متحدہ علماء بورڈ کے چیئرمین معروف عالم دین مولانا طاہر اشرفی کو ان کے عہدے سے برطرف کر دیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق صاحبزادہ حامد رضا سربراہ سنی اتحاد کونسل کو چیئرمین علماء بورڈ مقرر کر کے نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا ہے جبکہ معروف عالم دین مولانا طاہر اشرفی کو چیئرمین متحدہ علماء بورڈ کے عہدے سے برطرف کر دیا گیا ہے۔
عہدے سے برطرفی کے بعد مولانا طاہر اشرفی نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے پیغام میں لکھا کہ: الحمد لله متحدہ علماء بورڈ کو سياسی وذاتی مقاصد کیلئے استعمال نہیں ہونے دیا جس طرح مذہب کا استعمال سياسی مقاصد کیلئے عمران خان صاحب کےخلاف غلط تھا اسی طرح ديگر سیاسی رہنمائوں کےخلاف بھی غلط ہے۔ فخر ہے کہ اس ادارہ کو عالمی سطح پر منایا گیا اور تحسین کی گئی۔
ذرائع کے مطابق مولانا طاہر اشرفی پر پی ٹی وی پر چلنے والی میاں جاوید لطیف کی پریس کانفرنس کے خلاف مریم اورنگزیب اور میاں جاوید لطیف پر مقدمہ اور معاملہ علماء بورڈ میں جانے کے حوالے سے دبائو ڈالا گیا جبکہ طاہر اشرفی کا کہنا تھا کہ علماء بورڈ کو سیاسی طور استعمال نہیں کرنا چاہتا۔
پاکستان تحریک انصاف کی حکومت میں تمام درخواستوں پر شریعت کے مطابق فیصلے کیے۔ انہوں نے گزشتہ روز ہی وزیراعلیٰ پنجاب پرویز الٰہی سے ملاقات کی تھی جس میں اس حوالے سے گفتگو ہوئی تھی۔
دوسری جانب سربراہ سنی اتحاد کونسل صاحبزادہ حامد رضا نے جواباً سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے پیغام میں لکھا کہ: طاہر اشرفی اور سماء نیوز سراسر جھوٹ بول رہے ہیں۔ انہوں نے اس نشست کو سیاسی مقاصد کے لیے پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) اور مسلم لیگ ن کی حمایت کے لیے استعمال کیا۔ طاہر اشرفی پر جاوید لطیف وغیرہ کے خلاف فتویٰ دینے کا کوئی دباؤ نہیں تھا۔ نفرت انگیز مواد اور تقاریر کو روکنا بورڈ کا فرض ہے اور وہ اس میں ناکام رہا ہے۔