عمران خان اورفیض حمید کے خلاف پشاور ہائی کورٹ میں درخواست دائر

9imrankahananafaiziaphc.jpg

پشاور ہائی کورٹ میں طالبان کی بحالی میں مدد کرنےپر عمران خان اور فیض حمید کے خلاف درخواست دائر کردی گئی ہے۔

تفصیلات کے مطابق پشاور ہائی کور ٹ میں سابق وزیراعظم عمران خان اور سابق ڈی جی آئی ایس آئی جنرل فیض حمید کے خلاف ایک درخواست دائر کی گئی جس میں موقف اپنایا گیا ہے کہ عمران خان اور جنرل فیض حمیدنے طالبان کی دوبارہ بحالی میں مدد کی، اس حوالے سے ایک کمیشن تشکیل دے کر تحقیقات کروائی جائیں۔

دوران سماعت درخواست گزار کے وکیل نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ سابقہ حکومت نے کچھ ایسے معاہدے کیے جس سے طالبان کو دوبارہ بحالی میں مدد ملی لہذا ان معاہدوں کی تحقیقات کروائی جائیں اور ان معاہدوں میں ملوث افراد کے خلاف کارروائی کی جائے۔

اس موقع پر جسٹس عبدالشکور نے استفسار کیا کہ کیا عدالت ایسے معاملات میں مداخلت کرسکتی ہے؟ کیا پہلے ایسا کبھی ہوا ہے کہ عدالت نے کسی کمیشن کے بنانے کا حکم دیا ہو، یہ اختیار تو وفاقی حکومت کا ہے، حکومت کے کہنے پر ہی کمیشن بن سکتا ہے۔

عدالت نے مزید کہا کہ آپ اس معاملے کو دیکھیں اور عدالت کی رہنمائی کریں، آپ حکومت سے پہلے رابطہ کریں، ایمل ولی خان کون ہے اور کیا کام کرتا ہے؟

درخواست گزار کے وکیل نے جواب دیا ک ایمل ولی خان ایک سیاسی جماعت کے صوبائی صدر ہیں۔ عدالت نے مقدمے کی سماعت چائے کے وقفہ تک ملتوی کردی ہے۔
 

karachiwala

Prime Minister (20k+ posts)
یہ ہے مہر بانو قریشی جس کا والد تیسری بار جیل پنچا۔ نہ کوئی کرپشن کی ہے۔ بلکہ چالیس سالہ سیاست میں آج تک ایک الزام نہ کرپشن کی ہے نہ قتل یا تشدد کی ہے۔بس ایک سیاسی قیدی ہے۔ لیکن بیٹی نے نہ باپ کے لئے استری مانگی۔ نہ کھانا گھر سے جاتا ہے نہ ٹی وی کا پوچھا، نہ ایئر کنڈیشنر کی اپیل کی۔ نہ رونا دھونا کیا۔ نہ اپنا کلیجہ پاڑا۔ نہ سیاسی پائنٹ سکورنگ خاندانی لوگوں اور گوالمنڈی کے نوسربازوں میں یہی فرق ہے

FxXLQmWagAAsM80