
سابق وفاقی وزیر شیریں مزاری کی بیٹی اور سماجی کارکن ایمان مزاری کے خلاف پاک فوج سے متعلق نفرت آمیز گفتگو کرنےپر مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔
ایمان مزاری کے خلاف اسلام آباد کے تھانے رمنا میں پاک فوج کے ایڈووکیٹ جنرل لیفٹیننٹ کرنل ہمایوں افتخار کی جانب سے دی جانے والی درخواست پر مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
درخواست میں موقف اپنایا گیا ہے کہ ایمان مزاری نے 21 مئی کو پاک فوج اور آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کے خلاف توہین آمیز اور نفرت آمیز گفتگو کی، اور پاک فوج کی سینئر قیادت پر شدید تنقید کی۔
ایمان مزاری کے خلاف درج مقدمے کے متن کے مطابق ان پر الزام ہے کہ انہوں نےاسلام آباد ہائی کورٹ کے احاطے میں کھڑے ہوکر فوج کے خلاف سخت زبان استعمال کی، ان کی گفتگو کا مقصد فوج میں بغاوت پیدا کرنا اور فوجی قیادت کو دھمکانا تھا، یہ اقدام ایک سنگین اور قابل سزا جرم ہے۔
درخواست میں ایمان مزاری کے خلاف پاکستان پینل کوڈ کی دفعہ138 اور 505 کے تحت مقدمہ درج کرنے کی اپیل کی گئی جس پر پولیس نے ایمان مزاری کے خلاف مقدمہ درج کرلیا ہے۔
دوسری جانب ایمان مزاری نے اپنی ممکنہ گرفتاری سے بچنے کیلئے اسلام آباداسلام ہائیکورٹ میں عبوری ضمانت کیلئے درخواست دائر کی، جس پر عدالت نے ایک ہزار روپے کے ضمانتی مچلکوں پر ایمان مزاری کی 9 جون تک عبوری ضمانت منظور کرلی ہے
واضح رہے کہ 21 مئی کو سابق وفاقی وزیر شیریں مزاری کو ان کے گھر کے باہر سے گرفتار کرلیا گیا تھا جس کے خلاف ایمان مزاری نے اسلام آباد ہائی کورٹ سے رجوع کیا تھا، ایمان مزاری نے اپنی والدہ کی گرفتاری کو اغوا قرار دیتے ہوئے پاک فوج اور آرمی چیف کو اس کا ذمہ دار قرار دیا تھا، بعد ازاں اسلام آباد ہائی کورٹ نے شیریں مزاری کی رہائی کا حکم دیدیا تھا۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/4imanmazarifirbail.jpg
Last edited: