
سابق وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید نے وفاقی کابینہ کی تشکیل کو عدالت میں چینلج کیا تھا اور اس کے خلاف رٹ دائر کی تھی۔ درخواست پر سماعت کرتے ہوئے چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ نے اظہار برہمی کرتے ہوئے کہا یہ وہی مائنڈ سیٹ ہے جس نے پارلیمنٹ کو نقصان پہنچایا۔
چیف جسٹس اطہر من اللہ نے درخواست پر سماعت کا آغاز کیا تو شیخ رشید اپنے وکیل کے ہمراہ عدالت پیش ہوئے۔ عدالت نے ریمارکس میں کہا کہ آئندہ اگر ایسی سیاسی نوعیت کی درخواست آئی تو مثالی جرمانہ عائد کریں گے۔
جسٹس اطہرمن اللہ نے ریمارکس دیے کہ پارلیمنٹ کی مزید بے توقیری نہ کریں، یہی مائنڈ سیٹ ہے جس نے پارلیمنٹ کونقصان پہنچایا۔ عدالت نے واضح کیا کہ پارلیمنٹ میں منتخب نمائندے ہیں، عدالت اس حوالے سے مداخلت نہیں کرے گی۔
شیخ رشید نے کہا اس حوالے سے عدالت کےعلاوہ کوئی فورم نہیں جس پرچیف جسٹس ہائیکورٹ کا کہنا تھا کہ اس پارلیمنٹ کی بے توقیری بہت ہوچکی، ایسی پٹیشن عدالت نہیں آنی چاہیے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز شیخ رشید نے اپنی دائر کردہ درخواست کی سماعت سے قبل ٹویٹ میں اس یقین کا اظہار کیا تھا کہ، اکتوبرمیں کھیل ختم ہوجائے گا۔
https://twitter.com/x/status/1574371497548054528
وہ اس سے قبل بھی وفاقی کابینہ میں بے محکمہ 20 سے زائد وزرا اور معاونین پر طنز کرتے رہے ہیں، ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ نیب ترامیم کالعدم ہوں گی، اوورسیزپاکستانیوں کو ووٹ کا حق ملے گا اور عنقریب مفروروں پر ٹوکرا رکھ دیا جائے گا۔