سندھ کے شمالی ضلع لاڑکانہ جسے بھٹو کا شہر مانا جاتا ہے اس شہر میں سیلاب متاثرین کی حالت زار یہ ہے کہ کئی پہروں کے بھوکے سیلاب متاثرین خوراک کو ترس رہے ہیں اور جب خوراک ملتی ہے تو درجن بھر افراد کیلئے محض 2 روٹیاں۔
تفصیلات کے مطابق لاڑکانہ سے ایک ویڈیو وائرل ہوئی ہے جس میں لاڑکانہ کی رہائشی خاتون جس کا گھر سیلاب سے متاثر ہو چکا ہے وہ اپنے آٹھ بچوں میں دو روٹیاں تقسیم کر رہی ہے۔ ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تو دیکھ کر لوگ غمزدہ ہو گئے اور وڈیروں سے سوال کرنے لگے کہ کیا کوئی ان کی مدد نہیں کر سکتا تھا؟
ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ جیسے ہی ماں روٹی کے ٹکڑے کرکے انہیں تقسیم کرتی ہیں تو روٹی کو دیکھنے والے بچوں کے چہروں پر مسکراہٹ آ جاتی ہے۔ بچے ماں کے گرد کھڑے ہوکر "ماں مجھے بھی دو" کی صدائیں لگاتے ہیں۔
ویڈیو کو شیئر کرتے ہوئے صحافی سنجے سادھوانی نے لکھا کہ ماں کے پاس دو روٹیاں تھیں، جنہیں انہوں نے 8 بچوں میں تقسیم کردیا۔ ویڈیو دیکھنے کے بعد لوگوں نے اسے شیئر کیا اور اس پر افسوس کا اظہار کیا اور ساتھ ہی سیلاب متاثرین کی مشکلات کی کمی کی دعائیں بھی کیں۔
ایک صارف نے کہا کہ وہ پاکستانی جن کے نام پر اربوں روپے کا قرضے لے رہےہیں ان کی اوقات اتنی بھی نہیں کہ انہیں روٹی ہی مل سکے؟ 33 ارب ڈالر کون کھا گیا ہے؟
تانیہ سلیم پلیجو نے کہا کہ سندھ اور باقی صوبائی حکومتوں پر کڑی آزمائش کا وقت ہے۔
قادر بخش نے کہا کہ انتہائی خوفناک اور دل دہلا دینے والی صورتحال جو یہاں کی اشرافیہ کیلئے کئی سوالات اٹھا رہے ہیں، اس طرح کے بدترین حالات تو جنگ میں بھی نہیں ہوتے۔