی کی اور کہا کہ "نگراں" کا لفظ بھی ہٹادیا گیا۔


کاشف خان نے کہا نگراں وزیر اعلی نے انتخابات کروانے کے علاوہ سارے وہ کام کیے جو اس کے مینڈیٹ کا حصہ نہیں ہے، الیکشن کروانے کو پیسے نہیں ہے لیکن اپنی شکل اخبارات پر چھپوانے کے لئے پیسے ہے۔

 

karachiwala

Chief Minister (5k+ posts)

بواسیر زدہ انسان دنیا سے اپنی بواسیر چھپاتا ہے لیکن وہ چمونہ جو اندر ہوتا ہے وہ اس کو چین سے نہیں بیٹھنے دیتا اور کرسی پر بھی اپنا پچھواڑا مسلنے پر لگائے رکھتا ہے۔ چمونہ باہر آ گیا اس میں کیا حیرت کی بات ہے؟ حیرت تو یہ ہے کہ بہت جلدی باہر آ گیا
 

bahmad

Senator (1k+ posts)
Bikaoo media, bikaoo politicians.....
Don't wake up Judiciary, they are sleeping like a dead monkey......
 

Kavalier

Chief Minister (5k+ posts)
Bikaoo media, bikaoo politicians.....
Don't wake up Judiciary, they are sleeping like a dead monkey......
aur jo bikaoo nhi hayn unko Allah nay kuch aqal kam di hay, kuch woh aisay FOUJ k deewanay howay hayn k bus wahan say o kisi nay order day diya, wohi maan liya
 

digitalzygot1

Senator (1k+ posts)
12mojsisnnanqaad.jpg

نگراں پنجاب حکومت کی جانب سے عوام کے ٹیکس کے پیسوں سے اخبارات میں بڑے پیمانے پر اشتہارات دیئےجانے پر سوشل میڈیا صارفین پھٹ پڑے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق نگراں پنجاب حکومت کی جانب سے مختلف اخبارات میں بڑے پیمانے پر اشتہارات دیئے گئے جس پر نگراں وزیر اعلی پنجاب محسن نقوی کی بڑی تصویر بھی آویزاں کی گئی ہے۔

سوشل میڈیا پر صارفین نے عوام کے ٹیکس کے پیسوں کے ضیاع پر شدید ردعمل کا اظہار کیا اور پنجاب حکومت کو آڑے ہاتھوں لیا،پاکستان تحریک انصاف کے آفیشل ٹویٹر ہینڈل سے بھی اس معاملے پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ نگران وزیر اعلی کا واحد آیئنی کام صرف یہ ہوتا ہے کہ وہ انتخابات لروائے لیکن پنجاب کے کٹھ پتلی غیر آیئنئ نگران وزیراعلی اپنے الیکشن کے فرض کے علاوہ تمام شوبازیاں سر انجام دیتے ہیں۔


رہنما پی ٹی آئی فرخ حبیب نے کہا کہ نگران حکومت کے وزیراعلی نے انتخابات کروانے کے علاوہ سارے وہ کام کئے ہے جو اسکے مینڈیٹ کا حصہ نہیں ہے،حمزہ شہباز خیراتی وزیراعلی تھے اور محسن نقوی پنجاب پر مقبوضہ وزیراعلی ہے،الیکشن کروانے کو پیسے نہیں ہیں لیکن اپنی شکل اخبارات پر چھپوانے کے لئے پیسے ہیں۔


امتیاز گل نامی صارف نے کہا کہ اخبار کے پہلے صفحےپر اتنا بڑا اشتہار غربت کی زندگی گزارنے والے لاکھوں لوگوں کی بے عزتی نہیں ہے، ایک نگراں وزیراعلی اپنی ذاتی تشہیر کیلئے عوامی ٹیکس کا ضیاع کررہے ہیں یا میڈیا کو رشوت دے رہے ہیں؟


نوید یونس نے کہا کہ یہ دیکھیں کہ کس طرح عوامی ٹیکس کے پیسوں کو ضائع کیا جاتا ہے اور یہی عمران خان کا موقف ہوتا تھا کہ عوامی ٹیکس کے پیسوں کو خرچ کرنے میں احتیاط برتنی چاہیے۔


محمد ماجد نے کہا کہ جب کوئی صحافی قلم بیچ دیتا ہے تو طوائف سے بھی برا ہوجاتا ہے، محسن نقوی اور عامر میر کونسلر کا الیکشن بھی نہیں جیت سکتے اور کام ایسے کررہے ہیں جیسے عوامی نمائندے ہوں، وقت گزر ہی جائے گا۔


ملک زاہد اعوان نے کہا کہ یہ سیدھی رشوت ہے ابھی کپاس کاشت ہوئی ہے موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے جب چنائی کا وقت آتا ہے تو بارشیں شروع ہو جاتی ہیں اور ساری فصل تباہ ہو جاتی ہے۔


6 ارب ڈالر کیلئے حکومت آئی ایم ایف کی ٹھوکریں کھارہی ہے اور نگراں وزیر اعلی پنجاب 2 ارب ڈالر تحفوں میں بانٹ رہے ہیں، اسحاق ڈار آئی ایم ایف چھوڑ کر محسن نقوی سے رابطہ کریں۔


ایک صارف نے اشتہار میں "وزیراعلی پنجاب" لکھنے کی نشاندہی کی اور کہا کہ "نگراں" کا لفظ بھی ہٹادیا گیا۔


کاشف خان نے کہا نگراں وزیر اعلی نے انتخابات کروانے کے علاوہ سارے وہ کام کیے جو اس کے مینڈیٹ کا حصہ نہیں ہے، الیکشن کروانے کو پیسے نہیں ہے لیکن اپنی شکل اخبارات پر چھپوانے کے لئے پیسے ہے۔

Muft ka paisa hay. Logon se bheek mang rahay hain.
 

Husaink

Prime Minister (20k+ posts)
12mojsisnnanqaad.jpg

نگراں پنجاب حکومت کی جانب سے عوام کے ٹیکس کے پیسوں سے اخبارات میں بڑے پیمانے پر اشتہارات دیئےجانے پر سوشل میڈیا صارفین پھٹ پڑے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق نگراں پنجاب حکومت کی جانب سے مختلف اخبارات میں بڑے پیمانے پر اشتہارات دیئے گئے جس پر نگراں وزیر اعلی پنجاب محسن نقوی کی بڑی تصویر بھی آویزاں کی گئی ہے۔

سوشل میڈیا پر صارفین نے عوام کے ٹیکس کے پیسوں کے ضیاع پر شدید ردعمل کا اظہار کیا اور پنجاب حکومت کو آڑے ہاتھوں لیا،پاکستان تحریک انصاف کے آفیشل ٹویٹر ہینڈل سے بھی اس معاملے پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ نگران وزیر اعلی کا واحد آیئنی کام صرف یہ ہوتا ہے کہ وہ انتخابات لروائے لیکن پنجاب کے کٹھ پتلی غیر آیئنئ نگران وزیراعلی اپنے الیکشن کے فرض کے علاوہ تمام شوبازیاں سر انجام دیتے ہیں۔


رہنما پی ٹی آئی فرخ حبیب نے کہا کہ نگران حکومت کے وزیراعلی نے انتخابات کروانے کے علاوہ سارے وہ کام کئے ہے جو اسکے مینڈیٹ کا حصہ نہیں ہے،حمزہ شہباز خیراتی وزیراعلی تھے اور محسن نقوی پنجاب پر مقبوضہ وزیراعلی ہے،الیکشن کروانے کو پیسے نہیں ہیں لیکن اپنی شکل اخبارات پر چھپوانے کے لئے پیسے ہیں۔


امتیاز گل نامی صارف نے کہا کہ اخبار کے پہلے صفحےپر اتنا بڑا اشتہار غربت کی زندگی گزارنے والے لاکھوں لوگوں کی بے عزتی نہیں ہے، ایک نگراں وزیراعلی اپنی ذاتی تشہیر کیلئے عوامی ٹیکس کا ضیاع کررہے ہیں یا میڈیا کو رشوت دے رہے ہیں؟


نوید یونس نے کہا کہ یہ دیکھیں کہ کس طرح عوامی ٹیکس کے پیسوں کو ضائع کیا جاتا ہے اور یہی عمران خان کا موقف ہوتا تھا کہ عوامی ٹیکس کے پیسوں کو خرچ کرنے میں احتیاط برتنی چاہیے۔


محمد ماجد نے کہا کہ جب کوئی صحافی قلم بیچ دیتا ہے تو طوائف سے بھی برا ہوجاتا ہے، محسن نقوی اور عامر میر کونسلر کا الیکشن بھی نہیں جیت سکتے اور کام ایسے کررہے ہیں جیسے عوامی نمائندے ہوں، وقت گزر ہی جائے گا۔


ملک زاہد اعوان نے کہا کہ یہ سیدھی رشوت ہے ابھی کپاس کاشت ہوئی ہے موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے جب چنائی کا وقت آتا ہے تو بارشیں شروع ہو جاتی ہیں اور ساری فصل تباہ ہو جاتی ہے۔


6 ارب ڈالر کیلئے حکومت آئی ایم ایف کی ٹھوکریں کھارہی ہے اور نگراں وزیر اعلی پنجاب 2 ارب ڈالر تحفوں میں بانٹ رہے ہیں، اسحاق ڈار آئی ایم ایف چھوڑ کر محسن نقوی سے رابطہ کریں۔


ایک صارف نے اشتہار میں "وزیراعلی پنجاب" لکھنے کی نشاندہی کی اور کہا کہ "نگراں" کا لفظ بھی ہٹادیا گیا۔


کاشف خان نے کہا نگراں وزیر اعلی نے انتخابات کروانے کے علاوہ سارے وہ کام کیے جو اس کے مینڈیٹ کا حصہ نہیں ہے، الیکشن کروانے کو پیسے نہیں ہے لیکن اپنی شکل اخبارات پر چھپوانے کے لئے پیسے ہے۔

لعنت ہے اس ناپاک فوج پر جو اربوں روپے خرچ کرکے اس باندر کا تھوبڑا قوم کو دکھا رہی ہے
 
Sponsored Link