
مسلم لیگ (ن) کی مرکزی نائب صدر مریم نواز نے کہا ہے کہ عمران خان فارن فنڈنگ، توہین عدالت اور توشہ خانہ میں قصور وار ہے، اس پر فردِ جرم نہیں سیدھی سزا ملنی چاہیے۔
نجی چینل جیو سے گفتگو میں مریم نواز نے کہا کہ عمران خان دھمکیاں کسی اور کو دیں، اس خطرناک کو گھر تک پہنچا کر آئیں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ فارن فنڈنگ کے ذریعے لایا گیا شخص اداروں پر حملہ آور ہو اور تباہی مچائے، اس سے زیادہ خطرناک اور کون ہوسکتا ہے؟
یاد رہے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ نے خاتون جج کو دھمکی دینے پر عمران خان کے خلاف فرد جرم عائد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
عدالت عالیہ نے اپنے مختصر فیصلے میں ریمارکس دیے کہ کیس کی سماعت دو ہفتوں تک کے لیے ملتوی کی جاتی ہے، 22 ستمبر کو عمران خان پر فردِ جرم عائد کی جائے گی۔
یاد رہے کہ عدالتی کارروائی میں 5 منٹ کا وقفہ کیا گیا تھا، تاہم عدالت کے اٹھتے ہی عمران خان بھی کھڑے ہوگئے اور کہا کہ جسٹس صاحب میں کچھ کہہ سکتا ہوں؟ جس پر چیف جسٹس نے اپنی نشست سے اٹھتے ہوئے جواب دیا کہ ہم نے آپ کے وکلا کو سن لیا ہے۔
عمران خان نے کہا کہ عدالت نے جو سوال پوچھے، ان پر مجھے اپنا مؤقف دینا تھا۔
دوبارہ سماعت شروع ہوئی تو چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ اطہر من اللّٰہ نے کہا کہ ان تین عدالتی فیصلوں کا حوالہ دینے کا مقصد تھا، ایک سول توہینِ عدالت ہے، دوسری جوڈیشل توہینِ عدالت اورتیسری فوجداری توہینِ عدالت، عدالت کی اسیکنڈلائزیشن فردوس عاشق اعوان سے متعلق ہے، یہ کرمنل توہینِ عدالت ہے جو زیرِ التواء مقدمے سے متعلق ہے۔
انہوں نے چیئرمین پی ٹی آئی سے مخاطب ہو کر کہا کہ آپ کا جواب تفصیلی پڑھا، فیصلے میں حوالہ توہینِ عدالت کی اقسام میں فرق سے متعلق دیا گیا، سپریم کورٹ کے فیصلے پر ہم پابند ہیں۔