جیسا کہ یوسف رضا گیلانی کی جیت اور عدم اعتماد کے موقع پر عمران نیازی کو سبکی کا سامنا ہوا تھا اسی بات کے تسلسل میں ایسا لگتا ہے کہ عمران نازی کے لیے بجٹ پاس کروانا بے حد مشکل بلکہ نا ممکن ہو گا . عمران نیازی نے سینٹ الیکشن کے موقع پر اپنے ایم این ایز کے ساتھ بدسلوکی کی تھی اور بعد میں جب عدم اعتما د ہوئی تو اپوزیشن میں موجود ایم این اے محسن داوڑ کے مطابق نمبر پورے نہیں تھے . اور حکومتی سیٹوں پر مشیر بٹھائے گئے تھے . اس وقت نون لیگ اور جے یو آئی نے ان ہاؤس تبدیلی کی مخالفت کر دی تھی . لیکن اب شہباز شریف کی موجودگی میں وہ ہی کھیل دوباره کھیلا جا سکتا ہے
جیسا کہ بهت سے حکومتی ارکان عمران نیازی سے ناراض ہیں اگر وہ بجٹ سیشن میں موجود نہ ہوں گے تو عمران نیازی بجٹ پاس نہ کروا سکے گا . اگر اس بار اپوزیشن نے واک آؤٹ نہ کیا تو عمران نیازی آوٹ ہو جائے گا . اسی ڈر سے ایک بار پھر اپوزیشن کو ڈرانے دھکانے کا سلسلہ جاری ہے . زرداری پر دباؤ ڈالا جا رہا ہے کہ وہ بجٹ سیشن کے دوران ملک سے باہر چلا جائے . حکومت ہر حال میں خالی میدان چاہتی ہے . جو اس بار ملنا نا ممکن ہے . اسٹبلشمنٹ اب پرانے تجربے کی روشنی میں نیا کھیل کھیل سکتی ہے جس سے عمران نیازی کی انگز ختم ہو جائے گی
عمران نیازی اس وقت غیر مقبولیت کی انتہا پر ہے . ایک طرف ذلفی بخاری ملک سے بھاگ گیا ہے تو دوسری طرف ملک میں بد ترین مہنگائی کے ساتھ لوڈ شیڈنگ بھی شروع ہو چکی ہے . عمران نیازی نے راتوں رات جی ڈی پی کی لسی بنا کر اسے لمبا کر دیا ہے لیکن یہ سب جھوٹ ہے . عوام کو مہنگی چینی ، گھی اور آٹا نظر آتا ہے اور عمران نیازی جی ڈی پی کے جھوٹے اعداد و شمار دکھا رہا ہے . اس وقت ملک بد ترین معاشی بحران کا شکار ہے . عوام مہنگائی اور بے روزگاری کی وجہ سے تباه حال ہے . عمران نیازی کا احتساب کا نعره کھوکھلا ثابت ہو چکا ہے . اسٹبلشمٹ اس سے ناراض ہو چکی ہے عمران نیازی عملی طور پر نہ شریف خاندان سے لوٹی دولت برآمد کروا سکا نہ زرداری سے مال پکڑا اور نہ ہی چینی چوروں کو پکڑ سکا لیکن آج بھی ڈ را مے بازی میں اول نمبر ہے اب ٹیلی فون کی ڈرامے بازی جاری ہے فون کالیں ریکارڈ کروا کر عوام کو سنوا رہا جب کہ ناقص پالیسیوں سے تربیلا ڈیم خالی اور لوڈ شیڈنگ عروج پر ہے . بنده پوچھے جب قوم لوڈ شیڈنگ ، مہنگائی اور بے روزگاری سے تباہ ہو رہی تو ٹیلی فون ریکارڈ کر کے سنوا رہا ہے . اب اس کے اقتدار کی دیوار چند دھکوں کی مار رہ گئی ہے . ایک دو د ھکے لگنے کے بعد عمران نیازی کا اقتدار زمین بوس ہو جائے گا . عمران نیازی اب پورے ملک کے لیے ناقابل برداشت ہو چکا ہے . اس سے جان چھڑا لینا ہی ملک کا بہترین مفاد ہے
جیسا کہ بهت سے حکومتی ارکان عمران نیازی سے ناراض ہیں اگر وہ بجٹ سیشن میں موجود نہ ہوں گے تو عمران نیازی بجٹ پاس نہ کروا سکے گا . اگر اس بار اپوزیشن نے واک آؤٹ نہ کیا تو عمران نیازی آوٹ ہو جائے گا . اسی ڈر سے ایک بار پھر اپوزیشن کو ڈرانے دھکانے کا سلسلہ جاری ہے . زرداری پر دباؤ ڈالا جا رہا ہے کہ وہ بجٹ سیشن کے دوران ملک سے باہر چلا جائے . حکومت ہر حال میں خالی میدان چاہتی ہے . جو اس بار ملنا نا ممکن ہے . اسٹبلشمنٹ اب پرانے تجربے کی روشنی میں نیا کھیل کھیل سکتی ہے جس سے عمران نیازی کی انگز ختم ہو جائے گی
عمران نیازی اس وقت غیر مقبولیت کی انتہا پر ہے . ایک طرف ذلفی بخاری ملک سے بھاگ گیا ہے تو دوسری طرف ملک میں بد ترین مہنگائی کے ساتھ لوڈ شیڈنگ بھی شروع ہو چکی ہے . عمران نیازی نے راتوں رات جی ڈی پی کی لسی بنا کر اسے لمبا کر دیا ہے لیکن یہ سب جھوٹ ہے . عوام کو مہنگی چینی ، گھی اور آٹا نظر آتا ہے اور عمران نیازی جی ڈی پی کے جھوٹے اعداد و شمار دکھا رہا ہے . اس وقت ملک بد ترین معاشی بحران کا شکار ہے . عوام مہنگائی اور بے روزگاری کی وجہ سے تباه حال ہے . عمران نیازی کا احتساب کا نعره کھوکھلا ثابت ہو چکا ہے . اسٹبلشمٹ اس سے ناراض ہو چکی ہے عمران نیازی عملی طور پر نہ شریف خاندان سے لوٹی دولت برآمد کروا سکا نہ زرداری سے مال پکڑا اور نہ ہی چینی چوروں کو پکڑ سکا لیکن آج بھی ڈ را مے بازی میں اول نمبر ہے اب ٹیلی فون کی ڈرامے بازی جاری ہے فون کالیں ریکارڈ کروا کر عوام کو سنوا رہا جب کہ ناقص پالیسیوں سے تربیلا ڈیم خالی اور لوڈ شیڈنگ عروج پر ہے . بنده پوچھے جب قوم لوڈ شیڈنگ ، مہنگائی اور بے روزگاری سے تباہ ہو رہی تو ٹیلی فون ریکارڈ کر کے سنوا رہا ہے . اب اس کے اقتدار کی دیوار چند دھکوں کی مار رہ گئی ہے . ایک دو د ھکے لگنے کے بعد عمران نیازی کا اقتدار زمین بوس ہو جائے گا . عمران نیازی اب پورے ملک کے لیے ناقابل برداشت ہو چکا ہے . اس سے جان چھڑا لینا ہی ملک کا بہترین مفاد ہے