Wadaich
Prime Minister (20k+ posts)
ملک پر مسلط بد دیانت ترین سیاسی اشرافیہ کے شیطانی گٹھ جوڑ سے صرف احتجاجی سیاست کی بنیاد پر نجات حاصل نہ کی جا سکے. اسکی بڑی وجہ یہ ہے کہ خود تحریک انصاف میں موجود عمران خان کے انتہائی قریبی رہنما اور تمام موجودہ سیاسی جماعتوں کے سربراہ اور صف اول کے رہنما کسی نہ کسی طور پر کرپشن میں ملوث ہیں اور ان کے مفادات اس نظام سے وابستہ ہیں. وہ کبھی نہیں چاہیں گے کرپشن کے خلاف کاروائی ہو جو انکے لئے موت کا پیغام بنے. اسکی واضح مثال شاہ محمود قریشی کی اپوزیشن پارٹیوں سے ملکر عمران کو وقتی طور پر بے بس کرنا ہے. کچھ اسی طرح کا کھیل دھرنے کے دوران جوڈیشل کمشن کے شرائط و ضوابط پر کھیل عمران کی سبکی کروائی گئی اور عوام کی عمران سے توقعات پر پانی پھیرا گیا. جس سے عوام میں جہاں شدید مایوسی پھیلی اور موجودہ کرپٹ نظام کی دھاک پیٹھی، وہیں عمران پر عوام کے اعتماد کو ناقابل تلافی نقصان پہنچا.
عمران کو اللہ نے عوامی تائید سے اس قدر نوازا ہے کہ وہ سر تا پا بد عنوانی میں لتھڑی حزب مخالف کی دوسری جماعتوں کی مدد لیے بغیرتن تنہا قوم کو لٹیروں سے نجات دلا سکتا ہے. مجھے خدشہ ہے اگر اس نے حزب اختلاف اور شاہ محمود قریشی جیسے عناصر پر بھروسہ کیا تو یہ احتجاجی تحریک کے انتہائی فیصلہ کن مواقعوں پر "داغی" ثابت ہونگے. قوم مایوسوں میں ڈوب جائے گی اور پاکستان کے وجود کو خطرات لاحق ہو جایئں گے. میرا تحریک انصاف کو یہ مشورہ ہے کہ وہ مندرجہ ذیل آئینی اور عوامی دونوں محاذوں پر جدو جہد کرے تاکہ ناسور بنے حکمران مافیا سے قوم کو نجات ملے اور پاکستان کو اسلامی فلاحی ریاست بنایا جا سکے
ا. الیکشن کمیشن میں غلط گوشوارے داخل کروانے پر نواز شریف اور دیگر کی نا اہلی کی درخواست دائر کرے.
ب. الیکشن کمیشن ایک مہینے میں درخواست کا فیصلہ کرے.
ج. اگر حکومت سپریم کورٹ میں الیکشن کمیشن کے فیصلے کے خلاف جائے تو وہ بھی ایک مہینے میں مقدمہ فیصل کرے.
د. تحریک انصاف پوری قوت سے سڑکوں پر نکلے اور الیکشن کمیشن میں دی گئی درخواست پر عوام کو اعتماد میں لینے کے ساتھ ساتھ بد دیانت حکمران کے شیطانی گٹھ جوڑ کو بےنقاب کرے
عمران کو اللہ نے عوامی تائید سے اس قدر نوازا ہے کہ وہ سر تا پا بد عنوانی میں لتھڑی حزب مخالف کی دوسری جماعتوں کی مدد لیے بغیرتن تنہا قوم کو لٹیروں سے نجات دلا سکتا ہے. مجھے خدشہ ہے اگر اس نے حزب اختلاف اور شاہ محمود قریشی جیسے عناصر پر بھروسہ کیا تو یہ احتجاجی تحریک کے انتہائی فیصلہ کن مواقعوں پر "داغی" ثابت ہونگے. قوم مایوسوں میں ڈوب جائے گی اور پاکستان کے وجود کو خطرات لاحق ہو جایئں گے. میرا تحریک انصاف کو یہ مشورہ ہے کہ وہ مندرجہ ذیل آئینی اور عوامی دونوں محاذوں پر جدو جہد کرے تاکہ ناسور بنے حکمران مافیا سے قوم کو نجات ملے اور پاکستان کو اسلامی فلاحی ریاست بنایا جا سکے
ا. الیکشن کمیشن میں غلط گوشوارے داخل کروانے پر نواز شریف اور دیگر کی نا اہلی کی درخواست دائر کرے.
ب. الیکشن کمیشن ایک مہینے میں درخواست کا فیصلہ کرے.
ج. اگر حکومت سپریم کورٹ میں الیکشن کمیشن کے فیصلے کے خلاف جائے تو وہ بھی ایک مہینے میں مقدمہ فیصل کرے.
د. تحریک انصاف پوری قوت سے سڑکوں پر نکلے اور الیکشن کمیشن میں دی گئی درخواست پر عوام کو اعتماد میں لینے کے ساتھ ساتھ بد دیانت حکمران کے شیطانی گٹھ جوڑ کو بےنقاب کرے
Last edited: