
سابق وزیر داخلہ وسربراہ عوامی مسلم لیگ شیخ رشید احمد کو اپنی سرگرمیاں محدود کرنے کا کہہ دیا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق سابق وزیر داخلہ وسربراہ عوامی مسلم لیگ شیخ رشید احمد پر حملے کی دھمکی آمیز کال کا انکشاف ہوا ہے جبکہ ان پر حملے کی دھمکی سی پی او آفس کے لینڈ لائن نمبر پر دی گئی ہے۔ پولیس حکام کی طرف سے کال موصول ہونے کے بعد شیخ رشید احمد کو آگاہ کرتے ہوئے ملاقاتیں، سیاسی سرگرمیاں محدود کرنے کا مشورہ دیا ہے۔ سربراہ عوامی مسلم لیگ شیخ رشید احمد کی رہائش گاہ لال حویلی کی سکیورٹی کو بڑھا دیا گیا ہے۔
پولیس ذرائع کے مطابق دھمکی آمیز کال کرنے والے شخص نے پولیس کو اپنا نام ارشاد انصاری بتایا ہے جبکہ اس حوالے سے رکن قومی اسمبلی شیخ راشد شفیق جو شیخ رشید احمد کے بھتیجے ہیں نے بھی دھمکی آمیز کال کی تصدیق کر دی ہے۔ قانون نافذ کرنے والے اداروں اور پولیس افسران نے دھمکی آمیز کال کے بعد تحقیقات شروع کر دی ہیں۔
دریں اثنا لاہور ہائیکورٹ راولپنڈی بینچ نے مسجد نبویؐ کے افسوسناک واقعہ پر سربراہ عوامی مسلم لیگ شیخ رشید احمد کو کے خلاف درج مقدمے پر سماعت ہوئی جس میں کیس کے تفتیشی افسر نے شیخ رشید احمد اور ان کے بھتیجے شیخ راشد شفیق کو توہین مذہب مقدمہ میں بے گناہ قرار دیتے ہوئے شیخ رشید احمد کی جانب سے دائر درخواستیں نمٹا دی ہیں جبکہ شیخ راشد شفیق کے خلاف فیصل آباد میں درج توہین مذہب کا مقدمہ بھی خارج کردیا ہے اور ٹرائل کورٹ سے رجوع کرنے کا حکم دیا ہے۔
https://twitter.com/x/status/1592733253546704897
دریں اثنا موجودہ حکومت پر تنقید کرتے ہوئے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے پیغام میں شیخ رشید احمد نے لکھا کہ: جو چاہتےہیں وہ ممکن نہیں،جو لاناچاہتےہیں وہ آنہیں سکتا! رضیہ بٹ کاناول لندن فسانہ ہےجہاں علاج بہانہ ہےحکومت کونہ سیاسی شہادت ملےگی نہ سیاسی غازی،سیاسی ہتھیار پھینکیں گےاور غش کھائیں گےعمران خان کالانگ مارچ20/21نومبرتک راولپنڈی آ سکتاہےجمعہ دوپہر 3بجے لال حویلی پریس میں کانفرنس کرونگا!
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/sheikh111hh.jpg