
سابق وزیر اعظم عمران خان نے امریکا کو ایبسلوٹلی ناٹ کہا، اپنے اقتدار سے جانے کا ذمہ دا بھی امریکا کو ٹھہرایا، امریکا مخالف بیانات بھی دیتے رہتے ہیں۔
عمران خان کے الزامات کو امریکا بار بارمسترد کرچکاہے، چیئرمین پی ٹی آئی کے بیانات پر امریکا کی حکمران ڈیمو کریٹک پارٹی کے سینیٹر چک شومر نے کہا کہ سابق وزیراعظم عمران خان کے امریکا مخالف بیانات نے پاک امریکا تعلقات خراب کیے،امید ہے شہباز شریف صورتحال بہتر بنائیں گے۔
نیویارک میں ’’امریکن پاکستان ایڈوکیسی گروپ کی تقریب سے خطاب اور سوالات کے جوابات دیتے ہوئے چک شومر نے کہا کہ عمران خان نے امریکا کیلئے کوئی اچھی باتیں نہیں کیں،بھارتی مسلمانوں پر مودی حکومت کے ظالمانہ سلوک کے مخالف اور کشمیریوں کے حقوق بھی کے حامی ہیں، پاک امریکا تعلقات کی بہتری کیلئے ہر ممکن کردار ادا کرنے کو تیار ہوں۔
سینیٹر چک شومر نے سابق وزیراعظم عمران خان کے امریکا مخالف بیانات اور انکی حکومت کی برطرفی کو امریکی سازش قرار دینے کے الزام کاحوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ عمران حکومت کے دور میں پاک امریکا تعلقات میں پیدا ہونے والی ناپسندیدہ صورتحال کو بہتر بنانے کیلئے وہ ہر ممکن رول ادا کرنے کو تیار ہیں۔
وزیراعظم عمران خان نے 27 مارچ کو اسلام آباد میں ایک جلسہ عام سے خطاب کے دوران الزام عائد کیا کہ ایک ملک کی جانب سے حکومت پاکستان کو دھمکی دی گئی ہے اور حکومت ہٹانے کی سازش کی جا رہی ہے۔
جلسے کے بعد وزیر اعظم عمران خان نے ایک اور تقریر میں دعویٰ کیا کہ امریکی اسسٹنٹ سیکریٹری ڈونلڈ لو نے امریکہ میں تعینات پاکستانی سفیر سے کہا کہ اگر عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد کامیاب ہوئی تو وہ پاکستان کو معاف کر دیں گے۔‘
عمران خان کا اصرار ہے کہ ڈونلڈ لو اس امریکی سازش کا حصہ ہیں جس کا مقصد ان کی حکومت کو ہٹانا تھا لہٰذا انھوں نے خود ہی اسمبلی تحلیل کر کے قبل از وقت الیکشن کا اعلان کر دیا،امریکی دفتر خارجہ نے ان تمام الزامات کی تردید کی ہے۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/8ussentorkhansehabaz.jpg