
عثمان مرزا،شاہ رخ کیس نظام انصاف کیلیےچیلنج ہے،فواد چوہدری
عثمان مرزا لڑکا لڑکی ہراسانی کیس ، جی ٹی روڈ زیادتی اور شاہ رخ جتوئی کیس ہمارے نظام انصاف کیلیے چیلنج ہیں،وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے ٹویٹ پر تشویش کا اظہار کردی،انہوں نے کہا کہ سوال یہ ہے کہ یہ کیسز روزانہ کی بنیاد پر کیوں نہیں چل رہے؟
فواد چوہدری نے مزید کہا کہ ایسے کیسز کو عمومی مقدموں کے طور پر کیوں لیا جارہا ہے؟پراسیکیوشن اور عدالت اپنی ذمہ داری نبھائیں،ان کیسز کو منطقی انجام تک پہنچانا ریاست کا فرض ہے۔
گزشتہ روز عثمان مرزا کیس میں متاثرہ لڑکی اپنے بیان سے مکر گئی تھی، اس نے عثمان مرزا سمیت دیگر ملزمان کو پہنچاننے سے انکار کیا اور کہا کہ پولیس والے مختلف اوقات میں سادہ کاغذوں پر اس سے دستخط اور انگوٹھے لگواتے رہے ہیں۔
https://twitter.com/x/status/1481127995779784706
متاثرہ لڑکی نے عدالت میں بیان دیا تھا کہ کسی بھی ملزم کو نہیں جانتی اور نہ کیس کی پیروی کرنا چاہتی ہوں، کسی کو بھی تاوان کی رقم ادا نہیں کی ،ریحان سمیت کسی بھی ملزم نے زیادتی کی کوشش نہیں کی، میں ریحان کو نہیں جانتی اور نہ ہی وہ ویڈیو بنا رہا تھا۔
دو روز قبل شاہزیب قتل کیس کے مرکزی مجرم شاہ رخ جتوئی کے متعلق انکشافات ہوئے کہ گزشتہ کئی مہینے سے جیل کے بجائے کراچی کے غیر معروف نجی اسپتال میں شاہانہ انداز میں رہ رہا تھا، گزار رہا تھا،نجی اسپتال شاہ رخ جتوئی کے خاندان نے کرائے پر حاصل کر رکھا ہے۔
محکمہ داخلہ سندھ نے شاہ رخ جتوئی کو پروکٹو اسکوپی کے لیے 5 مئی 2021 کو اسپتال جانے کی اجازت دی تھی، شاہ رخ جتوئی نے شاہ زیب خان کو دسمبر 2012 میں فائرنگ کر کے قتل کر دیا تھا اور جرم ثابت ہو نے پر عدالت نے 2019 میں شاہ رخ جتوئی سمیت 2 ملزمان کو سزائے موت سنائی تھی جسے بعد میں عمر قید میں تبدیل کر دیا گیا تھا۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/fawad-ch-on-usman-mirza.jpg