
ملک میں کیے جانے والے من پسند فیصلے قانون اور انصاف کے تقاضوں کو پورا نہیں کرتے ملک کے امن وامان کیلئے شدید خطرہ ہیں۔
تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن آف پاکستان کے 5 رکنی بنچ نے الیکشن کمشنر کی سربراہی میں سابق وزیر اعظم عمران خان کو توشہ خانہ ریفرنس میں الزامات ثابت ہونے پر 19 ستمبر کو محفوظ کیے فیصلے کو سناتے ہوئے قومی اسمبلی کی رکنیت سے نااہل قرار دے دیا ہے۔ پانچ رکنی بینچ نے متفقہ فیصلہ میں کہا کہ عمران خان کرپ پریکٹسز کے مرتب ہوئے ہیں اور قانونی کارروائی کا آغاز کرنے کا حکم دے دیا ہے۔
عمران خان کی نااہلی کے فیصلے کے خلاف پنجاب بار کونسل نے الیکشن کمیشن کے فیصلے کو رد کرتے ہوئے عدالتوں کے بائیکاٹ کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔ پاک لائرز فورم کی طرف سے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویٹر پر پنجاب بار کونسل کی پریس ریلیز شیئر کرتے ہوئے پیغام میں لکھا گیا کہ: پنجاب بار کونسل نے الیکشن کمیشن کے فیصلے کے خلاف صوبے بھر میں عدالتی بائیکاٹ کا اعلان کردیا ! پنجاب بھر کے وکلا کل عدالتوں میں پیش نہیں ہونگے ،پنجاب بار کونسل !غیر آئینی فیصلوں کے زریعے ملک کا امن خراب کرنے کی کوشش کی جارہی ہے!اور کرو فیصلے!
https://twitter.com/x/status/1583479294776397824
پنجاب بار کونسل کی پریس ریلیز کے متن کے مطابق وائس چیئرمین سید جعفر طیار بخاری اور چیئرمین ایگزیکٹو کمیٹی پنجاب بار کونسل نے اپنے مشترکہ بیان میں کہا کہ 8 اکتوبر کو بین الصوبائی بار کونسلز نمائندگان کنونشن میں فیصلہ کیا گیا تھا کہ سپریم کورٹ آف پاکستان میں ججز کی تعینات میں سنیارٹی لسٹ کو مدنظر رکھا جائے گا لیکن پنجاب اور سندھ میں سنیارٹی لسٹ کو نظر انداز کیا جا رہا ہے اور ملک میں من پسند فیصلے جو کہ قانون اور انصاف کے تقاضوں کو پورا نہیں کرتے اور ملک کی سلامتی اور امن وامان کے لیے شدید خطرہ ہیں۔
https://twitter.com/x/status/1583468592892256256
حالیہ مثال آج الیکشن کمیشن آف پاکستان کا فیصلہ ہے جس کی وجہ سے پورے ملک میں خانہ جنگی کی صورتحال پیدا ہو چکی ہے۔ ان غیرآئینی فیصلوں اور ملک کی بگڑتی ہوئی امن وامان کی صورتحال کے پیش نظر کل پنجاب بھر کے وکلاء سراپا احتجاج ہوں گے اور پنجاب بھر میں مکمل ہڑتال ہو گی۔