
قندیل بلوچ قتل کیس کے مرکزی ملزم کی رہائی کے عدالتی احکامات پر ردعمل دیتے ہوئے فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ عدلیہ میں احتساب کا کوئی سسٹم ہے اور نا ہی ججز کی کوالٹی آف ججمنٹ کو پرکھنے کا کوئی طریقہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ ججز کی غلط اپروچ کو تبدیل کرنے کی ضرورت ہے۔ ہمیں ماڈرن پراسیکیوشن کی طرف جانا چاہیے اور اپوزیشن کو بڑے ریفارمز پر حکومت کا ساتھ دینا چاہیے، وزیراعظم نے اسمبلی میں اپوزیشن سے کہا کہ حقیقی ایشوز پر بات کرتے ہیں، اپوزیشن کہتی ہے قومی ایشوز پر بعد میں بات کریں گے پہلے ہمارے کیسز ختم کریں۔
https://twitter.com/x/status/1493837187019943936
وفاقی وزیر نے مزید کہا سپریم کورٹ کئی بار کہہ چکی ہے کہ اس طرح کے کیسز فساد فی الارض ہیں۔ غیرت کے نام پر قتل کیسز میں سپریم کورٹ کے 100 فیصلے موجود ہیں کہ اس میں معافی نہیں ہو سکتی۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ سپریم کورٹ سے گزارش ہے ایکشن لےکہ قندیل بلوچ کے بھائی کو کیسے چھوڑ دیا، قندیل بلوچ قتل کیس میں سپریم کورٹ میں اپیل کریں گے۔