عدلیہ کو اپنی تیزی سے گرتی ساکھ کا جائزہ لینے کی ضرورت ہے:فواد چوہدری

qazi-case-and-fawad.jpg


فروغ نسیم کا ججز اور سیاستدانوں کے حوالے سے سوال اہم ہے،فواد چوہدری

وزیراطلاعات فواد چوہدری کہتے ہیں کہ فروغ نسیم کا یہ سوال اہم ہے کہ اگر جج صاحبان اپنے بیوی بچوں کے اثاثوں کے ذمہ دار نہیں تو پھر سیاستدانوں اور بیوروکریٹس کا احتساب کیسے ممکن ہے؟

وزیراطلاعات فواد چوہدری نے ٹویٹ میں لکھا کہ عدلیہ کو عالمی رینکنگ میں اپنی تیزی سے گرتی ساکھ کا جائزہ لینے کی ضرورت ہے۔۔ نئے چیف جسٹس جب حلف لیں گے تو انھیں اس چیلنج کا سامنا ہوگا۔

وفاقی وزیرقانون فروغ نسیم نے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نظرثانی کیس کے تفصیلی فیصلے پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ سپریم کورٹ کا تفصیلی فیصلہ درست نہیں بلکہ اس میں تضاد ہے،جس پر حکومت نظرثانی کا حق محفوظ رکھتی ہے۔

https://twitter.com/x/status/1487678275908423680
انہوں نے کہا تھا کہ اگر معزز جج کو اپنے اہلخانہ کے معاملات سے بری الذمہ قرار دیا گیا ہے تو پھر میں کیوں اہل خانہ کے اثاثے ظاہر کروں؟ یا وزیراعظم کیوں اپنے اہلخانہ کے اثاثے ظاہر کریں، معززججز کےاختیارات اور احترام سب سےزیادہ ہے تو ذمہ داری بھی سب سےزیادہ ہے۔

https://twitter.com/x/status/1487660024163930113
فروغ نسیم نے کہا کہ ایف بی آر نے اپنی رپورٹ میں بتایا تھا کہ مسزعیسیٰ اپنےذرائع آمدن بتانےمیں ناکام رہیں، آج بھی مسز عیسیٰ کے پاس اپنےاثاثوں اورآمدن سے متعلق کوئی وضاحت نہیں، اگر مسز عیسیٰ وضاحت کردیں تو معاملہ ختم ہوجائیگا۔

وفاقی وزیر قانون فروغ نسیم نے کہا کہ سپریم کورٹ نے بڑے پن کامظاہرہ کیا،میرا جسٹس فائزعیسیٰ سےکوئی ذاتی معاملہ نہیں ہے،میں آج وزیرقانون نہیں بلکہ آزادشہری اوربطوروکیل بات کررہا ہوں، صرف یہ کہہ دینا کافی نہیں ہےکہ میرا تعلق امیرخاندان سےہے،ہمارے پاس ایک معلومات آئی وہ ہم نے آگے بڑھائی،کیا مسزسریناعیسیٰ نےیہ وضاحت دی کہ پیسے کہاں سے آئے؟


ایک سوال پر فروغ نسیم نے کہا کہ ابھی تو چار ججوں کا فیصلہ آنا باقی ہے اس میں کیا ہوگا، کس طرح لکھا جائے گا، دیکھتے ہیں انتظار کرتے ہیں، لیکن انتہائی احترام کے ساتھ کیونکہ اب پبلک ڈومین میں یہ بات آگئی ہے ، دیکھیں اس کے مضمرات ہوتے ہیں۔

انہوں نے کہا تھا کہ اگر ججز اپنی بیگم اور بچوں کے اثاثوں کے بالکل جوابدہ نہیں ہوں گے، تو کیا ڈسٹرکٹ کورٹ کے جو ججز ہیں، سٹی کورٹس کے ججز ہیں، مجسٹریٹس ہیں، سول ججز ہیں، ڈی جیز ہیں کیا ان کیلئے بھی یہ پیرایہ ہوگا، کیا جو کلکٹر کسٹمز ہیں، کمشنر انکم ٹیکس ہیں، بیوروکریٹس ہیں، پٹے دار ہیں، مختیار کار ہیں۔

اس طرح کے جو ریونیو میں کام کرتے ہیں، کیا ان کیلئے بھی یہی ہے کہ ان کے بیوی بچے خودمختار ہیں اور یہ بیوروکریٹس خودمختار ہیں کیونکہ پبلک سرونٹس تو سب ہیں، پبلک سرونٹس تو جج بھی ہیں اور بیورو کریٹس بھی ہیں، اگر ایسا نہیں ہے تو ان کے ساتھ امتیاز کیوں ہوں، کیونکہ آئین کا آرٹیکل پچیس کہتا ہے برابری ہونی چاہئے۔

سپریم کورٹ نے گزشتہ روز جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نظرثانی کیس کا تفصیلی فیصلہ نوماہ بعد جاری کیا،جس میں جسٹس یحییٰ آفریدی نے اضافی نوٹ تحریر کیا،فیصلہ 45 صفحات پر مشتمل ہے،فیصلے میں کہا گیا تھا کہ جسٹس قاضی اور اہلخانہ کا ٹیکس ریکارڈ غیر قانونی طریقے سے اکٹھا کیا گیا،سپریم کورٹ نے کیس کا مختصر فیصلہ 26 اپریل 2021 کو سنایا تھا۔
 

Aristo

Minister (2k+ posts)
Jab Qazi is tarha k juraim main malwas hon to ap Ulta b latak jain to society ko tabahie say nahi bacha saktay Jahan Saza jaza juram ka tasawar he Mit jaiye to Jungle jaisay Maushray k wajood main anay ka intezaar karo bas
 

nasir77

Chief Minister (5k+ posts)
O A MOTO, 9 MAHINAY JIAZA HE LITA A HOR KE KITA ??? MAAL BANAO LONDON PUNCHAO !!! JUST-ASS FAZ KHEESA !!!
 

Nice2MU

President (40k+ posts)
گشتی کے بچوں اور چکلے کی کوئی ساکھ نہی ہوتی ان گشتی کے بچوں نطفہ حراموں کی ساکھ انکی گشتی ۔۔۔ کے چکلے کی ساکھ سے زیادہنہیں

اس حرامی نے اسی لیے تو کہا تھا کہ 10 ججز فیصلہ کرے تاکہ کوئی بڑا بینچ اسے اوور ٹرن نہ کر دے۔۔