Zia Hydari
Chief Minister (5k+ posts)
علمائے سوء کا کفر
عصر حاضرمیں مسلمانوں کے خلاف سازش کا جائزہ لیا جائے تو معلوم ہوتا ہے کہ صحیح معنوں میں اسلام کو زیادہ نقصان رانگ نمبر علمائے سوء کے پجاریوں نے ہی پہنچایا ہے ۔ چنانچہ آج توحید کو ختم کرنے کی سازش کی جا رہی ہے ، اسلام کے نام پر مختلف احادیث کو مسخ کرکے بیان کیا جارہا ہے۔ عظمت صحآبہ کے دشمن، کھلم کھلا اعلان کررہے ہیں، کہ صحابہ کو کافر کہنے سے کچھ نہیں ہوتا ہے۔ ایسے اعمال وافعال اور درس، چلہ کشی کے نام پر انجام دیئے جا رہے ہیں، جو اسلام کی تعلیمات کے خلاف ہیں مگر انھیں کو اصل اسلام بتلایا جا رہا ہے۔ آج پرنٹ میڈیا اور الیکٹرانک میڈیا کے ذریعے اسلام کے نام پر ایسے وڈیو بیانات کو پیش کیا جا رہا ہے جس میں زیادہ تر ایسی چیزیں ہیں جن کا اصل اسلام سے کوئی تعلق نہیں ہے ۔
ضرورت اس بات کی ہے کہ دین پر عمل کرنے کے ساتھ ساتھ ان رانگ نمبر علماء کے فتنوں کو سمجھا جائے ۔ اور ان کا سدباب کرنے کے لیے کتاب و سنت کی تعلیمات سے مزین ہوا جائے ۔ اور اسلام کی حقیقی تصویر پوری دنیا کے سامنے پیش کرنے کی سعی پیہم کی جائے ۔ اللہ ہمیں اس کی توفیق دے.
حضرت ﻣﻌﺎوﯾہ رﺿﯽ اﷲ ﻋﻨہ ﺳﮯ ﻣﺮوی ﮨﮯ ﮐہ ﻧﺒﯽ pbuh ﻧﮯ ارﺷﺎد ﻓﺮﻣﺎﯾﺎ : "ﻛ اﷲ ﺗﻌﺎﻟﻰ ﺟﺲ ﺷﺨﺺ ﮯ ﺳﺎﺗہ ﺑﮭﻼﺋﯽ ﮐﺎ ارادﮦ ﻓﺮﻣﺎﺗﺎ ﮨﮯ اﺳﮯ دﯾﻦ ﮐﯽ ﺻﺤﯿﺢ ﺳﻤﺠﮫ ﻋﻄﺎ ﮐﺮدﯾﺘﺎ ﮨﮯ
اس پر فتن دور میں کتاب و سنت کی تعلیمات کو فروغ دیا جائے، رانگ نمبریوں سے دوری اختیار کی جائے، میں نے جب ان کاذبین کے خلاف لکھنا شروع کیا تو ان کے چیلوں نے ایک شور برپا کردیا کہ ہمارے دینی پیشوا کے خلاف بات؟ مگر اب ان کو سمجھ آرہی ہے اور زیادہ تر نے مخالفانہ پوسٹ بند کردی ہیں، دوچار باقی ہیں اللہ ان کو ہدایت دے۔
مفتی زرولی نے رانگ نمبر علمائے سوء کو جھوٹی حدیث بیان کرنے پر کاذب کہا ہے،
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسولِ کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: منافق کی تین نشانیاں ہیں، بات کرے تو جھوٹ بولے، وعدہ کرے تو خلافِ وعدہ کرے، کوئی امانت اس کے پاس رکھی جائے تو اس میں خیانت کرے، چاہے وہ شخص روزہ رکھتا ہو، نماز پڑھتا ہو اور اپنے مسلمان ہونے کا دعویٰ کرتا ہو” اس حدیثِ مبارکہ کی روشنی میں آپ پر لازم ہے، جس شخص نے کذب بیانی کو اپنا شعار بنایا ہوا ہے اس سے اجتناب اختیار کریں
۔۔
ضرورت اس بات کی ہے کہ دین پر عمل کرنے کے ساتھ ساتھ ان رانگ نمبر علماء کے فتنوں کو سمجھا جائے ۔ اور ان کا سدباب کرنے کے لیے کتاب و سنت کی تعلیمات سے مزین ہوا جائے ۔ اور اسلام کی حقیقی تصویر پوری دنیا کے سامنے پیش کرنے کی سعی پیہم کی جائے ۔ اللہ ہمیں اس کی توفیق دے.
حضرت ﻣﻌﺎوﯾہ رﺿﯽ اﷲ ﻋﻨہ ﺳﮯ ﻣﺮوی ﮨﮯ ﮐہ ﻧﺒﯽ pbuh ﻧﮯ ارﺷﺎد ﻓﺮﻣﺎﯾﺎ : "ﻛ اﷲ ﺗﻌﺎﻟﻰ ﺟﺲ ﺷﺨﺺ ﮯ ﺳﺎﺗہ ﺑﮭﻼﺋﯽ ﮐﺎ ارادﮦ ﻓﺮﻣﺎﺗﺎ ﮨﮯ اﺳﮯ دﯾﻦ ﮐﯽ ﺻﺤﯿﺢ ﺳﻤﺠﮫ ﻋﻄﺎ ﮐﺮدﯾﺘﺎ ﮨﮯ
اس پر فتن دور میں کتاب و سنت کی تعلیمات کو فروغ دیا جائے، رانگ نمبریوں سے دوری اختیار کی جائے، میں نے جب ان کاذبین کے خلاف لکھنا شروع کیا تو ان کے چیلوں نے ایک شور برپا کردیا کہ ہمارے دینی پیشوا کے خلاف بات؟ مگر اب ان کو سمجھ آرہی ہے اور زیادہ تر نے مخالفانہ پوسٹ بند کردی ہیں، دوچار باقی ہیں اللہ ان کو ہدایت دے۔
مفتی زرولی نے رانگ نمبر علمائے سوء کو جھوٹی حدیث بیان کرنے پر کاذب کہا ہے،
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسولِ کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: منافق کی تین نشانیاں ہیں، بات کرے تو جھوٹ بولے، وعدہ کرے تو خلافِ وعدہ کرے، کوئی امانت اس کے پاس رکھی جائے تو اس میں خیانت کرے، چاہے وہ شخص روزہ رکھتا ہو، نماز پڑھتا ہو اور اپنے مسلمان ہونے کا دعویٰ کرتا ہو” اس حدیثِ مبارکہ کی روشنی میں آپ پر لازم ہے، جس شخص نے کذب بیانی کو اپنا شعار بنایا ہوا ہے اس سے اجتناب اختیار کریں
۔۔
Last edited: