سابق وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ سابق وزیراعظم سے سیکیورٹی واپس لے کر ایک مجرمہ کو سیکیورٹی فراہم کردی گئی ہے۔
مائیکروبلاگنگ ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے ویڈیو بیان میں رہنما تحریک انصاف فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ پاکستان تحریک انصاف کی کور کمیٹی کا ایک اجلاس ہوا جس میں سینئر پارٹی رہنماؤں نے شرکت کی، اجلاس میں مختلف موضوعات زیر بحث آئے۔
فواد چوہدری نے مریم نواز کو رینجر ز کی سیکیورٹی فراہم کرنے کو قابل مذمت عمل قرار دیتے ہوئے کہا کہ ایک طرف سابق وزیراعظم کی سیکیورٹی واپس لے لی جاتی ہے تو دوسری طرف مجرمہ کو سیکیورٹی دی جارہی ہے جو عدالت سے سزا یافتہ ہیں ، ہمیں اس معاملے پر تشویش ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہماری حکومت نے کشمیر کے معاملے پر واضح فیصلہ کیا تھا کہ جب تک نریندر مودی کشمیر کی متنازعہ حیثیت کو بحال نہیں کرتا ہم بھارت کے ساتھ تجارت نہیں کریں گے مگر موجودہ حکومت کی جانب سے تجارت بحالی کی تیاری اور ٹریڈمنسٹر کی تعیناتی کی جارہی ہے، ہم اس عمل کی شدید مذمت کرتے ہیں۔
فواد چوہدری نے کہا کہ اسی طرح سوشل میڈیا پر خبریں گردش کررہی ہیں کہ اسرائیلی وفد جس میں پاکستانی بھی شامل ہیں وہ بھی وہاں پر پہنچا ہے، اسرائیل کے ساتھ کسی بھی قسم کے تعلقات رکھنا پاکستانیوں کو منظور نہیں ہے۔
سابق وزیر اطلاعات نے شہباز شریف اور حمزہ کے مقدمات میں ایف آئی اے کے پیروی کے انکار کا معاملہ بھی ہماری کور کمیٹی کے اجلاس میں ڈسکس ہوا ، یہ کسی کے باپ کے پیسے نہیں ہیں پاکستان کے لوگوں کے پیسے ہیں، ایف آئی اے کو کوئی حق نہیں پہنچتا کہ وہ ان مقدمات کو واپس لے ، ہم اس کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔