عمران خان کی جگہ کوئی اور چھوٹا موٹا لیڈر اسٹبلشمنٹ نے کامیاب کروایا ہوتا تو آج اس کی مقبولیت قوم میں بہت زیادہ ہوتی لیکن عمران خان کے کردار اور ناکام شخصیت کی وجہ سے اسٹبلشمنٹ کی کامیابیاں بھی ناکامیاں بن چکی ہیں . عمران خان پاکستان کے ایک آزاد خیال طبقے کو تو ریپریزنٹ کر سکتے ہیں لیکن باقی قوم ان کو اپنا لیڈر ماننے کو تیار نہیں . یہ ہی وجہ ہے کہ تاریخی پانامہ کامیابی کے باوجود عمران خان کو خالی کرسیوں کا منہ دیکھنا پڑ رہا ہے .
اگر اس کی جگہ کوئی اور لیڈر ہوتا تو لوگ آج اس کی گاڑی کو چوم رہے ہوتے اور اس کے گرد لاکھوں کا مجمع ہوتا عمران خان ایک اینگلو پاکستانی ہیں ان کی رو�* برطانوی ہے لیکن غلطی سے اس کا جسم پاکستان کا ہے اسی وجہ سے پاکستان کے لوگ عمران خان کو سیریس نہیں لیتے
عمران خان کی ناکامی نے اسٹبلشمنٹ کو بھی خطروں سے دو چار کر دیا ہے اسٹبلشمنٹ نے جو خواب پاکستان کی چار بڑی جماعتوں پی پی نون لیگ جے یو ائی اور مت�*دہ کو ختم کرنے کا دیکھا تھا اب وہ شرمندہ تعبیر ہوتا نظر نہیں آ رہا پہلے تو کے پی کے میں دھاندلی کر کے جے یو ائی کا رستہ روکا گیا پھر صولت مرزا ڈاکٹر عاصم اور اب پانامہ کی ناکامی کے بعد بڑی تبدیلی کی امید ختم ہو چکی ہے . صرف ننگی ترین دھاندلی ہی پاکستان میں کوئی تبدیلی لا سکتی ہے نہیں تو ان چار جماعتوں کا خاتمہ تقریبا نا ممکن ہے . اس کے برعکس اگر کوئی مقبول لیڈر ہوتا تو عوام اس کو کامیاب کروا سکتی تھی .
عمران خان کی ناکامی نے اسٹبلشمنٹ کے پلان پر پانی پھیر دیا ہے . عمران خان نے اپنے ساتھ ساتھ اسٹبلشمنٹ کا منہ بھی کالا کر دیا ہے آج کل زرداری صا�*ب بہت ایکٹو ہو چکے ہیں لیکن سبھی جانتے ہیں کہ زرداری پلان بی ہی ہے پلان اے کی ناکامی کے بعد . اگر اسٹبلشمنٹ کا پلان اے ناکام ہوا اور �*الات کنٹرول سے باہر ہو گۓ تو پھر ہی زرداری صا�*ب کو چانس ملے گا
اگر �*الات اسٹبلشمنٹ کے کنٹرول میں رہے تو اس بار اسٹبلشمنٹ سے کوئی �*کومت نہیں چھین سکے گا . اسٹبلشمنٹ کو کم سے کم ایک بڑی سیاسی جماعت کی �*مایت لازمی چاہئیے ہو گی جس کے ساتھ آزاد امیدواروں کو اور ایک دو چھوٹی جماعتوں کو ملا کر کام چلایا جا سکے گا . دیکھنا یہ ہے کہ یہ چوتھی قوت کونسی نئی سیاسی جماعت بنتی ہے اگر ت�*ریک انصاف کو الیکشن کمیشن نے کالعدم قرار دے دیا تو ہو سکتا ہے شاہ م�*مود قریشی کی قیادت میں قاف لیگ ٹائپ نیا قومی ات�*اد سامنے آ جاۓ .
عمران خان ویسے بھی اشتہاری ہو چکے ہیں اور انھیں اس جرم میں دس بارہ سال جیل بھی ہو سکتی ہے . اگر عمران خان کو عمر قید ہو گئی تو اس کے متوالوں کا رو رو کے برا �*ال ہو جاۓ گا اور پورا سوہسل میڈیا آنسوں سے بھر جاۓ گا . اس طر�* عمران خان کا سیاسی کیرئر ختم ہو جاۓ گا
اگر اس کی جگہ کوئی اور لیڈر ہوتا تو لوگ آج اس کی گاڑی کو چوم رہے ہوتے اور اس کے گرد لاکھوں کا مجمع ہوتا عمران خان ایک اینگلو پاکستانی ہیں ان کی رو�* برطانوی ہے لیکن غلطی سے اس کا جسم پاکستان کا ہے اسی وجہ سے پاکستان کے لوگ عمران خان کو سیریس نہیں لیتے
عمران خان کی ناکامی نے اسٹبلشمنٹ کو بھی خطروں سے دو چار کر دیا ہے اسٹبلشمنٹ نے جو خواب پاکستان کی چار بڑی جماعتوں پی پی نون لیگ جے یو ائی اور مت�*دہ کو ختم کرنے کا دیکھا تھا اب وہ شرمندہ تعبیر ہوتا نظر نہیں آ رہا پہلے تو کے پی کے میں دھاندلی کر کے جے یو ائی کا رستہ روکا گیا پھر صولت مرزا ڈاکٹر عاصم اور اب پانامہ کی ناکامی کے بعد بڑی تبدیلی کی امید ختم ہو چکی ہے . صرف ننگی ترین دھاندلی ہی پاکستان میں کوئی تبدیلی لا سکتی ہے نہیں تو ان چار جماعتوں کا خاتمہ تقریبا نا ممکن ہے . اس کے برعکس اگر کوئی مقبول لیڈر ہوتا تو عوام اس کو کامیاب کروا سکتی تھی .
عمران خان کی ناکامی نے اسٹبلشمنٹ کے پلان پر پانی پھیر دیا ہے . عمران خان نے اپنے ساتھ ساتھ اسٹبلشمنٹ کا منہ بھی کالا کر دیا ہے آج کل زرداری صا�*ب بہت ایکٹو ہو چکے ہیں لیکن سبھی جانتے ہیں کہ زرداری پلان بی ہی ہے پلان اے کی ناکامی کے بعد . اگر اسٹبلشمنٹ کا پلان اے ناکام ہوا اور �*الات کنٹرول سے باہر ہو گۓ تو پھر ہی زرداری صا�*ب کو چانس ملے گا
اگر �*الات اسٹبلشمنٹ کے کنٹرول میں رہے تو اس بار اسٹبلشمنٹ سے کوئی �*کومت نہیں چھین سکے گا . اسٹبلشمنٹ کو کم سے کم ایک بڑی سیاسی جماعت کی �*مایت لازمی چاہئیے ہو گی جس کے ساتھ آزاد امیدواروں کو اور ایک دو چھوٹی جماعتوں کو ملا کر کام چلایا جا سکے گا . دیکھنا یہ ہے کہ یہ چوتھی قوت کونسی نئی سیاسی جماعت بنتی ہے اگر ت�*ریک انصاف کو الیکشن کمیشن نے کالعدم قرار دے دیا تو ہو سکتا ہے شاہ م�*مود قریشی کی قیادت میں قاف لیگ ٹائپ نیا قومی ات�*اد سامنے آ جاۓ .
عمران خان ویسے بھی اشتہاری ہو چکے ہیں اور انھیں اس جرم میں دس بارہ سال جیل بھی ہو سکتی ہے . اگر عمران خان کو عمر قید ہو گئی تو اس کے متوالوں کا رو رو کے برا �*ال ہو جاۓ گا اور پورا سوہسل میڈیا آنسوں سے بھر جاۓ گا . اس طر�* عمران خان کا سیاسی کیرئر ختم ہو جاۓ گا