عوام کو اب مہنگائی کا بوجھ برداشت کرنا پڑے گا،شوکت ترین

12tarinmehn.jpg

عوام کے لئے بری خبر آگئی، وزیر خزانہ شوکت ترین نے مہنگائی کے حوالے سے دو ٹوک جواب دیتے ہوئے کہا کہ مہنگائی کم نہیں ہو سکتی، وقت آگیا ہے کہ قوم کو مہنگائی برداشت کرنی پڑے گی۔

نجی نیوز چینل اے آر وائی کے پروگرام میں بات کرتے ہوئے وزیر خزانہ شوکت ترین نے کہا کہ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کی سخت شرائط کے باوجود بجلی کم مہنگی کر رہے ہیں، پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ مجبوری بن چکی ہے۔

وزیر خزانہ نے کہا کہ پیٹرول لیوی کا 600 ارب کا بجٹ بنایا ہوا تھا تو اگر قیمت بڑھائیں گے بھی تو 600 ارب کے قریب نہیں ہوگا، قیمت کا تعین انٹرنیشنل مارکیٹ کے مطابق ہوگا کیونکہ اس وقت پیٹرول مہنگا ہو رہا ہے وہ مہنگائی ہمیں کسی حد تک پاس کرنی پڑے گی کیونکہ گزشتہ 6 مہینوں میں ہم نے ٹیکس کم کئے ہیں، جو 30 روپے فی لیٹر پیٹرولیم لیوی تھی وہ ختم کر دی، ہمارے پاس صرف 5 روپے 50 پیسے رہ گئی ہے۔


وزیر خزانہ نے مزید کہا کہ ابھی تک نے 400 ارب پاس آن کیا ہے، انٹرنیشل مارکیٹ میں پیٹرول کی قیمت 42 ڈالر فی بیرل سے 87 ڈالر فی بیرل ہو گیا ہے جیسے جیسے قیمت بڑھے گی ہمیں پاس آن کرنی پڑے گی، لیوی 600 ارب تو نہیں ہوگی مگر ابھی تک لیوی کا تعین بھی نہیں کیا گیا۔

وزیرخزانہ نے مستقبل میں پیٹرول کی قیمتیں کم ہونے کا امکان ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ابھی قیمتیں بڑھ رہی ہیں مگر عوام کو اس کے مقابلے کم مہنگا پیٹرول ملے گا، یہ بھی امکان ہے کہ مستقبل میں قیمتیں گر جائیں، تو حکومت پیٹرول کی قیمت کم بھی کرے گی، اس وقت پاکستان میں پیٹرول کی قیمت بھارت میں پیٹرول کی قیمت سے آدھی ہے، ان کی 250 روپے فی لیٹر جبکہ ہماری 138 روپے فی لیٹر ہے۔

ایک اور سوال کے جواب میں وزیرخزانہ شوکت ترین کا کہنا تھا کہ اب وقت آگیا ہے کہ عوام کو مہنگائی برداشت کرنا پڑے گی۔

 

Shan ALi AK 27

Chief Minister (5k+ posts)
اس قوم کو شائد سچ سننے کی عادت ہی نہیں ہے. نواز زرداری نے
کبھی سچ بتایا ہے نہیں.
ہم قیمتیں کم کریں گے اور ساتھ ہی پیٹرول ٢٠ روپے پر
تم ڈرون مارتے جاؤ ہمیں لوٹا ہوا مال اپنے ملک میں رکھنے دو
اور عوام کو نہ بتانا ہا ہا ہا ہا
رمضان میں لوڈشیدڈنگ نہیں ہو گی اور
ساتھ پجلی بند
 

Wake Up Pakistan

Chief Minister (5k+ posts)
Mulk kay palaay kuch nahee hai.

Agar karna hai tou agriculture pai kaam karo

Technology pai kaam karo

warna roona doona nahe mukna