عمران خان کےخلاف کمزورمقدمات، ارکان کابینہ وزیرقانون پر برہم،اندرونی کہانی

imran-khan-fed-ihc-cases.jpg


وفاقی کابینہ کے اجلاس کی اندرونی کہانی

وفاقی کابینہ کے اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آگئی، وفاقی کابینہ نے ملک میں ایمرجنسی لگانے کی تجویز کثرت رائے سے مسترد کردی،ذرائع کے مطابق ایمرجنسی لگانے کی تجویز وزیر دفاع خواجہ آصف نے پیش کی جسے مسترد کردیا گیا۔

ذرائع کے مطابق پیپلز پارٹی، جے یو آئی اور بی این پی مینگل کے ارکان نے ایمرجنسی کی مخالفت کی، تینوں جماعتوں کا موقف تھا کہ ایمرجنسی لگانے سے ملک کی مزید بدنامی ہوگی، جبکہ مخالف ارکان کا موقف تھا کہ جن کیلئے ایمرجنسی لگائی جا رہی ہے ان کو کوئی فرق نہیں پڑے گا۔

ذرائع کے مطابق مخالف ارکان کا کہنا تھا کوئی سمجھ رہا ہے ایسے معاملات ٹھیک ہوجائیں گے تو یہ ٹھیک سوچ نہیں،ملک کے بیشتر حصوں میں انٹرنیٹ کی بندش پر کابینہ ارکان نے شدید احتجاج کیا اور کہا کہ انٹرنیٹ کی بندش سے فائدہ کم اور نقصان زیادہ ہو رہا ہے۔ کابینہ ارکان کی رائے تھی کہ لوگوں کا اب انٹرنیٹ سے روزگار منسلک ہے، اسے مزید بند نہ کیا جائے۔

ذرائع کے مطابق کابینہ اجلاس میں وزیر داخلہ نے انٹرنیٹ کھولنے کا کوئی واضح وقت نہیں بتایا،عمران خان کے خلاف کمزور مقدمات بنانے پر ارکان کابینہ وزیر قانون پر برہم تھے۔

ذرائع کے مطابق کابینہ نے وزیراعظم کے خلاف توہین عدالت کی ممکنہ کارروائی کا ڈٹ کر مقابلہ کرنےکا فیصلہ کیا اور اس عزم کا اظہار کیا کہ ایسی صورت میں نہ صرف کابینہ بلکہ ساری پارلیمنٹ ساتھ کھڑی ہوگی۔
وفاقی کابینہ کا اجلاس پیر کی صبح دوبارہ ہوگا۔