متحدہ عرب امارات کا فلسطینی بچوں سے متعلق بڑا اعلان

uae11h12i1.jpg


متحدہ عرب امارات نے فلسطینی بچوں کے حق میں بڑا اعلان کردیا, یواے ایی کی حکومت نے کہا ہے کہ اسرائیلی حملوں میں زخمی ایک ہزار فلسطینی بچے علاج کے لیے یو اے ای لائے جائیں گے۔

متحدہ عرب امارات کے صدر شیخ محمد بن زاید نے کہا ہے کہ ایک ہزار زخمی فلسطینی بچوں کے اہلِ خانہ بھی متحدہ عرب امارات لائے جائیں گے۔

انہوں نے کہا ہے کہ بچوں کو علاج مکمل ہونے کے بعد وطن واپس پہنچایا جائے گا۔

اماراتی وزیرِ خارجہ شیخ عبداللّٰہ بن زاید نے انٹرنیشنل کمیٹی آف ریڈ کراس کی صدر سے رابطہ کر کے زخمی فلسطینی بچوں کو طبی سہولتیں فراہم کرنے کے طریقہ کار پر گفتگو کی۔

اماراتی وزیرِ خارجہ نے غزہ میں شہریوں کے لیے خوراک اور طبی امداد کی ترسیل کی ضرورت پر زور دیا ہے۔

اسرائیلی افواج کی جانب سے کیے گئے حملوں میں اب تک 3 ہزار 324 فلسطینی بچے شہید جب کہ 6 ہزار سے زائد زخمی ہوئے ہیں,’سیو دی چلڈرن انٹرنیشنل‘ نامی این جی او نے سوشل میڈیا جاری بیان میں کہا کہ غزہ پر اسرائیلی بمباری نے خاص طور پر بچوں کو شدید نقصان پہنچایا ہے۔

این جی او کے مطابق صرف تین ہفتوں میں 3 ہزار 324 بچے شہید کردیے گئے ہیں، جبکہ 2019 سے لے کر اب تک دنیا کے متنازع علاقوں میں مارے جانے والے بچوں کی تعداد میں سے یہ سب سے زیادہ ہے، انہوں نے فوری جنگ بندی کا مطالبہ بھی کیا ہے۔

سیو دی چلڈرن نے کہا کہ بچوں اور مسلح تنازعات سے متعلق اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کی رپورٹوں کے مطابق 2022 میں 24 ممالک میں مجموعی طور پر 2985 بچے، 2021 میں 2515 اور 2020 میں 22 ممالک میں 2674 بچے مجموعی طور پر ہلاک ہوئے۔

غزہ میں مزید ایک ہزار بچوں کے لاپتہ ہونے کی اطلاعات ہیں جن میں زیادہ تر ملبے تلے دبے ہونے کا خدشہ ہے، رپورٹس کے مطابق غزہ میں شہید ہونے والے 8 ہزار سے زائد افراد میں سے 40 فیصد بچے ہیں جب کہ 21 روز کے دوران اسرائیلی حملوں میں 6 ہزار بچے زخمی بھی ہوئے ہیں۔