
پی ٹی آئی ایم این اے شکور شاد کا استعفیٰ منظور ہونے کا نوٹیفکیشن معطل کردیا گیا، اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللّٰہ نے پی ٹی آئی ایم این اے شکور شاد کے استعفیٰ کی منظوری کیخلاف درخواست منظور کرلی،عبدالشکور شاد کو اسمبلی کارروائی میں شامل ہونے کی ہدایت کردی ہے۔
چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ پی ٹی آئی کے سارے استعفے ہی مشکوک ہو گئے ہیں، الیکشن کمیشن دو ہفتوں میں جواب جمع کرائے،عدالت نے این اے 246 کی نشست خالی قرار دینے کا نوٹیفیکیشن بھی معطل کردیا۔
گزشتہ روز درخواست گزار نے بذریعہ وکیل استدعا کی تھی کہ ان کے موکل نے قومی اسمبلی کی نشست سے استعفیٰ نہیں دیا، پارٹی ہیڈ آفس کے کمپیوٹر آپریٹر کے لکھے استعفوں پر 123 ارکان سے دستخط لئے گئےہیں۔
درخواست میں کہا گیا کہ نے استعفی اسپیکر کو بھیجا نہ اپنا نام لکھا، نہ تاریخ ڈالی، پی ٹی آئی نے بتایا تھا کہ یہ استعفے پارٹی ڈسپلن کو برقرار رکھنے کے لیے ہیں، میں نے صرف عمران خان سے اظہار یک جہتی اور سیاسی مقاصد کیلئے دستخط کیے۔
عدالت نے استفسار کیا کہ کیا آپ کو ذاتی حیثیت میں اسپیکر قومی اسمبلی نے بلایا تھا؟ ۔ وکیل نے جواب دیا کہ ایک نوٹس آیا ،مگر یہ پیش نہیں ہوئے تھے،عدالت نے ریمارکس دیے کہ اس کے باوجود اسپیکر قومی اسمبلی نے استعفیٰ قبول کیا، یہ تو پی ٹی آئی کے سارے استعفے ہی مشکوک ہو گئے ہیں۔ عدالت نے اسپیکر اور قومی اسمبلی سیکریٹریٹ کو نوٹسز جاری کرتے ہوئے جواب طلب کرلیا۔