نواز شریف ایک سمجھدار اور وزڈم رکھنے والا شخص ہے، اسے اچھی طرح علم ہے کہ جنونی قوم کے ساتھ ڈیل کیسے کیا جاتا ہے، اس نے ممتاز قادری کو پھانسی پر ٹانگ دیا، ایک بیان تک نہیں دیا، نہ پہلے نہ بعد میں۔ یہ ہوتی ہے دانش۔۔
دوسری طرف عمران خان ہے جو جہالت میں سب سے اعلیٰ درجے پر فائز ہے، بلاوجہ اپنا بڑا سا منہ کھول کر ہر وقت الٹے سیدھے بیانات دیتا رہتا ہے ، فرانس کے خلاف مسلسل بیان بازی کرکرے اس موٹے دماغ کے شخص نے پورے ملک میں انتشار کی فضاء قائم کردی، ملا طبقے کو پورا موقع اور کھل کھیلنے کا میدان فراہم کیا، ایک ہفتہ تک پاکستان میں فساد برپا رہا، پتا ہی نہیں چل رہا تھا کہ حکومت ہے یا نہیں۔۔
عمران خان کو چاہئے کہ نوازشریف کے پاس بطور شاگرد داخلہ لے اور اس سے سیکھے کہ منہ بند رکھنے کے کتنے فائدے ہیں۔۔ میرا تو اسٹیبشلمنٹ کو مشورہ ہے کہ انہوں نے جتنے عرصے کیلئے عمران خان کو وزارتِ عظمیٰ کی کرسی پر بٹھایا ہے، اتنے عرصے کیلئے اس کے منہ پر چھِکو ٹائپ کوئی چیز چڑھا دیں، جتنا اس کا منہ بند رہے گا ، اتنا ہی پاکستان کا فائدہ ہے۔۔