
پاکستان تحریک انصاف کے رہنما شہباز گل پر مبینہ تشدد کے حوالےسے انکوائری مکمل ہوگئی ہے، پیر کے روز رپورٹ عدالت میں پیش کی جائے گی۔
خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق آئی جی اسلام آباد کی سربراہی میں قائم کردہ خصوصی کمیٹی نے پی ٹی آئی کے چیف آف اسٹاف شہباز گل پر تشدد سے متعلق انکوائری مکمل کرلی ہے،کمیٹی نے انکوائری کے دوران پاکستان تحریک انصاف کے چار رہنماؤں کے بیانات قلمبند کیے۔
https://twitter.com/x/status/1561342286583287810
فواد چوہدری، عثمان ڈار، راجا خرم اور علی اعوان نے کمیٹی کے سامنے پیش ہوکر شہباز گل پر مبینہ تشدد سے متعلق تفصیلات بیان کیں اور ناقابل تصدیق تصویری شواہد پیش کیے، تاہم کمیٹی کی جانب سے تصاویر حاصل کرنے کے ذریعے اور وقت کے تعین سے متعلق سوالات پر تحریک انصاف کےرہنما ٹھوس جواب دینے سے قاصر رہے۔
کمیٹی نے معاملے کی انکوائری کے بعد حتمی رپورٹ مرتب کرلی ہے جو پیرکے روز اسلام آباد ہائی کورٹ میں پیش کی جائے گی۔
دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف کے رہنما شہباز گل کے نئے میڈیکل بورڈ میں بھی تبدیلی کردی گئی ہے، ذرائع کے مطابق شہباز گل کے علاج کے لیے تشکیل شدہ نئے میڈیکل بورڈ میں بھی تبدیلی کی گئی ہے، ان کے علاج کے لیے گزشتہ روز تشکیل دیے جانے والے میڈیکل بورڈ میں ڈاکٹر عاطف انعام کی جگہ ڈاکٹر طارق عبداللہ کو شامل کر دیا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق ڈاکٹر عاطف انعام کلینکل مصروفیات کے باعث بورڈ سے الگ ہوئے، جب کہ ڈاکٹر طارق عبداللہ کا تعلق پمز کے شعبہ جنرل سرجری سے ہے،بورڈ میں جنرل سرجری، پلمانولوجی، میڈیسن، میڈیکل آئی سی یو کے ڈاکٹرز شامل کرلئے گئے، اور ایسوسی ایٹ پروفیسرمیڈیسن شفاعت رسول میڈیکل بورڈ کے سربراہ مقرر کیے گئے ہیں، ڈاکٹر ضیا پلمانولوجسٹ ہیں جب کہ ڈاکٹر سلمان میڈیکل آئی سی یو کے ڈاکٹر ہیں۔
پمز ذرائع کے مطابق یہ چار رکنی بورڈ شہباز گل کا علاج اور میڈیکل رپورٹ تیار کرے گا، جو عدالت میں پیش کی جائے گی،شہباز گل کے معمول کے ٹیسٹ کیے جا رہے ہیں، انھیں کارڈیک سینٹر کے سنگل روم میں رکھا گیا ہے، ان کے کمرے میں اے سی، ٹی وی، صوفے کی سہولت میسر ہے۔
پی ٹی آئی رہنما کو پرہیزی کھانا فراہم کیا جا رہا ہے، اور وہ بھرپور نیند لے رہے ہیں، کمرے میں صبح، شام چہل قدمی کرتے ہیں، ان کا بلڈ پریشر، شوگر، دل کی دھڑکن معمول کے مطابق ہے، ڈاکٹروں نے سٹی پلمونری انجیوگرافی کرانے کا فیصلہ بھی کیا ہے۔
دوسری جانب وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ کا کہنا ہے کہ شہباز گل پر تشدد کا بیانیہ ڈرامے کے سوا کچھ نہیں، ذمہ داری سے کہتا ہوں کہ شہباز گل پر کوئی تشدد نہیں ہوا،شہباز گل کا دمہ سامنے آیا تو وہ اڈیالا جیل میں ہوا، پنجاب حکومت اس کی ذمہ دار ہے، عمران خان کا شہباز گل پر جنسی تشدد کا بیان افسوسناک امر ہے، عمران نے وہ الزامات لگائے جو دشمن نے بھی نہیں لگائے۔