شہباز حکومت کا یوٹیلیٹی اسٹورز کو 10 جولائی سے مکمل بند کرنے کا فیصلہ

011941572a40e91.jpg


وفاقی حکومت نے ملک بھر میں یوٹیلیٹی اسٹورز کو 10 جولائی 2025 سے مکمل طور پر بند کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ ڈان نیوز کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف نے ادارے کی بندش کے پیشِ نظر یوٹیلیٹی اسٹورز کے ملازمین کو رضاکارانہ علیحدگی (VSS) پیکج دینے کی ہدایت جاری کر دی ہے۔


وزیراعظم کی ہدایات پر جاری کردہ دستاویزات کے مطابق، یوٹیلیٹی اسٹورز کے تمام فعال مراکز کو فوری طور پر بند کیا جائے گا، اور 10 جولائی سے آپریشنز کی بندش کا سلسلہ ملک بھر میں شروع ہو جائے گا۔ ایم ڈی یوٹیلیٹی اسٹورز کارپوریشن کی زیرِ صدارت ہونے والے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ اسٹورز پر موجود تمام سامان وئیر ہاؤسز میں منتقل کیا جائے گا، جس کے بعد حکام کی نگرانی میں دکانداروں کو واپس کیا جائے گا۔


اجلاس میں مزید یہ طے پایا کہ یوٹیلیٹی اسٹورز اور دفاتر میں موجود آئی ٹی سے متعلقہ تمام سامان واپس لیا جائے گا۔ اس کے علاوہ، اسٹورز پر موجود ریکس اور دیگر اثاثے شفاف طریقے سے نیلام کیے جائیں گے۔


یوٹیلیٹی اسٹورز کارپوریشن نے فیصلہ کیا ہے کہ ملک بھر میں کرائے پر چلنے والے اسٹورز کو یکم اگست 2025 سے خالی کرنے کے نوٹس جاری کیے جائیں گے۔ ادارے کے تمام اثاثوں کا تخمینہ جنرل منیجرز آئی ٹی کے ذریعے لگوایا جائے گا تاکہ آئندہ اقدامات کو شفاف بنیادوں پر عمل میں لایا جا سکے۔


یاد رہے کہ حکومت نے مارچ 2025 میں خسارے کا شکار 1700 یوٹیلیٹی اسٹورز بند کرنے اور کنٹریکٹ و ڈیلی ویجز ملازمین کو فارغ کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔ اس حوالے سے سینیٹر عون عباس بپی کی زیرِ صدارت اسلام آباد میں وزارت صنعت و پیداوار کی قائمہ کمیٹی کا اجلاس بھی منعقد ہوا تھا، جس میں یوٹیلیٹی اسٹورز کارپوریشن کے مستقبل پر بریفنگ دی گئی۔


اجلاس میں ایم ڈی یوٹیلیٹی اسٹورز نے انکشاف کیا کہ کارپوریشن کو حکومت کی سیکنڈ نجکاری لسٹ میں شامل کیا گیا ہے، تاہم گزشتہ دو سالوں کا آڈٹ نہ ہونے کی وجہ سے نجکاری کا عمل مؤخر ہے۔ ان کے مطابق، آڈٹ اگست 2025 تک مکمل ہونے کا ہدف ہے اور پراپرٹی کی ابتدائی تخمینہ بھی لگایا جا چکا ہے۔


ایم ڈی کا مزید کہنا تھا کہ ادارے کے تقریباً 5000 مستقل ملازمین کو بندش کے بعد سرپلس پول میں منتقل کیا جائے گا، جبکہ کنٹریکٹ اور روزانہ اجرت پر کام کرنے والے ملازمین کی خدمات ختم کر دی جائیں گی۔
 

Back
Top