صالح علیہ السلام کی اونٹنی اور پاکستان

Aashoor Asim

Councller (250+ posts)
حضرت صالح علیہ السلام کی اونٹنی سے پاکستان تک

آج سے قریب آٹھ سو سال قبل از مسیح شمالی جزیرہ نمائے عرب میں ایک قوم آباد تھی۔ اس قوم کا نام ''ثمود کی قوم'' تھا۔ ثمود، سام کی نسل میں سے تھا اور اس کی قوم حجازِ مقدس اور تبوک کے درمیان آباد تھی۔ یہ جگہ اب ''مدائنِ صالح'' کے نام سے جانی جاتی ہے۔ یہ قوم بہت ہی ہوشیار اور ترقی یافتہ قوم تھی، یہ لوگ پہاڑوں میں گھر بنا کر رہتے تھے جس کی وجہ سے کبھی بھی دشمن ان کو فتح نہ کر پایا تھا۔



قومِ ثمود کی طرف اللہ نے اپنے ایک نیک بندے کو قوم کی اصلاح کے لیے بھیجا۔ وہ نیک بندے ''حضرت صالح علیہ السللام'' تھے۔ صالح علیہ السلام نے بہت کوششیں کی لیکن یہ قوم بت پرستی اور شرک سے باز نہ آئی۔ ایک دن قوم کے لوگوں نے تنگ آ کر یہ منصوبہ بنایا کہ صالح علیہ السلام کے آگے ایک ایسی کڑی شرط رکھو کہ وہ تنگ آ کر تبلیغ کرنا ہی چھوڑ دیں۔ چنانچہ پلان کے مطابق چند سرداروں نے کہا کہ ہم تب آپ پر ایمان لے آئیں گے اگر آپ اس سامنے والے پہاڑ میں سے ایک اونٹنی نکال دیں۔ یہ سن کر حضرت صالح علیہ السلام نے حامی بھر لی۔ آپ نے وضو فرمایا اور دو رکعت نماز ادا فرمانے کے بعد اللہ سے دعا فرمائی اور دیکھتے ہی دیکھتے پہاڑ کا سینہ شق ہوا اور ایک آٹھ ماہ کی اوٹنی برامد ہوگئی۔


یہ منظر دیکھ کر لوگ اپنے وعدے سے پھر گئے اور پھر بھی ایمان نہ لائے۔ حضرت صالح علیہ السلام نے فرمایا کہ اب یہ اونٹنی یہیں رہے گی، اس کی دیکھ بھال کا حکم دیا اور اس کے ساتھ ہی کنویں کے پانی پینے کے دن مقرر کر دیے۔ چند دن گزرے تو لوگ اونٹنی کی دیکھ بھال سے تنگ آ گئے اور اس کو قتل کرنے کا منصوبہ بنا لیا۔ کچھ لوگ ڈر رہے تھے کہ کہیں واقعہ صالح کی عذاب والی بات سچ نہ ہو لیکن دو عورتوں نے قبیلے کے نوجوانوں کو لالچ دیا کہ جو اونٹنی کو قتل کرے گا وہ عورتیں ان کی ہو جائیں گی۔ اس "پرکشش پیشکش" کے بعد دو نوجوانوں نے اونٹنی کو قتل کر دیا۔ اونٹنی کے قتل کی خبر حضرت صالح علیہ السلام تک پہنچی تو آپ نے قوم کے لوگوں کو سخت ترین عذاب کی خبر دی کہ اب ایک بہت بڑا عذاب تم لوگوں کو آ کر پکڑ لے گا لیکن جب وہاں کے لوگوں نے دیکھا کہ اونٹنی کو قتل کرنے کے بعد بھی کوئی عذاب نہیں آیا تو ان کے حوصلے بڑھ گئے اور کہا کہ اب حضرت صالح علیہ السلام کو بھی قتل کر دو، اگر عذاب نے آنا ہوتا تو اب تک آ چکا ہوتا اور اگر عذاب نے کبھی نہیں آنا تو پھر اس کو اس کے جھوٹوں کی سزا ملنی چاہیے۔


اللہ نے یہ خبر اپنے بندے کو دے دی اور وہ اپنے رفقاء کے ساتھ وہاں سے رات کے اندھیرے میں کوچ کر گئے۔ اور اس رات قومِ ثمود پر ایسا درد ناک عذاب آیا کہ صدیوں سے چلی آتی طاقتوار قوم صبح اوندھے منہ پڑی ہوئی تھی۔ عذاب نے قومِ ثمود کو تنکوں کی طرح بکھیر کے رکھ دیا تھا مضبوط ترین محلوں اور قلعہ نما مکانوں کی حالت ایسی تھی جیسے کپڑے کے بنے ہوئے ہوں اور آگ اگلتی ہوا نے انہیں جلا کر راکھ کر دیا ہو۔ پہاڑوں میں سے جیسے ہوا آر پار ہو گئی ہو۔ حضرت صالح علیہ السلام کی اونٹنی کے قتل سے جو بات شروع ہوئی تھی وہ ثمود کی عظیم الشان قوم کا نام و نشان مٹا گئی اور بربادی پر آ کر ختم ہوئی


پی ٹی وی کے مشہورِ زمانہ پروگرام "زاویہ" کی ریکارڈنگ کے دوران استادِ محترم قبلہ اشفاق احمد خان صاحب مرحوم نے یہ تمام واقعہ سنانے کے بعد اپنی آنکھوں میں آنسو پونچھتے ہوئے کہا کہ مجھے اسلام آباد کے قریب ایک گاؤں میں ایک اللہ والے فقیر ملے اور انہوں نے کہا کہ پاکستان حضرت صالح علیہ السلام کی اونٹنی ہے، اس کا ادب اور احترام ہم پر واجب ہے۔ باون برس گئے مگر تم نے اس کے ساتھ قومِ ثمود جیسا رویہ رکھا ہے۔ میں تم سب کو وارن کرتا ہوں کہ وقت بہت کم ہے، اس لیے سنبھل جاؤ، یہ ملک معمولی یا محض جغرافیائی ملک نہیں ہے بلکہ یہ اللہ کا ایک معجزہ ہے اور اس معجزے کی مثال ویسے ہی ہے جیسے حضرت صالح علیہ السلام کی اونٹنی کے معجزے کی تھی۔ جو اس کے ساتھ برا سلوک کرے گا، اس کے ساتھ وہی کچھ ہو گا جو اللہ نے قومِ ثمود کے ساتھ کیا اور جو اس کے ساتھ ہر لمحہ وفاداری کرے گا، وہ کامیاب رہے گا۔


یہ کہہ کر اشفاق صاحب فرمانے لگے کہ میں ان بزرگ کی باتیں سن کر خوفزدہ اور سہما ہوا کھڑا رہا، سر جھکا کر سلام کیا اور الٹے قدموں واپس چلا آیا اور یہ ایک ولی اللہ کا پیغام میرے پاس امانت تھا جو میں نے آپ کے حوالے کر دیا


آج جو احتساب کا عمل شروع ہونے جا رہا ہے اور جس کی پکڑ میں شریف خاندان آیا ہوا ہے۔ یہ سب اللہ کی طرف سے پکڑ ہے ان لوگوں کے لیے جنہوں نے حضرت صالح علیہ السلام کی اونٹنی کے ساتھ بدسلوکی کی اور پاکستان کے ساتھ غداری کی۔ ان کا انجام بھی قومِ ثمود کے ساتھ لکھ دیا گیا ہے۔ بے شک اللہ بڑا ہی کارساز اور بہترین تدبیر فرمانے والا ہے۔
تحریر: عاشور بابا
Join my facebook page - AashoorBaba
 

Raiwind-Destroyer

Prime Minister (20k+ posts)
20374703_857789354387939_5344644553261424375_n.jpg
 

Back
Top