
مسلم لیگ ن کے رہنما جاوید لطیف نے صدر مملکت ڈاکٹرعارف علوی کو جنرل یحییٰ قرار دے دیا۔
لیگی رہنما جاوید لطیف نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آج جنرل یحییٰ کا کردار عارف علوی نبھاتے نظر آرہے ہیں جبکہ عمران خان آگ پر پٹرول چھڑکنے کے لیے بیتاب ہیں گلی کوچوں میں خونریزی کے لیے کچھ گروپوں کو لانچ کیا گیا ہے۔
انہوں کہا کہ ہدایت کار اور سہولت کار مکمل سہولت دے رہے ہیں، فیض عام ختم نہیں ہوا اسے بھی عام کرنے کی اطلاعات ہیں۔ کچھ عناصر آج بھی بلیک میلنگ سے آڈیو ویڈیو کے ذریعے اپنے عزائم کی تکمیل چاہتے ہیں جو آئین شکن ہیں وہ آئین کی آڑ میں واردات کرنے والے ہیں یا کرنا چاہ رہے ہیں۔
مسلم لیگ ن کے رہنما کا مزید کہنا تھا کہ اس کا ہدایت کار ہی اس کا سہولت کار ہے۔ انہوں نے سپریم کورٹ کے سینئر جج جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں جے آئی ٹی بنانے کا بھی مطالبہ رکھ دیا۔
یاد رہے کہ صدر مملکت عارف علوی نے پنجاب اور خیبرپختونخوا میں 9 اپریل کو انتخابات کرانے کا اعلان کر دیا ہے۔ صدر کا خط میں کہنا تھا کہ آئین اور قانون الیکشن میں 90دن سے زائد کی تاخیر کی اجازت نہیں دیتا، انتخابات کی تاریخ کیلئے آئینی اور قانونی حق استعمال کیا ہے۔
انہوں نے لکھا کہ پنجاب اور خیبرپختونخوا کے گورنرز صوبائی اسمبلیوں کی تحلیل کے بعد 90 دن کے اندر اندر الیکشن کی تاریخ مقرر کرنے کی اپنی آئینی ذمہ داریاں ادا نہیں کر رہے، الیکشن کمیشن بھی پنجاب اور خیبرپختونخوا کی اسمبلیوں کے انتخابات کرانے کی اپنی آئینی ذمہ داری پوری نہیں کر رہا، دونوں آئینی دفاتر اردو کی پرانی مثل ’پہلے آپ نہیں، پہلے آپ‘ کی طرح گیند ایک دوسرے کے کورٹ میں ڈال رہے ہیں، اس طرزِ عمل سے تاخیر اور آئینی شقوں کی خلاف ورزی کا سنگین خطرہ پیدا ہو رہا ہے۔