hmkhan
Senator (1k+ posts)
عراقی فوسز کا ہدیتھیہ ڈیم کے اہم علاقے پر کنٹرول
آخری وقت اشاعت: پير 8 ستمبر 2014 ,* 04:30 GMT 09:30 PST

امریکہ نے اس سے پہلے صرف شمالی عراق میں کرد جنگجوؤں کی مدد کے لیے بمباری کی تھی
عراق کی سکیورٹی فورسز نے کہا ہے کہ اس نے امریکی بمباری کے بعد دفاعی لحاظ سے اہم ہدیتھیہ ڈیم کے ارد گرد ایک بہت بڑے علاقے کو دولتِ اسلامیہ کے شدت پسندوں سے خالی کرا لیا ہے۔شدت پسندوں نے سرکاری فوسز اور اس کے حامی سنی ملیشیا سے ملک کے مغرب میں صوبہ انبار میں واقع اس ڈیم پر قابض ہونے کی بار بار کوشش کی ہے۔خیال رہے کہ امریکی لڑاکا طیاروں نے اتوار کو مغربی عراق میں ہديتھہ ڈیم کے پاس دولتِ اسلامہ کے شدت پسندوں پر سلسلہ وار حملے کیے تھے۔امریکہ نے اس سے پہلے صرف شمالی عراق میں کرد جنگجوؤں کی مدد کے لیے بمباری کی تھی جبکہ ملکے مغربی علاقے میں بمباری سے اندازہ ہوتا ہے کہ امریکہ نے عراق میں اپنے فضائی کارروائیوں کو وسعت دی ہے۔امریکی صدر براک اوباما بدھ کو دولتِ اسلامیہ کے خلاف کارروائی کے لیے اپنی حکمتِ عملی کا اعلان کرنے والے ہیں۔مغربی عراق میں حکومت کے حامی فورسز کے رہنما نے کہا کہ امریکہ کے فضائی کارروائی میں ڈیم پر قابض ہونے کی کوشش کرنے والا دولتِ اسلامیہ کا ایک لشکر تباہ ہوا۔
شیخ احمد ابو ریشا نے خبر رساں ادارے روئٹرز کو بتایا کہ فضائی کارروائی بالکل صحیح تھی۔ کوئی اضافی نقصان نہیں ہوا۔ اگر دولتِ اسلامیہ ڈیم پر قبضہ کر لیتی تو ملک کے بہت سے علاقوں بشمول بغداد کو خطرہ بڑھ جاتا۔بمباری کے بعد عراقی فورسز نے شدت پسندوں کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے ہدیتھیہ ڈیم پر کنٹرول حاصل کر لیا۔سکیورٹی فورسز کے ترجمان لیفٹیننٹ جنرل قاسم عطا نے خبر رساں ادارے اے ایف پی کو بتایا کہ مشترکہ فوسز جس کے ساتھ فضائی قوت بھی تھی، ہدیتھیہ کے ضلعے کے اردگرد کے علاقے کو خالی کرانے کے لیے وسیع پیمانے پر کارروائی کی۔خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق سکیورٹی فورسز نے ہدیتھیہ کے شمال میں بھروانی کے علاقے کو بھی دولتِ اسلامیہ کے شدت پسندوں سے خالی کرا لیا جو اپنا ہتھیار اور گاڑیاں چھوڑ کر پسپا ہوئے۔امریکہ نے اگست کے اوائل سے اب تک شمالی عراق میں سرکاری اور کرد فورسز کی مدد کرنے کے لیے 130 فضائی حملے کیے ہیں جبکہ اتوار کو صوبہ انبار میں یہ ان کا پہلا فضائی حملہ تھا۔
صدر براک اوباما مشرق وسطی میں دولتِ اسلامیہ کے شدت پسندوں کو شکست دینے کے لیے اپنی حمکتِ عملی کا اعلان بدھ کو اپنی ایک اہم تقریر میں کریں گے۔صدر اوباما نے جن پر اس خطرے سے نمٹنے کے لیے حکمتِ عملی نہ ہونے کی وجہ سے تنقید کی جاتی رہی ہے امریکی ٹی وی چینل این بی سی کو بتایا کہ امریکہ دولتِ اسلامیہ کی طاقت اور اثر کو کمزور کر کے اسے شکست دے گا۔دوسری جانب عرب لیگ نے اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ دولتِ اسلامیہ کے خلاف تمام ممکنہ اقدامات کیے جائیں گے۔صدر اوباما نے این بی سی کے پروگرام میٹ دی پریس میں بتایا کہ میں ملک کو تیار کر رہا ہوں تاکہ وہ دولتِ اسلامیہ کے خطرے سے نمٹنے کے لیے۔انہوں نے مزید کہا کہ بدھ کو میں ایک تقریر کروں گا اور بیان کروں گا کہ یہاں سے آگے جانے کے لیے ہمارا منصوبہ کیا ہے۔صدر اوباما نے بتایا کہ ہم جارحانہ حملوں کا آغاز کریں گے مگر یہ تقریر امریک افواج کو زمینی کارروائی کے لیے بھجوانے کا اعلان نہیں ہو گی۔
http://www.bbc.co.uk/urdu/world/2014/09/140908_iraq_forces_captures_key_areas_rk.shtml?print=1