شہادت امام حسین رضی الله عنہ کا مقصد

Status
Not open for further replies.

Afaq Chaudhry

Chief Minister (5k+ posts)
آپ لوگ الله کا خوف کریں ، کوئی بھی ہو ، حسین رضی الله عنہ سے محبت کرتے ہو تو اپنی زبانوں کو قابو میں رکھو جس مقصد کے لئے انھوں نے قربانی دی تھی کم از کم اس کی لاج تو رکھو ، ان جیسا بن کر تو دکھاؤ ، ہر وقت نفرت ، ہر وقت فتنہ ، ہر وقت ایک دوسرے کے خلاف بد زبانی ، بات دلیل سے کریں ، دلیل نہیں تو دوسرے کی سنیں ، لیکن اس پیغام پر ضرور توجہ دیں جس کی خاطر حضرت امام حسین نے جانوں کا نذرانہ پیش کیا ، کیا ہو گیا اس امّت کو ، ایک دوسرے کے خلاف محاذ ، یہ کون سا ثواب ہے جو سب پہنچا رہے ہیں
 

atensari

(50k+ posts) بابائے فورم
آپ لوگ الله کا خوف کریں ، کوئی بھی ہو ، حسین رضی الله عنہ سے محبت کرتے ہو تو اپنی زبانوں کو قابو میں رکھو جس مقصد کے لئے انھوں نے قربانی دی تھی کم از کم اس کی لاج تو رکھو ، ان جیسا بن کر تو دکھاؤ ، ہر وقت نفرت ، ہر وقت فتنہ ، ہر وقت ایک دوسرے کے خلاف بد زبانی ، بات دلیل سے کریں ، دلیل نہیں تو دوسرے کی سنیں ، لیکن اس پیغام پر ضرور توجہ دیں جس کی خاطر حضرت امام حسین نے جانوں کا نذرانہ پیش کیا ، کیا ہو گیا اس امّت کو ، ایک دوسرے کے خلاف محاذ ، یہ کون سا ثواب ہے جو سب پہنچا رہے ہیں
لال ہو کر شہید ہونے والوں نے آپ رضی الله کی کوشش کو دوکان داری کا ذریعہ بنا لیا ہے
 

Ahud1

Chief Minister (5k+ posts)
حضرت حسین کے لیے کیا کرا کیا کچھ نہیں، لال ہو کر شہید بنتے ہو
آپ خلافت کے داعی تم خلافت کے دشمن


مانتا ہوں تمہاری سب باتیں جو مجھے برا ثابت کریں مانتا ہوں
میرے نبی pbuh اس کے خانوادہ کو
یزید جیسے خنزیر النسل سے ملاؤ
یہ نہی مانوں گا
جو کہنا ہے مجھے کہ دو
لیکن میرے نبی pbuh کے خانوادے کو کچھ نہی

 

notsospecial

Politcal Worker (100+ posts)
لال ہو کر شہید ہونے والوں نے آپ رضی الله کی کوشش کو دوکان داری کا ذریعہ بنا لیا ہے

ap simply aik community ky sentiments ko hurt kr rahyy hoo.bilawajaa.agarchaa me us maslak ka nahee parr is thread pay ap or dosryy sathyoon nay biawaja agg lagaee haee.apny apny sachh haeen saab ky pass.abe koe kuch or qable ihtram hastyoon kay baraay maen sachh bolna shruu kr day gaa.bhter yeahee hoota kay apny sachh apny pass rakh ky saab kay aqaayad ka ihtraam kia jay.
 

ALMAHDI

Banned
حضرت حسین کے لیے کیا کرا کیا کچھ نہیں، لال ہو کر شہید بنتے ہو
آپ خلافت کے داعی تم خلافت کے دشمن
ایک تصحیح کر لو۔ امام حسین وہ خلیفہ نہیں جنہیں ووٹوں (شوریٰ) کے ذریعے یا معاویہ ابنِ ہندہ کیطرح جس نے یزید پلید کو کراؤن پرنس نامزد کر کے خلیفہ بنا ڈالا تھا۔ اسلام میں نہ اللہ کا نبی اپنی پسند سے بنایا جا سکتا ہے نہ خلیفے۔ جیسے نبی اپنی حقانیت کیلئے کسی کی اطاعت کا محتاج نہیں ہوتا ایسے ہی "خلیفۃ حق" بھی بیعت سے بے نیاز ہوتا ہے۔ جعلی و خود ساختہ خلفا کے برعکس بیعت کی ضرورت خلیفہ حق کو نہیں بلکہ اُمت کو ہوتی ہے کہ خلیفۃ الرسول کی بیعت کر کے فلاح پائے۔
پس، جیسے اللہ ہمارے تسلیم کیے جانے کا محتاج نہیں، اُسکے نبی اور حقیقی خلفاء و آئمہ بھی ہما شما کی بیعت کے محتاج نہیں۔
 

QaiserMirza

Chief Minister (5k+ posts)
سانحہ کربلا کے بارے میں بعد کی صدیوں میں کیا رواج پیدا ہوئے ؟؟

سانحہ کربلا کے بارے میں چوتھی صدی ہجری کے بعد تین موقف رواج پا گئے ہیں۔ ایک گروہ نے اس سانحہ کے دن یوم عاشورہ 10 محرم کو ماتم اور غم کا دن بنا لیا۔ دوسرے گروہ نے اسے عید اور خوشی کا دن بنایا اور امت کی اکثریت نے حضرت حسین رضی اللہ عنہ کی شہادت کو ایک سانحہ کے طور پر دیکھا۔ انہوں نے اس کے ساتھ وہی معاملہ کیا جو دیگر انبیاء و صلحاء کی شہادت کے ساتھ کرتے ہیں۔ ابن کثیر (701-774/1301-1372)نے انہیں اس طرح بیان کیا ہے:

روافض نے سن 400 ہجری کے آپس پاس بنو بویہ کی حکومت میں حد سے تجاوز کیا۔ یوم عاشورہ کو بغداد وغیرہ شہروں میں ڈھول بجائے جاتے، راستوں اور بازاروں میں راکھ اور بھوسہ بکھیرا جاتا، دکانوں پر ٹاٹ لٹکائے جاتے اور لوگ غم اور گریہ کا اظہار کرتے۔ اس رات بہت سے لوگ حضرت حسین رضی اللہ عنہ کی موافقت میں پانی نہ پیتے کیونکہ آپ کو پیاسا ہونے کی حالت میں قتل کیا گیا تھا۔ خواتین ننگے منہ نوحہ کرتیں اور اپنے سینوں اور چہروں پر طمانچے مارتے ہوئے برہنہ پا بازاروں میں نکلتیں۔ اس قسم کی دیگر بدعات شنیعہ اور قبیح خواہشات اور رسوائی کے من گھڑت کام کیے جاتے۔ اس قسم کے کاموں سے ان کا مقصد بنو امیہ کی حکومت کو ذلیل کرنا تھا کیونکہ حضرت حسین ان کے دور حکومت میں قتل ہوئے تھے۔

شام کے ناصبین نے یوم عاشورہ کو اس کے برعکس منانا شروع کیا۔ یہ لوگ یوم عاشورہ کو کھانے پکاتے، غسل کرتے، خوشبو لگاتے اور قیمتی لباس پہنتے اور اس دن کو عید کے طور پر مناتے ۔ اس میں وہ طرح طرح کے کھانے پکاتے اور خوشی و مسرت کا اظہار کرتے اور ان کا مقصد روافض کی مخالفت کرنا تھا۔ انہوں نے حضرت حسین کے قتل کی تاویل یہ کی کہ وہ مسلمانوں کے اتحاد کو پارہ پارہ کرنے کے لیے نکلے تھے اور جس شخص کی بیعت پر لوگوں نے اتفاق کیا تھا، اسے معزول کرنے آئے تھے۔ (باغیوں کو سزا دینے کے ضمن میں) صحیح مسلم میں اس بارے میں جو وعیدیں اور انتباہ آیا ہے، یہ ان احادیث کی تاویل کر کے ان کا اطلاق حضرت حسین پر کرتے ہیں۔ یہ جاہلوں کی تاویل تھی جنہوں نے آپ کو شہید کیا۔ ان پر لازم تھا کہ وہ آپ کو شہید نہ کرتے بلکہ آپ نے جب تین آپشنز دی تھیں، تو ان میں سے کسی ایک کو قبول کر لیتے۔۔۔۔

ہر مسلمان کو چاہیے کہ وہ آپ کی شہادت پر غمگین ہو۔ بلاشبہ آپ سادات مسلمین اور علماء و صحابہ میں سے تھے اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی ان بیٹی کے بیٹے تھے جو آپ کی بیٹیوں میں سب سے افضل تھیں۔ آپ عبادت گزار ، دلیر اور سخی تھے لیکن شیعہ جس طریق پر بے صبری سے غم کا اظہار کرتے ہیں، وہ مناسب نہیں ہے۔ شاید اس کا اکثر حصہ تصنع اور دکھاوے پر مشتمل ہے۔ آپ کے والد (حضرت علی رضی اللہ عنہ) آپ سے افضل تھے۔ وہ بھی شہید ہی ہوئے تھے لیکن ان کے قتل کا ماتم حضرت حسین کے قتل کی طرح نہیں کرتے۔ بلاشبہ آپ کے والد 17 رمضان 40 ہجری کو جمعہ کے روز فجر کی نماز کو جاتے ہوئے قتل ہوئے تھے۔

اسی طرح حضرت عثمان رضی اللہ عنہ بھی قتل ہوئے تھے جو اہل السنۃ و الجماعۃ کے نزدیک حضرت علی رضی اللہ عنہ سے افضل تھے۔ آپ ماہ ذو الحجہ 36 ہجری کے ایام تشریق میں اپنے گھر میں محصور ہو کر قتل ہو ئے تھے۔ آپ کی شاہ رگ کو کاٹ دیا گیا مگر لوگوں نے آپ کے قتل کے دن کو ماتم کا دن نہیں بنایا۔

اسی طرح حضرت عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ بھی قتل ہوئے جو حضرت عثمان اور حضرت علی سے افضل تھے۔ آپ محراب میں کھڑے ہو کر فجر کی نماز پڑھاتے اور قرآن پڑھتے ہوئے قتل ہوئے مگر لوگوں نے آپ کے یوم شہادت کو بھی ماتم کا دن نہیں بنایا۔

اسی طرح حضرت صدیق رضی اللہ عنہ آپ سے بھی افضل تھے اور لوگوں نے آپ کے یوم وفات کو بھی ماتم کا دن نہیں بنایا۔

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم دنیا اور آخرت میں اولاد آدم کے سردار ہیں، آپ کو اللہ تعالی نے اسی طرح وفات دی، جیسے آپ سے پہلے انبیاء نے وفات پائی تھی۔ کسی نے آپ کی وفات کے دن کو بھی ماتم کا دن نہیں بنایا اور نہ وہ کام کیے ہیں جو ان روافض کے جاہل لوگ حضرت حسین کی شہادت کے روز کرتے ہیں۔ نہ ہی حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات کے دن اور نہ آپ سے پہلے کسی شخص کی وفات کے دن کے بارے میں کسی شخص نے کسی ایسے مذکورہ معاملے کو بیان کیا ہے جس کا یہ لوگ حضرت حسین رضی اللہ عنہ کے قتل کے دن کے بارے میں دعوی کرتے ہیں۔ جیسے سورج گرہن اور وہ سرخی جو آسمان پر نمودار ہوتی ہے.

ابن کثیر نے مسلمانوں کی اکثریت کا جو موقف بیان کیا ہے، وہی ان کا اپنا نقطہ نظر بھی ہے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اور حضرات ابوبکر، عمر اور عثمان رضی اللہ عنہم کا ذکر کرنے سے ان کا مقصد یہی ہے کہ وہ اہل سنت کو اس جانب توجہ دلانا چاہتے ہیں کہ شہادت حسین رضی اللہ عنہ پر ان کا موقف کیا ہونا چاہیے


 

karachiwala

Prime Minister (20k+ posts)

جس طرح اللہ تمہارے خوابوں میں آتا ہے یقینا" یزید بھی تمہارے خوابوں میں آتا ہی ہوگا اور یہ کیا؟ تم یزید کا نام لکھنے کے بعد رضی اللہ غنہ لکھنا بھول گئے فورا" تصیح کرو تاکہ یزید سے تمہاری عقیدت اور محبت کا کھل کر اظہار ہو سکے



When it comes to being recognized through the use of one's vocabalary, you prove it to the dot.
 

atensari

(50k+ posts) بابائے فورم

ایک تصحیح کر لو۔ امام حسین وہ خلیفہ نہیں جنہیں ووٹوں (شوریٰ) کے ذریعے یا معاویہ ابنِ ہندہ کیطرح جس نے یزید پلید کو کراؤن پرنس نامزد کر کے خلیفہ بنا ڈالا تھا۔ اسلام میں نہ اللہ کا نبی اپنی پسند سے بنایا جا سکتا ہے نہ خلیفے۔ جیسے نبی اپنی حقانیت کیلئے کسی کی اطاعت کا محتاج نہیں ہوتا ایسے ہی "خلیفۃ حق" بھی بیعت سے بے نیاز ہوتا ہے۔ جعلی و خود ساختہ خلفا کے برعکس بیعت کی ضرورت خلیفہ حق کو نہیں بلکہ اُمت کو ہوتی ہے کہ خلیفۃ الرسول کی بیعت کر کے فلاح پائے۔
پس، جیسے اللہ ہمارے تسلیم کیے جانے کا محتاج نہیں، اُسکے نبی اور حقیقی خلفاء و آئمہ بھی ہما شما کی بیعت کے محتاج نہیں۔
پھر انھے کیا ضرورت تھی مدینہ ہی میں رہتے
 

atensari

(50k+ posts) بابائے فورم
ap simply aik community ky sentiments ko hurt kr rahyy hoo.bilawajaa.agarchaa me us maslak ka nahee parr is thread pay ap or dosryy sathyoon nay biawaja agg lagaee haee.apny apny sachh haeen saab ky pass.abe koe kuch or qable ihtram hastyoon kay baraay maen sachh bolna shruu kr day gaa.bhter yeahee hoota kay apny sachh apny pass rakh ky saab kay aqaayad ka ihtraam kia jay.
تمہاری یزید سے یہ محبت تمہارے باقی اکابرین کو یزید کی صفوں میں کھڑا کر دیتے ہیں

یہ میرے الفاظ نہیں ہے شائد میرے اقابرین آپ کے اقابرین بھی ہوں

اس لال کمنٹس میں پہلے میرے جو کمنٹس ہیں ان میں آگ لگانے والے الفاظ کی نشان دہی کریں
 

Atif

Chief Minister (5k+ posts)

تم آگ لگانے سے باز نہیں رہ سکتے؟؟ خدا کا خوف کرو بھائی، کسی کے عقیدے کا تم نے جواب دینا ہے؟؟

کسی کی محبتوں کا احترم کرنا سیکھ لو اللہ تعالیٰ تمہاری محبتوں کو عزت عطا کرے گا۔
 
Last edited by a moderator:

Pakistani1947

Chief Minister (5k+ posts)
The Decisive Word On Who Murdered Hussain (رضی اللہ عنھا) - According to Shia Books

The shee’ah are very famous for fooling the people with little knowledge that the murderers of Hussain (رضی اللہ عنھا) were sunnis. However when the shee’ah books are looked at then our amazement and astonishment go beyond bounds and limits as to the reality therein which indicates the falsity of their claim for their love for Ahlul-Bayt.

So this is something one should pay attention to as most of the general shee’ah public are unaware of their books of hadeeth. Their scholars hide and conceal this information from the public and the general people so that they do not become aware and familiar with the realities and therefore uncover their secrets.

They propagate the sunnis were the murderers of Hussain
(رضی اللہ عنھا) however, the books of the shee’ahs contain manifest evidences and clarify the real murderers of Hussain (رضی اللہ عنھا) were pure shee’ah. Who after the period of ‘Ali (رضی اللہ عنھا) joined alliances and co-operated with ‘Abdullah bin Sabaa the jew, and they formerly joined the shee’ah sect. Therefore the shee’ah scholars like Mullah Baaqir Majlasee writes in his classical book ‘Jalaa al-A’ayoon’,

When the people of Koofah found out Hussain
(رضی اللہ عنھا)had moved and was residing in Makkah, the shee’ahs gathered in the house of Suleimaan bin Sardkhazaa’ee in koofah and they discussed the issue of Mu’awiyyah (رضی اللہ عنھا) and the pledge of allegiance to Yazeed. Suleimaan said, “Imaam Hussain denied the pledge of allegiance to Yazeed and went to Makkah and you people are his shee’ah (sect/party) as well as for his relatives. If you want victory for them, then invite them to Koofah. The shee’ah said, ‘when he comes and lighten this city of Koofah then all of us will give him our pledge of allegiance.” [Jalaa al-A’ayoon (pg.340)]

It is very clear from this quote the shee’ahs were not only the shee’ah of Hussain
(رضی اللہ عنھا) but also the shee’ah of ‘Ali (رضی اللہ عنھا) as they claimed love for him, as the shee’ah of today claim. These deceptive and traitorous shee’ah wrote many letters to the Imaam they oppressed, i.e. Imaam Hussain (رضی اللہ عنھا) and called him to Koofah, to the extent that he received 12,000 letters from them. Mullah Baaqir Majlasee writes,

So when these shee’ah formulated a strategy they wrote numerous messages to Hussain and 12,000 letters were sent to him. He wrote an answer back to the last letter.” [Jalaa al-A’ayoon (pg.431)]

The final letter that was sent to him said,

From all the shee’ah believers and muslims of the people of Koofah to Imaam Hussain bin ‘Alee bin Abee Taalib. It is clear and apparent we do not have an Imaam at this moment in time so pay heed and attention to us and come to our city of Koofah. We are all obedient to you and are your followers. The governor of Koofah Nu’maan bin Basheer is a very disgraced and humiliated person who is sitting at his government house. We do not pray the Friday or Eid prayer behind him.” [Jalaa al-A’ayoon (pg.430)]

The quote shows how extreme these Shee’ah were in that they did not pray behind others, this is the same situation with the shee’ah today.

When the requests of the shee’ah exceeded limits Hussain
(رضی اللہ عنھا) sent Imaam Muslim bin A’qeel to Koofah where 12,000 koofee shee’ah gave him the pledge of allegiance. Hence Imaam Muslim bin A’qeel wrote a letter to Hussain (radi-Allaahu ‘anhu) and said the people Koofah are with you with their hearts. So please come to Koofah. [Jalaa al-A’ayoon (pg.432)]

Thereafter what the shee’ah did with Hussain
(رضی اللہ عنھا) is recorded in their books. When Hussain (رضی اللہ عنھا) went to Koofah the shee’ahs made their deceptiveness, treachery and evil open and clear, the 12,000 letters they had written were shown to them but these tyrant shee’ah denied them. So upon this Hussain (رضی اللہ عنھا) said,

Our shee’ah have denied everything and hence our victory.” [Jalaa al-A’ayoon (pg.452-453)]

These tyrant and oppressive shee’ahs disgraced and shamed Hussain
(رضی اللہ عنھا) and destroyed his victory. When Hussain (رضی اللہ عنھا) saw the reality of the shee’ah he said,

May Allaah’s curse be upon you and your intentions you tyrant, disloyal and traitor shee’ah you have carved my chest with a dagger.” [Jalaa al-A’ayoon (pg.468)]

Mullah Baaqir Majlasee continued and said,

In the end it was these disloyal shee’ah who martyred Hussain
(رضی اللہ عنھا).” [Jalaa al-A’ayoon (pg.469)]

We do not need other references to establish the murderers of Hussain
(رضی اللہ عنھا) were these Koofee shee’ah however for the satisfaction of the shee’ah another reference is quoted. Allaamah Qadhee Saushastaree Shee’ee writes in ‘Majaalis al-Mu’mineen’

There is no need to establish evidence the murderers of Imaam Hussain
(رضی اللہ عنھا)were Koofee shee’ah (as this was the case) and as for the claim they were Sunni, it is against the reality and requires evidence even though Abu Haneefah was a Koofee.” [Majaalis al-Mu’mineen (pg.24) Printed in Iraan]

This quote is very clear that the killers of Hussain
(رضی اللہ عنھا) were shee’ahs and these shee’ahs not only expressed their disloyalty, deceptiveness, treachery and their corruptive beliefs with regards to Hussain (رضی اللہ عنھا) but also with regards to [his father] ‘Ali (رضی اللہ عنھا) and his brother Hasan (رضی اللہ عنھا) as well as with other people of Ahlul-Bayt. [See Jalaa al-A’ayoon (pg.445)]

Mullah Baaqir Majlasee writes that Hasan
(رضی اللہ عنھا) said,

I swear by Allaah instead of these shee’ah, Mu’awiyyah is better for me as these shee’ah just claim they are my shee’ah when really they intended to kill me and loot my wealth.” [Jalaa al-A’ayoon (pg.423)]

It is also mentioned in Siyar al-Ai’mah and Kashf al-Ghummah that,

The shee’ah betrayed Hasan (radi-All aahu ‘anhu) and proved to be disloyal to him. They eventually rebelled against him and stole all his wealth and money to the extent that these shee’ah forcefully pulled and stole the prayer mat Hasan
(رضی اللہ عنھا) was praying on.” [Siyat al-Ai’mah and Kashf al-Ghummah]

Source: The Decisive Word On Who Murdered Hussain
(رضی اللہ عنھا) Maktabah Ashaabul-Hadeeth 2003
 
Last edited:

Atif

Chief Minister (5k+ posts)

لعنت ہے ایسے مذہب پر جو یزید کو ذرا سا بھی قابل عزت سمھجھتے ہیں
تمہاری یزید سے یہ محبت تمہارے باقی اکابرین کو یزید کی صفوں میں کھڑا کر دیتے ہیں
جن کی عزت افزائی کی تم خواھش رکھتے ہو


بھائی صاحب!! الفاظ کے استعمال میں تھوڑی احتیاط
:)​
 

QaiserMirza

Chief Minister (5k+ posts)
سانحہ کربلا کی داستانیں کس حد تک قابل اعتماد ہیں ؟؟

کیا کربلا میں تین دن تک حضرت حسین رضی اللہ عنہ اور ان کے اہل بیت کا پانی بند کر دیا گیا تھا اور وہ پیاسے شہید ہوۓ تھے ؟؟

سانحہ کربلا چونکہ ایک بڑا سانحہ تھا اور اس نے عالم اسلام پر بڑے نفسیاتی اثرات مرتب کیے، اس وجہ سے یہ مورخین کے زمرے سے نکل کر عام قصہ گو حضرات، شاعروں اور خطیبوں کی محفلوں کا موضوع بن گیا۔ ان کے ساتھ ساتھ باغی تحریک سے تعلق رکھنے والے قصہ گو خطیبوں اور شاعروں نے جلتی آگ پر تیل چھڑکنے کا کام کیا۔ ایک عام خطیب یا شاعر کو اس بات سے دلچسپی نہیں ہوتی ہے کہ واقعے کو ٹھیک ٹھیک بیان کیا جائے بلکہ اس کی دلچسپی اس بات سے ہوتی ہے کہ ایسی کیا بات کی جائے جس سے سامعین کے جذبات بھڑکیں، وہ روئیں اور چلائیں، اپنے گریبان چاک کر دیں اور خطیب یا شاعر کو اٹھ کر داد دیں۔ یہی وجہ ہے کہ ان حضرات نے سانحہ کربلا کی ایسی ایسی مبالغہ آمیز داستانیں وضع کیں جن کا تصور بھی شاید ابو مخنف نے بھی نہ کیا ہو گا۔ ان داستانوں کی کوئی سند نہیں ہے اور نہ یہ تاریخ کی کسی کتاب میں موجود ہیں۔ بس جاہل قسم کے واعظ اور شاعر انہیں بیان کر دیتے ہیں۔ یہاں ہم ان مبالغہ آمیز داستانوں کی چند مثالیں پیش کر رہے ہیں جو عام مشہور ہیں۔

یہ بات عام طور پر مشہور کر دی گئی ہے کہ کربلا میں تین دن تک حضرت حسین رضی اللہ عنہ اور ان کے اہل بیت کا پانی بند کر دیا گیا تھا اور وہ پیاسے شہید ہوئے تھے۔ خود ابو مخنف کی روایت سے اس کی تردید ہوتی ہے جو کہ طبری میں موجود ہے

قال أبو مخنف: حدثنا عبد الله بن عاصم الفائشي - بطن من همدان - عن الضحاك بن عبد الله المشرقي:۔۔۔
(سانحہ کربلا کی رات سیدہ زینب رضی اللہ عنہا شدت غم سے بے ہوش ہو گئیں۔)

بہن کا حال دیکھ کر حضرت حسین کھڑے ہو گئے ۔ ان کے پاس آ کر چہرہ پر پانی چھڑکا اور فرمایا: "پیاری بہن! اللہ کا خوف کرو اور اللہ کے لیے صبر کرو۔ اس بات کو سمجھو کہ روئے زمین پر سب مرنے والے ہیں۔ اہل آسمان بھی باقی نہ رہیں گے۔ بس اللہ کی ذات کے سوا جس نے اپنی قدرت سے اس زمین کو پیدا کیا ہے اور جو مخلوق کو زندہ کر کے واپس لائے گا، وہی اکیلا اور تنہا ہے۔ سب چیزیں مٹ جانے والی ہیں۔ میرے والد مجھ سے بہتر تھے، میری والدہ تم سے بہتر تھیں، میرے بھائی مجھ سے بہتر تھے۔ مجھے اور ان سب کو اور ہر مسلمان کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے اسوہ حسنہ کو دیکھ کر اطمینان ہو جانا چاہیے۔ " اسی طرح کی باتیں کر کے آپ نے انہیں سمجھایا اور پھر فرمایا: "پیاری بہن! میں تمہیں قسم دیتا ہوں اور میری اس قسم کو پورا کرنا۔ میں مر جاؤں تو میرے غم میں گریبان چاک مت کرنا، منہ کو نہ پیٹنا، ہلاکت و موت کو نہ پکارنا۔

اس روایت میں حضرت حسین رضی اللہ عنہ نے اپنی ہمشیرہ کو جو نصیحت فرمائی، اسے ہماری خواتین کو بھی پلے باندھ لینا چاہیے۔ اس روایت سے معلوم ہوتا ہے کہ سانحہ کی آخری رات بھی حضرت حسین رضی اللہ عنہ کے پاس پانی موجود تھا جو آپ نے سیدہ زینب رضی اللہ عنہا کے چہرے پر چھڑکا۔ ویسے بھی کربلا دریائے فرات کے کنارے پر واقع ہے۔ دریا کے پانی کا پھیلاؤ اتنا ہے کہ اس کی وجہ سے اس علاقے میں ایک بڑی جھیل موجود ہے جو کہ بحیرہ رزازہ کہلاتی ہے اور کربلا شہر سے محض 18 کلومیٹر کے فاصلے پر ہے۔ آج بھی گوگل ارتھ کی مدد سے اس پورے علاقے کو دیکھا جا سکتا ہے اور یہاں اس کی فضائی تصویر دی جا رہی ہے۔ فرات ایک دریا ہے، کوئی چھوٹا موٹا چشمہ نہیں ہے جس کا پانی روک لیا جائے۔ اگر ایک جگہ دشمن نے پہرہ لگا دیا تھا تو دوسری جگہ سے پانی حاصل کیا جا سکتا تھا۔

اس روایت کے کچھ بعد طبری نے ایک اور روایت نقل کی ہے جس کے مطابق حضرت حسین رضی اللہ عنہ نے ایک بڑے ٹب میں مشک کو پانی میں حل کرنے کا حکم دیا تاکہ اسے جسم پر ملا جا سکے۔ اگر پینے کے لیے پانی نہ تھا تو پھر پہلوانوں کی طرح نورہ لگانے کے لیے ٹب جتنا پانی کہاں سے آ گیا؟

قال أبو مخنف: حدثني فضيل بن خديج الكندي، عن محمد بن بشر، عن عمرو الحضرمي، قال: جب یہ لوگ (سرکاری فوج) آپ (حضرت حسین) سے جنگ کے لیے آگے بڑھے، تو آپ نے حکم دیا کہ بڑا خیمہ نصب کیا جائے۔ چنانچہ اسے نصب کر دیا گیا۔ آپ نے حکم دیا کہ ایک بڑے برتن میں مشک کو پانی میں حل کیا جائے۔ جب اسے حل کر لیا گیا تو اب آپ خیمہ کے اندر نورہ لگانے کے لیے گئے۔

2۔ ایک اور مبالغہ آمیز بیان یہ ہے کہ حضرت حسین رضی اللہ عنہ نے دشمن فوج کے ہزاروں بلکہ لاکھوں افراد کو اپنے ہاتھ سے قتل کیا اور کشتوں کے پشتے لگا دیے۔ بعض روایتوں میں یہ تعداد دو ہزار اور بعض میں تین لاکھ تک آئی ہے۔ اس روایت کے مبالغے کا اندازہ اس سے لگایا جا سکتا ہے کہ اگر ہر آدمی کے ساتھ مقابلہ کرنے اور اسے پچھاڑ کر قتل کرنے کے لیے ایک منٹ بھی درکار ہو تو 2000 افراد کو قتل کرنے کے لیے 2000 منٹ تو چاہیے ہوں گے، یہ تقریبا 33 گھنٹے بنتے ہیں۔ ابو مخنف کی روایتوں سے معلوم ہوتا ہے کہ یہ سانحہ ایک آدھ گھنٹے میں ہو کر ختم ہو گیا تھا۔

3۔ ایک اور مبالغہ آمیز بیان یہ ہے کہ حضرت حسین رضی اللہ عنہ اور دیگر شہداء کے سروں کو نیزوں پر لگا کر انہیں آپ کے اہل خانہ کے ساتھ شہر بہ شہر جلوس کی صورت میں پھرایا گیا اور اس حالت میں بھی حضرت حسین کے مبارک لبوں سے تلاوت قرآن مجید کی آواز سنی گئی۔ اگر کوئی آج بھی یہ کام کرے تو اسے سیاسی خود کشی ہی کہا جا سکتا ہے۔ اگر ایسا ہوا ہوتا تو جہاں جہاں سے یہ جلوس گزرتا جاتا، بغاوت کھڑی ہوتی چلی جاتی۔ پھر یہ سوال بھی پیدا ہوتا ہے کہ اگر ایسی کوئی حرکت کی جاتی تو اسے دیکھنے والے ہزاروں ہوتے۔ کیا ان میں سے کسی کی غیرت نے جوش نہیں مارا؟ اس وقت موجود درجنوں صحابہ اور ہزاروں تابعین میں سے کیا دو چار سو لوگ بھی ایسے نہ تھے جنہوں نے اس جلوس کو دیکھ کر یزید کے سامنے کلمہ حق ہی کہا ہو؟؟

اس قسم کی درجنوں مبالغہ آمیز داستانیں ہمارے ہاں خطیب اور شاعر عام بیان کرتے نظر آتے ہیں لیکن ہم انہی پر اکتفا کرتے ہیں
 

QaiserMirza

Chief Minister (5k+ posts)

تم آگ لگانے سے باز نہیں رہ سکتے؟؟ خدا کا خوف کرو بھائی، کسی کے عقیدے کا تم نے جواب دینا ہے؟؟
کسی کی محبتوں کا احترم کرنا سیکھ لو اللہ تعالیٰ تمہاری محبتوں کو عزت عطا کرے گا۔

اپنی محبتیں اگر اپنے تک ہی رکھی جائیں تو کسی کو اعتراز نہیں ہو سکتا
مگر جب دین اسلام کی مقدس اور قابل احترام ہستیوں کی شان پر حرف آتا ہو تو آپ ہی برداشت کر سکتے ہیں ہم نہیں
اس تھریڈ پر ہی دیکھ لیں کس نے اس خوبصورت موضوع کا رخ موڑا ہے
ان کا طریقہ واردات ہی یہ ہے کہ دوسروں کو بولنے ہی نہ دو
فورا ہی اتنا گند انڈیل دو کہ اصل موضوع چھوڑ کر دوسری طرف نکل جائیں

 
Last edited:

Atif

Chief Minister (5k+ posts)
اپنی محبتیں اگر اپنے تک ہی رکھی جائیں تو کسی کو اعتراز نہیں ہو سکتا
مگر جب دین اسلام کی مقدس اور قابل احترام ہستیوں کی شان پر حرف آتا ہو تو آپ ہی برداشت کر سکتے ہیں ہم نہیں
اس تھریڈ پر ہی دیکھ لیں کس نے اس خوبصورت موضوع کا رخ موڑا ہے



اور آپ کو لگ رہا ہے کہ آپ قابل احترام ہستیوں کی شان کے محافظ ہو یہاں؟؟

یہاں ہر ایک کو اپنی محبتیں سب کے سامنے ظاہر کرنے کی آزادی ہے یار، اور رخ موڑنا کوئی ایسی بات ہے کہ اس پر دوسروں کی توہین کی جائے؟
 

notsospecial

Politcal Worker (100+ posts)

دیگر اصحاب نے تسلیم کر لیا تھا کے ان کے پاس اتنی عددی قوت نہیں ہے کے حکومت کا مقابلہ کیا جائے

میں نے کہاں کہا کے آپ جنگ جدل کے لیے تشریف لے گئے تھے. آپ کی یزید سے ملاقات ہو جاتی تو شاید یہ گھتی کھل جاتی کے یزید کی بیعت کن شرائط پر کرتے. آپ کی بیعت دوسروں کے لیے بھی راستہ کھولتی

تیسری قوت اپنے مقاصد میں کامیاب ہوئی. ملاقات نہیں ہوئی. خلافت کہیں دب گئی ابھی تک دبی ہے. ساری لڑائی اس بات کی ہو رہی ہے کے کون کیا تھا. ہم خود کیا ہیں کوئی سوچنا بھی نہیں چاہتا

naa app wohaan thy naa maeen yeaah ap ka sachh ho saktaa ky ap samjhty ka wo bait krny he tashreef laay kar ja raahy thy.orr yakeenan iss nay bht saay say loogon to hurt kia.mazraat kay sath ap kisi cheez kay barray hatmmi toor pay naee keh sakty ky history maen kia.chahyy wo 50 saal phly ki baat he q na ho.

hmarra saara zoor dosroon kay aqayaad or history theek krny par laaga rehtaa.firqayy aik haqeeqat haeen orr hameen iss haqaaqat ko tasleem kr ky apny ap ko bhter krnaa chahyaa dosron ki islaah ki kosash taraak kr ky.

 

atensari

(50k+ posts) بابائے فورم
naa app wohaan thy naa maeen yeaah ap ka sachh ho saktaa ky ap samjhty ka wo bait krny he tashreef laay kar ja raahy thy.orr yakeenan iss nay bht saay say loogon to hurt kia.mazraat kay sath ap kisi cheez kay barray hatmmi toor pay naee keh sakty ky history maen kia.chahyy wo 50 saal phly ki baat he q na ho.

hmarra saara zoor dosroon kay aqayaad or history theek krny par laaga rehtaa.firqayy aik haqeeqat haeen orr hameen iss haqaaqat ko tasleem kr ky apny ap ko bhter krnaa chahyaa dosron ki islaah ki kosash taraak kr ky.
ساری لڑائی اس بات کی ہو رہی ہے کے کون کیا تھا. ہم خود کیا ہیں کوئی سوچنا بھی نہیں چاہتا

اس جملے پر غور کریں
 

alibaba007

Banned


[hilar] [hilar] [hilar]
کہاں سے لے آتے ہیں ایسے جملے آپ ؟؟
[/CENTER]




ur_aate-hain-gaib-se-ye-mazaamiin-khayaal-men-mirza-ghalib-couplets.png
 

The ironclad

Politcal Worker (100+ posts)


سارے مسلمان یزید تے لعنت بھیجو
اور سب تو پہلے میں آپی پھیجنا واں
مرے تعلق شیعہ مسلک دے نال وی نہیں
 
Status
Not open for further replies.

Back
Top