عالمی بینک نے پاکستان کی معاشی گروتھ کو حیران کن قرار دے دیا

1wbpak.jpg

ورلڈ بینک نے پاکستان میں مثبت معاشی ترقی کے رجحان ریکارڈ کرکے حیرانی کا اظہار کیا ہے۔

ڈان نیوز کی رپورٹ کے مطابق عالمی بینک نے گلوبل اکنامک پروسپیکٹس رپورٹ 2022 جاری کردی ہے جس کے مطابق پاکستان میں گزشتہ سال کی معاشی ترقی حیران کن رہی جس میں ڈومیسٹک ڈیمانڈ میں بہتری، ترسیلات زر میں ریکارڈ اضافہ، لاک ڈاؤن کے کم سے کم اثرات اور ایک مناسب مانیٹری پالیسی جیسے عناصر نے اہم کردار ادا کیا ہے۔

ورلڈ بینک کی رپورٹ کے مطابق رواں مالی سال میں پاکستان کی معیشت 3اعشاریہ 4 فیصد کی شرح سے ترقی کرے گی جبکہ مالی سال 2022-2023 میں سٹرکچرل اصلاحات ، ایکسپورٹس میں اضافے اور پاور سیکٹر کی مالی حالت کی بہتری جیسے عوام کے بعد یہ شرح 4 فیصد تک پہنچ جائے گی۔


ورلڈ بینک کے مطابق 2020 کے دوران پاکستان شرح سود میں کمی ریکارڈ کی گئی تھی اور سال 2021 میں یہ منفی ہوگئی تھی، تاہم بنگلہ دیش اور پاکستان نے توانائی کی بڑھتی ہوئی قیمتوں اور بلند ہوتی گھریلو ڈیمانڈ کی وجہ سے مصنوعات کے تجارتی خسارے کو ریکارڈ سطح تک وسیع ہوتے دیکھا ہے۔

رپورٹ کے مطابق پاکستان میں افراط زر کی شرح میں بلند اضافہ کی وجہ سے مالیاتی اکاموڈیشن ختم ہوگئی ہے، ورلڈ بینک یہ امید کرتا ہے کہ خطے میں مالیاتی پالیسی مزید سخت ہوگی جو2022 میں بتدریج مناسب ہوتی چلی جائے گی، تاہم پاکستان میں مانیٹری پالیسی میں نرمی کا امکان کم ہے۔
 

ChulBul

Senator (1k+ posts)
1wbpak.jpg

ورلڈ بینک نے پاکستان میں مثبت معاشی ترقی کے رجحان ریکارڈ کرکے حیرانی کا اظہار کیا ہے۔

ڈان نیوز کی رپورٹ کے مطابق عالمی بینک نے گلوبل اکنامک پروسپیکٹس رپورٹ 2022 جاری کردی ہے جس کے مطابق پاکستان میں گزشتہ سال کی معاشی ترقی حیران کن رہی جس میں ڈومیسٹک ڈیمانڈ میں بہتری، ترسیلات زر میں ریکارڈ اضافہ، لاک ڈاؤن کے کم سے کم اثرات اور ایک مناسب مانیٹری پالیسی جیسے عناصر نے اہم کردار ادا کیا ہے۔

ورلڈ بینک کی رپورٹ کے مطابق رواں مالی سال میں پاکستان کی معیشت 3اعشاریہ 4 فیصد کی شرح سے ترقی کرے گی جبکہ مالی سال 2022-2023 میں سٹرکچرل اصلاحات ، ایکسپورٹس میں اضافے اور پاور سیکٹر کی مالی حالت کی بہتری جیسے عوام کے بعد یہ شرح 4 فیصد تک پہنچ جائے گی۔


ورلڈ بینک کے مطابق 2020 کے دوران پاکستان شرح سود میں کمی ریکارڈ کی گئی تھی اور سال 2021 میں یہ منفی ہوگئی تھی، تاہم بنگلہ دیش اور پاکستان نے توانائی کی بڑھتی ہوئی قیمتوں اور بلند ہوتی گھریلو ڈیمانڈ کی وجہ سے مصنوعات کے تجارتی خسارے کو ریکارڈ سطح تک وسیع ہوتے دیکھا ہے۔

رپورٹ کے مطابق پاکستان میں افراط زر کی شرح میں بلند اضافہ کی وجہ سے مالیاتی اکاموڈیشن ختم ہوگئی ہے، ورلڈ بینک یہ امید کرتا ہے کہ خطے میں مالیاتی پالیسی مزید سخت ہوگی جو2022 میں بتدریج مناسب ہوتی چلی جائے گی، تاہم پاکستان میں مانیٹری پالیسی میں نرمی کا امکان کم ہے۔
Maryam ko gaaash Ke dooory.
 

waqqaskhan

Councller (250+ posts)
1wbpak.jpg

ورلڈ بینک نے پاکستان میں مثبت معاشی ترقی کے رجحان ریکارڈ کرکے حیرانی کا اظہار کیا ہے۔

ڈان نیوز کی رپورٹ کے مطابق عالمی بینک نے گلوبل اکنامک پروسپیکٹس رپورٹ 2022 جاری کردی ہے جس کے مطابق پاکستان میں گزشتہ سال کی معاشی ترقی حیران کن رہی جس میں ڈومیسٹک ڈیمانڈ میں بہتری، ترسیلات زر میں ریکارڈ اضافہ، لاک ڈاؤن کے کم سے کم اثرات اور ایک مناسب مانیٹری پالیسی جیسے عناصر نے اہم کردار ادا کیا ہے۔

ورلڈ بینک کی رپورٹ کے مطابق رواں مالی سال میں پاکستان کی معیشت 3اعشاریہ 4 فیصد کی شرح سے ترقی کرے گی جبکہ مالی سال 2022-2023 میں سٹرکچرل اصلاحات ، ایکسپورٹس میں اضافے اور پاور سیکٹر کی مالی حالت کی بہتری جیسے عوام کے بعد یہ شرح 4 فیصد تک پہنچ جائے گی۔


ورلڈ بینک کے مطابق 2020 کے دوران پاکستان شرح سود میں کمی ریکارڈ کی گئی تھی اور سال 2021 میں یہ منفی ہوگئی تھی، تاہم بنگلہ دیش اور پاکستان نے توانائی کی بڑھتی ہوئی قیمتوں اور بلند ہوتی گھریلو ڈیمانڈ کی وجہ سے مصنوعات کے تجارتی خسارے کو ریکارڈ سطح تک وسیع ہوتے دیکھا ہے۔

رپورٹ کے مطابق پاکستان میں افراط زر کی شرح میں بلند اضافہ کی وجہ سے مالیاتی اکاموڈیشن ختم ہوگئی ہے، ورلڈ بینک یہ امید کرتا ہے کہ خطے میں مالیاتی پالیسی مزید سخت ہوگی جو2022 میں بتدریج مناسب ہوتی چلی جائے گی، تاہم پاکستان میں مانیٹری پالیسی میں نرمی کا امکان کم ہے۔
MAY BE THEY MISSED THE WORK BAD FROM MAASHEE TARAQEE