موجودہ فاشسٹ حکومت کمزور لوگوں کو پکڑنے کے لیے بے چین ہو رہی ہے۔ دھمکیاں اور ہراساں کرنے کی کوششیں ناکام ہونگی۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے حامی اور معروف گلوکار سلمان احمد نے وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ کے نجی ٹی وی چینل جیو نیوز کے پروگرام کیپیٹل ٹاک میں ان کو گرفتار کرنے کے حوالے سے دیئے گئے بیان کا سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویٹر پر جواب دیتے ہوئے پیغام میں کہا کہ موجودہ فاشسٹ حکومت کمزور لوگوں کو پکڑنے کے لیے بے چین ہو رہی ہے۔ یہ اب مجھے گرفتار کرنے کی دھمکیاں دے رہا ہے، دھمکیاں اور ہراساں کرنے کی کوششیں ناکام اور میرے ارادوں کو اور مضبوط کرنے میں مددگار ثابت ہوں گی۔
وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے نجی ٹی وی چینل جیو نیوز کے پروگرام میں سلمان احمد کے ایک ٹویٹر پیغام پر کہا تھا کہ سابق وزیراعظم عمران خان کی زندگی کو لاحق خطرے کی ہمارے پاس ابھی تک کوئی اطلاع نہیں ہے، اگر سلمان احمد کے پاس کوئی اطلاع ہے تو حکومت کو دیں یا عدالت میں پٹیشن دائر کر دیں ورنہ غلط اطلاع دینے پر سلمان احمد کے خلاف مقدمہ درج کر کے گرفتار کیا جا سکتا ہے۔سلمان احمد نے دانستہ طور پر افراتفری پیدا کرنے کیلئے یہ حرکت کی ہے تو جرم ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ خاتون جج کے خلاف عمران خا ن نے جلسہ عام میں توہین آمیز گفتگو کی اور دھمکیاں دیں۔ عمران خان کیخلاف ہائیکورٹ کی خاتون جج زیبا چوہدری کو دھمکی دینے پر حکومت کارروائی کا آغاز کرے گی۔ عمران خان پاکستانی سیاست میں اوئے توئے کلچر کے بانی ہیں، وہ جس جیل میں رہنا چاہیں گے ان کوا سی جیل میں رکھا جائے گا، پنجاب کی جیل میں رہنا چاہیں تو تو وہاں بھیج دیں گے جبکہ اسلام آباد میں بھی کسی جگہ کو سب جیل قرار دیا جاسکتا ہے۔ رانا ثناء اللہ نے کہا کہ سہولتوں کے باوجود عمران خان کیلئے جیل میں رہنا انتہائی مشکل ہوگا۔
انہوں نے مزید کہا کہ عمران خان کی گرفتاری کامعاملہ راہداری ضمانت ملنے کے بعد اور آسان ہوگیا ہے، دہشتگردی کے مقدمہ میں کسی اضافی ثبوت کی ضرورت نہیں، دہشتگردی کا مقدمہ عمران خان کے الفاظ پر درج کیا گیا، ہم کوشش کریں گے کہ عمران خان کی ضمانت قبل از گرفتاری مسترد ہو جائے، عمران خان کو عدالت سے ہی اس مقدمہ میں گرفتار کرنے کی کوشش کریں گے۔ اس بات کو اسلام آباد ہائیکورٹ نے بھی جرم کے طور پر تسلیم کرکے ازخود نوٹس لے لیا ہے۔
اس سے قبل سلمان احمد نے اپنے ایک اور ٹویٹر پیغام میں کہا تھا کہ: یہ بدمعاش حکومت مایوس ہو چکی ہے اور خان صاحب کی سیاست کو ختم کرنا چاہتی ہے۔ اب بھی وقت ہے ٹکراؤ کی پالیسی بدلیں۔ پتا نہیں کون انہیں خود کو تباہ کرنے کا مشورہ دے رہا ہے۔