طالبان بھائیو!یہ صوبہ آپ کا ہے،یہ ملک آپ کا ہے، پرویزخٹک
آ ملیں گے سینہ چاکانِ چمن سے سینہ چاک
بزمِ گُل کی ہم نفَس بادِ صبا ہو جائے گی
یہ صوبہ اور ملک ہی کیوں ہم سب آپ کے ہیں
ہمارا وزیر اعظم آپ کا ہے
اب اس سے بڑھ کرکیا ہوگا محبت کا کوئی ثبوت
ہم تو انہیں آپ ہی کی محبت میں طالبان خان بھی کہتے ہیں
آئیے،آئیے چشم ما روشن دل ما شاد
پورا ملک حاضر ہے جہاں چاہے اپنے دفاتر کھولئے
ہم آپ سے لڑنے کا احمقانہ تصور بھی نہیں کرسکتے
توبہ،توبہ خدا،خدا کیجئے
اجی ہم کیا اور ہماری اوقات کیا
آپ سے تو امریکی اور نیٹو افواج بھی نہ لڑسکیں
کاش آج ہمارے، آپ کے،ہم سب کے خلیفہ عمر زندہ ہوتے
تو وہ بتاتے کہ جب تک وہ یہاں رہے ہم نے انہیں شاہی مہمان کا درجہ دیا
انہیں پلکوں پر بٹھا کر رکھا
ان کی خاطر پوری دنیا کی مخالفت اور دشمنی مول لی
لیکن ان کی طرف کسی کی میلی آنکھ بھی نہ اٹھنے دی
دشمنوں اور حاسدوں نے یہ خبر اڑادی کہ آپ کو سرحد پر لگی باڑ پسند نہیں
کوئی مظائقہ نہیں توڑ ڈالئے یہ خاردار باڑ
اگر گوناں گوں مصروفیات آپ کے آڑے آ رہی ہوں
تو ہم حاضر ہیں نا آپ کی خدمت کے لئے
یہ منحوس باڑ آج ہی توڑے دیتے ہیں
اجی اک ہم توکیا،تم ایسے حسیں
فرشتہ بھی اگر تمہیں دیکھے کہیں
تو جنت بھول کے بہک جائے یہیں