اینکر پرسن عمران ریاض اب تک بازیاب نہیں ہوسکے، جب کہ اب کہا جارہا ہے کہ ان کی جلد واپسی ممکن ہے، انوسٹیگیٹو جرنلسٹ زاہد گشکوری نے عمران ریاض خان کے حوالے سے تجزیہ اور اپ ڈیٹ دے دی،اپنے آفیشل ٹوئٹر اکاؤنٹ پر زاہد گشکوری نے لکھا عمران ریاض خان کی واپسی جلد ہونے والی ہے۔
ویڈیو پر زاہد کشگوری نے کہا میرے پاس بریکنگ نیوز یہ ہے کہ عمران ریاض خان جلد واپس اپنے گھر آنے والے ہیں، اپنے ذرائع سے ملنے والی خبریں کی صداقت کے بعد کہہ سکتا ہوں عمران ریاض خان بالکل ٹھیک ہیں،پریشانی کی کوئی بات نہیں ہے،جلد اپنے خاندان کے ساتھ ہوں گے۔
میاں علی اشفاق نے زاہد گشکوری کے ٹویٹ اور ویڈیو پر لکھا میں ویڈیو میں دی گئی اس خبر اور معلومات کی صداقت کی تصدیق کر سکتا ہوں،حقیقی معلومات کے لیے لوگ یہ ویڈیو ضرور دیکھیں، منفی قیاس آرائیوں پر بھروسہ نہ کریں،ہم اگلے راؤنڈ کے لیے تیار ہیں،
دیگر صارفین نے بھی خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا زاہد گشکوری ایک سنجیدہ اور پروفیشنل صحافی ہیں، اللہ پاک عمران ریاض صاحب کا جلد اپنے گھر واپس لائیے آمین۔
سینئر تجزیہ کار و اینکر پرسن عاصمہ شیرازی نے عمران ریاض خان کی گرفتاری پر اعتراض اٹھا دیا،ہم نیوز کے پروگرام ’ہم دیکھیں گے‘ میں عاصمہ شیرازی نے کہا ہے کہ جس طرح عمران ریاض خان کو غیر قانونی طور پر حراست میں رکھا گیا ہے اس پر ہمیں اعتراض ہے یہ نہیں ہونا چاہیے تھا۔
سینئر اینکر پرسن کا کہنا تھاکہ ہم 75 سال سے جیسے تھے آج بھی ویسے ہی ہیں، ایسے کونسے مناسب حالات آئے جس میں ہم صحافت کر سکیں، میرا نہیں خیال کہ آج بھی کوئی بہت زیادہ مختلف ہے، جس طرح عمران ریاض خان کو غیر قانونی طور پر حراست میں رکھا گیا ہے اس پر ہمیں اعتراض ہے یہ بالکل بھی نہیں ہونا چاہیے تھا ۔
انکا مزید کہنا تھا کہ آپ پچھہتر سال اٹھا کر دیکھ لیں، کونسا ایسا ساز گار ماحول پاکستان کی صحافت کو ملا ہےجس میں ہم نے کام نہیں کرنا، البتہ یہ ضرور ہوا ہے کہ جس طرح ہمیں ساڑھے تین سال میں سیلف سنسر شپ کی جس طرح ہمیں عادت ڈال دی گئی ہے وہ ہمارے لیے سب سے خطرناک بات ہے ۔
اینکر پرسن عمران ریاض کی بازیابی کیلئے لاہور ہائیکورٹ میں دائر درخواست پر سماعت کے دوران وزارت دفاع کے نمائندے کا کہنا تھا کہ کوشش کررہے ہیں عمران ریاض جلد بازیاب ہوجائیں،لوکیشنز سمیت دیگر ایشوز پر کام کررہے ہیں، اگر درخواست گزار کو کچھ انتظامی رکاوٹوں کا مسئلہ ہے تو اس کو دیکھ لیتے ہیں، کوشش کررہے ہیں کہ عمران ریاض جلد بازیاب ہوجائیں۔
چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ محمد امیر بھٹی نے کیس کی سماعت کی، اس دوران وزارت دفاع اور دیگر حکام کی جانب سے رپورٹس عدالت میں پیش کی گئیں،عدالت نے عمران ریاض خان کی بازیابی کیلئے 25 جولائی تک مہلت دیدی۔