
سابق وفاقی وزیرِ داخلہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ عمران خان کا واضح پیغام ہے کہ وہ الیکشن کی تاریخ کے اعلان تک کسی سے نہیں ملیں گے۔
تفصیلات کے مطابق نجی نیوز چینل سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے شیخ رشید نے بتایا کہ وہ ابھی عمران خان سے ملاقات کر کے ہی واپس جارہے ہیں اور انہوں نے واضح پیغام دیا ہے کہ کسی سے بھی ٹیلیفونک رابطہ یا ملاقات نہیں کریں گے جب تک کہ الیکشن کی تاریخ کا اعلان نہیں ہو جاتا۔
انہوں نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے بولا کہ عمران خان نے کہا ہےبات چیت کے لئے تیار ہوں، اگر کوئی ملنا چاہتا ہے تو پہلے انتخابات کی تاریخ کا اعلان کیا جائے، یہ حکومت تحلیل کی جائے کیونکہ یہ دو ووٹوں کی جعلی حکومت ہے۔
انہوں نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ جہاں تک آرمی چیف کی تعیناتی کی بات ہے تو آرمی چیف تو چوتھے نمبر سے بھی آجاتا ہے پانچویں سے بھی آٹھویں سے بھی، آرمی چیف کی تعیناتی تو بہت دور کی بات ہے ابھی، ابھی تو مئی کا مہینہ چل رہا ہے 31 مئی تک اس میں بہت سے اہم فیصلے ہوں گے جس میں عمران خان ایک بہت اہم اور تاریخی کردار ادا کرنے جارہے ہیں۔
اینکر کی جانب سے سوال کیا گیا کہ جو عمران خان کی جانب سے حکومت پر قبل از وقت انتخابات کا پریشر ڈالا جارہا تھا اس میں کامیابی حاصل ہوئی ہے، کیا حکومت قبل از وقت انتخابات کے لئے تیار ہو گئی ہے، جس کے جواب میں شیخ رشید نے کہا کہ ابھی بس خان صاحب سے ملاقات کر کے نکلا ہی ہوں ، انہوں نے واضح کہا ہے کہ الیکشن کے کم پر کوئی بات نہیں ہوگی، نہ میں کروں گا نہ ہی تم، کسی سے بھی ملاقات نہیں ہو گی، انتخابات کا اعلان ہو گا حکومت تحلیل ہو گی تو کسی سے بات ہوگی ورنہ 20 مئی کو ملتان میں لانگ مارچ کی تاریخ کا اعلان کروں گا۔
قبل از وقت انتخابات کی صورت میں لانگ مارچ ہو گا یا نہیں اس سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ابھی بہت دن باقی ہیں 20 مئی کو لانگ مارچ کا اعلان ہو گا اگر تب تک انتخابات کا اعلان ہو جائے گا تو ٹھیک ہے ورنہ اگر لانگ مارچ کا اعلان ہو گیا تو انتخابات ہونے تک جاری رہے گا۔
کیا عمران خان آرمی چیف کی تعیناتی اپنی مرضی سے کرنا چاہتے تھے اس سوال کا جواب دیتے ہوئے شیخ رشید کا کہنا تھا کہ یہ سراسر غلط بات ہے، انہوں نے کبھی ایسی بات نہیں کی، سب ان کے بارے میں غلط بیانی سے کام لے رہے ہیں، بلکہ کل جہلم کے جلسے میں انہوں نے یہ بیان بھی دیا ہے کہ پاکستان کو فوج نے اور عمران خان نے بچایا ہوا ہے، ہم ایک ساتھ ہیں اور فوج اور عمران خان کے خلاف سارا پراپیگنڈا انڈیا کی جانب سے کیا جارہا ہے، ان کا مزید کہنا تھا کہ پورے پاکستان میں فوج یکجہتی اور سلامتی کی ضمانت ہے، اس سے بڑھ کر عمران خان اور کیا کہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ 8، 10 دن سے قبل از انتخابات کے حوالے سے مذاکرات چل رہے ہیں،انتخابات کی تاریخ ملنے تک کوئی ملاقات نہیں ہو گی، ن لیگ نے سوچا کچھ اور تھا یہ لوگ پھنس گئے ہیں، انہیں لگا تھا ہمارے حلقے کمزور ہو گئے ہیں جبکہ ہمارے حلقے اور مضبوط ہو گئے ہیں، عمرا ن خان کو یہ فیصلہ راس آگیا ہے، انہوں نے بجلی، پٹرول سب مہنگا کرنا ، عمران خان مقدر کے سکندر نکلے ہیں کیونکہ یہ تمام چیزیں موجودہ حکومت کے گلے میں پڑ گئی ہیں، عمران خان جو سیاسی طور پر بہت پیچھے چلے گئے تھے وہ سیاست میں دوبارہ زندہ ہو گئے ہیں۔
شیخ رشید نے انتخابات میں کامیابی کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے حلقے بہت کمزور ہو گئے تھے سولہویں بار جب میں وزیر بنا تھا تو میرا مارجن 30، 31 ہزار تھا اور میرا خیال تھا کہ شاید اس بار اتنے ہی ووٹوں سے ہمارا کام خراب ہو جائے گا تاہم اب سارا حلقہ عمران خان کا حامی ہے، جتنی عمران خان کی پوزیشن کمزور ہو گئی تھی اب اتنی مضبوط ہو گئی ہے۔
ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اب اگر الیکشن ہوں گے اور حکومت بنے گی تو اکثریتی ووٹ پاکستان تحریک انصاف کے پاس ہو گا، پی ٹی آئی محتاج نہیں ہو گی، یہ دو ووٹوں کی حکومت ہے کل ایم کیو ایم کے 3 ووٹ ٹوٹ جائیں تو یہ زمین پر آ گریں گے۔
نواز شریف اور شہباز شریف کے بیانیے پر بات کرتے ہوئے شیخ رشید کا کہنا تھا کہ نواز شریف جو ووٹ کو عزت دو کہتا تھا 20، 25 کروڑ پر ووٹ بک گیا، کیا ان کو نہیں پتا کہ ووٹوں کی خریدو فروخت ہوئی ہے، کیا لین دین ہوا ہے، ووٹ کو زلیل اور رسوا کر کے گٹر میں پھینکا گیا ہے، منحرف اراکین اپنے حلقوں میں جا کر عید نماز تک نہیں پڑھ سکے، لوگ ان کی شکل دیکھنے کے لئے تیار نہیں ہیں ۔