شوہر کی ناشکری عورت کے گھر کبھی خوشی نہیں آسکتی

M_Shameer

Councller (250+ posts)
جہالت مت پھیلاؤ مولوی۔ میں نے تو ان عورتوں کو زیادہ خوش دیکھا ہے جو یا تو شوہر کے جھنجھٹ سے آزاد ہوتی ہیں یا پھر مالی طور پر شوہر پر ڈیپنڈنٹ نہیں ہوتیں۔ جو عورتیں خود نہیں کماتیں اور کلی طور پر ان کا انحصار شوہر پر ہوتا ہے، ان کو میں نے زیادہ تر روتے ہی دیکھا ہے، چند روپوں کیلئے وہ شوہر کی محتاج ہوتی ہیں۔ عورت کی اصل طاقت اس کی اپنی مالی حیثیت ہوتی ہے نہ کہ کسی مرد پر اس کا منحصر ہونا۔
 

انقلاب

Chief Minister (5k+ posts)
جہالت مت پھیلاؤ مولوی۔ میں نے تو ان عورتوں کو زیادہ خوش دیکھا ہے جو یا تو شوہر کے جھنجھٹ سے آزاد ہوتی ہیں یا پھر مالی طور پر شوہر پر ڈیپنڈنٹ نہیں ہوتیں۔ جو عورتیں خود نہیں کماتیں اور کلی طور پر ان کا انحصار شوہر پر ہوتا ہے، ان کو میں نے زیادہ تر روتے ہی دیکھا ہے، چند روپوں کیلئے وہ شوہر کی محتاج ہوتی ہیں۔ عورت کی اصل طاقت اس کی اپنی مالی حیثیت ہوتی ہے نہ کہ کسی مرد پر اس کا منحصر ہونا۔
اگر خاوند بھی پندرہ سو ریال مہینے پر رکھ لے تو اور بھی اچھا ہے
 

Wake up Pak

Prime Minister (20k+ posts)
This is the most pathetic statement I have ever heard about women from a woman. No wonder why men usually treat their women like trash.
She also mentioned that Rasool Allah saw the majority of the women in hell. This is a blatant mockery of Rasool Allah's Deen of Islam.
 

Siberite

Chief Minister (5k+ posts)
جہالت مت پھیلاؤ مولوی۔ میں نے تو ان عورتوں کو زیادہ خوش دیکھا ہے جو یا تو شوہر کے جھنجھٹ سے آزاد ہوتی ہیں یا پھر مالی طور پر شوہر پر ڈیپنڈنٹ نہیں ہوتیں۔ جو عورتیں خود نہیں کماتیں اور کلی طور پر ان کا انحصار شوہر پر ہوتا ہے، ان کو میں نے زیادہ تر روتے ہی دیکھا ہے، چند روپوں کیلئے وہ شوہر کی محتاج ہوتی ہیں۔ عورت کی اصل طاقت اس کی اپنی مالی حیثیت ہوتی ہے نہ کہ کسی مرد پر اس کا منحصر ہونا۔




یار جگر ۔ یہ تو مردوں کی طرفداری میں بول رھی ہے ۔ تم کیوں خفا ہوگئے ؟
 

Siberite

Chief Minister (5k+ posts)
This is true - Women should be obedient to their husbands and husbands should respect them.
Abay Rehnay dey. Teri Zuban say Allah teri bivi ko bachay. Forum per tu tu kisi ki ijjat nahi karta . Bivi ki kion karay ga ? Munhoos.
 

M_Shameer

Councller (250+ posts)


یار جگر ۔ یہ تو مردوں کی طرفداری میں بول رھی ہے ۔ تم کیوں خفا ہوگئے ؟

اس معاشرے کے مردوں نے عورتوں کو دبا کر کیا اکھاڑ لیا، جس مرد کا بس باہر کسی پر نہیں چلتا، وہ بھی گھر کی عورتوں پر شیر ہوتا ہے، جب تک پاکستانی معاشرے کی عورتیں مرد پر ڈپنڈنٹ رہیں گی اور مالی طور پر خودکفیل نہیں ہوں گی، تب تک نہ اس معاشرے سے غربت دور ہوسکتی ہے اور نہ ہی کوئی سدھار آسکتا ہے۔
 

Captain Safdar

Chief Minister (5k+ posts)
جہالت مت پھیلاؤ مولوی۔ میں نے تو ان عورتوں کو زیادہ خوش دیکھا ہے جو یا تو شوہر کے جھنجھٹ سے آزاد ہوتی ہیں یا پھر مالی طور پر شوہر پر ڈیپنڈنٹ نہیں ہوتیں۔ جو عورتیں خود نہیں کماتیں اور کلی طور پر ان کا انحصار شوہر پر ہوتا ہے، ان کو میں نے زیادہ تر روتے ہی دیکھا ہے، چند روپوں کیلئے وہ شوہر کی محتاج ہوتی ہیں۔ عورت کی اصل طاقت اس کی اپنی مالی حیثیت ہوتی ہے نہ کہ کسی مرد پر اس کا منحصر ہونا۔
Like Meryam khalifa, Daddu Charger, Azma Bukhari, Sania Ashiq etc....
 

Siberite

Chief Minister (5k+ posts)
اس معاشرے کے مردوں نے عورتوں کو دبا کر کیا اکھاڑ لیا، جس مرد کا بس باہر کسی پر نہیں چلتا، وہ بھی گھر کی عورتوں پر شیر ہوتا ہے، جب تک پاکستانی معاشرے کی عورتیں مرد پر ڈپنڈنٹ رہیں گی اور مالی طور پر خودکفیل نہیں ہوں گی، تب تک نہ اس معاشرے سے غربت دور ہوسکتی ہے اور نہ ہی کوئی سدھار آسکتا ہے۔



میری جان ۔ یہ معاشرتی انقلاب کب آئے گا ؟ میں تو کب سے عورتوں کو مردوں پر سواری کرتے دیکھنے کا خواب دیکھ رھا ہوں ۔


مذاق سے ھٹ کر ، میرے خیال میں پاکستان کی عورتیں مردوں سے زیادہ کرپٹ ھیں ۔ کسی بھی معاشرے میں اچھائ یا برائ ، عزت یا ذلت ، حسن سلوک یا بد اخلاقی ماں کی تربیت سے ھی جنم لیتی ہیں ۔ یہ ایک لمبی بحث ھے لیکن میرے خیال میں اگر آج ھر گھر میں خواتین مردوں کی حرام کمائ پر لعنت بھیج کر روکھی سوکھی کھانے پر تیار ہوجائیں تو معاشرے میں رشوت کے خلاف انقلاب آسکتا ھے ۔


میرا ایک دوست کراچی میں رھتا ہے ، پولیس کے محکمے میں رنگروٹ بھرتی ہو کر ھیڈ محرر کے عہدے تک جا پہنچا ، آج سے 30 سال پہلے مانسہرے میں جاکر اپنے چچا کی بیٹی بیاہ لایا۔ وہ لڑکی گاؤں کی نہایت سادہ تھی ۔ جب وہ کراچی آکر رھنے لگی اور روپے پیسے کی ریل پیل دیکھ کر وہ بھی اسی طرح کی ہوگئ جس طرح اس کا خاوند تھا ۔ میاں بیوی میں صرف ایک بات پر لڑائ ہوا کرتی تھی جب میرا دوست اپنے والدین اور بہن بھائیوں کو کراچی سے پیسے روانہ کرتا ۔



بحر حال ان کے گھر پانچ بچوں کی پیدائش ہوئ اور وہ کراچی میں اچھے اسکولوں میں پڑھے لکھے اور بالاخر دونے بیٹے باپ کی طرح پولس میں بھرتے ہوگئے اور شادیاں کر لیں ۔ تین بیٹیوں کو بھی بیاہ کر دے دیا ۔اسی عرصے میں میرے دوست کو رششوت سے نفرت ہونا شروع ہوگئ اور اس نے داڑھی رکھ لی ، رشوت سے توبہ کرکے پکا نمازی اور پرھیز گا بن بیٹھا ۔


اس چیز کو دیکھ کر وھی بیوی تلملا اٹھی اور گھر میں جنگ وجدل کا ماحول شروع ہوگیا ۔ خاوند بیوی سے کہتا کہ اب میں نے رشوت سے توبہ کرلی ھے ، اور کسی صورت مذید رشوت نہ لونگا ۔جو کچھ بھی تنخواہ ملتی ھے اس میں گزارا کرو ۔


لیکن بیوی صاحبہ کہتی کہ تم ساری عمر کما کر اپنے خاندان ، والدین اور بہن بھائیوں کو پالتے رھے ہو ، اور اب جب میرے سکون کے دن آئے تو تم مولوی بن گئے ہو ۔

خاوند کہتا کہ میں نے اللہ کو جواب دینا ھے ، بیوی کہتی کہ تمہاری جگہ میں اللہ کو جواب دونگی ۔


میرے دوست ،یہی خیالات اور حالات پاکستان میں اکثر گھرانو کے ہیں ۔وہ تو شکر ھے میرا دوست واپس نہیں پلٹا اور نہ ہی اس سادہ سی لڑکی سے ھیبتناک عورت میں تبدیل ہونے والی بیوی کا سر دیوارمیں نہیں دے مارا ۔


یہ تو صرف ایک گھرانے کی کہانی ھے ، لیکن ھر شخص گھر میں رشوت کا سامان لے کر پہنچتا ہے ۔



 

M_Shameer

Councller (250+ posts)


میری جان ۔ یہ معاشرتی انقلاب کب آئے گا ؟ میں تو کب سے عورتوں کو مردوں پر سواری کرتے دیکھنے کا خواب دیکھ رھا ہوں ۔


مذاق سے ھٹ کر ، میرے خیال میں پاکستان کی عورتیں مردوں سے زیادہ کرپٹ ھیں ۔ کسی بھی معاشرے میں اچھائ یا برائ ، عزت یا ذلت ، حسن سلوک یا بد اخلاقی ماں کی تربیت سے ھی جنم لیتی ہیں ۔ یہ ایک لمبی بحث ھے لیکن میرے خیال میں اگر آج ھر گھر میں خواتین مردوں کی حرام کمائ پر لعنت بھیج کر روکھی سوکھی کھانے پر تیار ہوجائیں تو معاشرے میں رشوت کے خلاف انقلاب آسکتا ھے ۔


میرا ایک دوست کراچی میں رھتا ہے ، پولیس کے محکمے میں رنگروٹ بھرتی ہو کر ھیڈ محرر کے عہدے تک جا پہنچا ، آج سے 30 سال پہلے مانسہرے میں جاکر اپنے چچا کی بیٹی بیاہ لایا۔ وہ لڑکی گاؤں کی نہایت سادہ تھی ۔ جب وہ کراچی آکر رھنے لگی اور روپے پیسے کی ریل پیل دیکھ کر وہ بھی اسی طرح کی ہوگئ جس طرح اس کا خاوند تھا ۔ میاں بیوی میں صرف ایک بات پر لڑائ ہوا کرتی تھی جب میرا دوست اپنے والدین اور بہن بھائیوں کو کراچی سے پیسے روانہ کرتا ۔



بحر حال ان کے گھر پانچ بچوں کی پیدائش ہوئ اور وہ کراچی میں اچھے اسکولوں میں پڑھے لکھے اور بالاخر دونے بیٹے باپ کی طرح پولس میں بھرتے ہوگئے اور شادیاں کر لیں ۔ تین بیٹیوں کو بھی بیاہ کر دے دیا ۔اسی عرصے میں میرے دوست کو رششوت سے نفرت ہونا شروع ہوگئ اور اس نے داڑھی رکھ لی ، رشوت سے توبہ کرکے پکا نمازی اور پرھیز گا بن بیٹھا ۔


اس چیز کو دیکھ کر وھی بیوی تلملا اٹھی اور گھر میں جنگ وجدل کا ماحول شروع ہوگیا ۔ خاوند بیوی سے کہتا کہ اب میں نے رشوت سے توبہ کرلی ھے ، اور کسی صورت مذید رشوت نہ لونگا ۔جو کچھ بھی تنخواہ ملتی ھے اس میں گزارا کرو ۔


لیکن بیوی صاحبہ کہتی کہ تم ساری عمر کما کر اپنے خاندان ، والدین اور بہن بھائیوں کو پالتے رھے ہو ، اور اب جب میرے سکون کے دن آئے تو تم مولوی بن گئے ہو ۔

خاوند کہتا کہ میں نے اللہ کو جواب دینا ھے ، بیوی کہتی کہ تمہاری جگہ میں اللہ کو جواب دونگی ۔


میرے دوست ،یہی خیالات اور حالات پاکستان میں اکثر گھرانو کے ہیں ۔وہ تو شکر ھے میرا دوست واپس نہیں پلٹا اور نہ ہی اس سادہ سی لڑکی سے ھیبتناک عورت میں تبدیل ہونے والی بیوی کا سر دیوارمیں نہیں دے مارا ۔


یہ تو صرف ایک گھرانے کی کہانی ھے ، لیکن ھر شخص گھر میں رشوت کا سامان لے کر پہنچتا ہے ۔




میری نظر میں کوئی بھی معاشرہ جب تک بحثیت مجموعی مالی طور پر آسودہ نہ ہو تب تک وہ اخلاقی انحطاط کا شکار رہتا ہے ، جرائم کی شرح بھی زیادہ ہوتی ہے۔ ابراہم میسلو کی ہائرارکی آف نیڈز بھی یہی کہتی ہے۔ ہمارے معاشرے کی عورت (کی اکثریت) بھی اسی لئے زیادہ کرپٹ اور لالچی ہے کیونکہ پیسے تک اس کی ڈائریکٹ رسائی نہیں ہے، وہ پیسے کیلئے مرد کی محتاج ہے اس لئے اس کی ہوس بھی مرد سے زیادہ ہے۔ جس معاشرے کی آدھی آبادی کو گھروں میں بٹھا دیا جائے اور باقی آدھی ان کا بھی بوجھ اٹھانے پر لگی ہو، ایسا معاشرہ کبھی غربت اور بدحالی سے نکل ہی نہیں سکتا۔ یہ تو کامن سینس کی بات ہے۔ امریکہ برطانیہ اور یورپ وغیرہ کی تو خیر صدیوں پر محیط تاریخ ہے، مگر جن معاشروں نے پچھلی چند دہائیوں میں ترقی کی ہے جیسا کہ چائنا، ساؤتھ کوریا، سنگاپور، ہانگ کانگ ان معاشروں کا جائزہ لیا جائے تو ان کی ترقی کے پیچھے ایک بڑا عنصر یہ ہے کہ ان معاشروں میں عورتوں پر وہ پابندیاں نہیں ہیں جو مسلم معاشروں میں پائی جاتی ہیں، وہ معاشرے کی پروڈکٹیویٹی میں پورا حصہ ڈالتی ہیں۔ اس کے مقابلے میں اسلامی ممالک کا جائزہ لیں تو ان کی اکثریت مالی بدحالی کا شکار ہے، سوائے ان چند ملکوں کے جن کو خوش قسمتی سے تیل کی دولت مل گئی۔
 

Siberite

Chief Minister (5k+ posts)
میری نظر میں کوئی بھی معاشرہ جب تک بحثیت مجموعی مالی طور پر آسودہ نہ ہو تب تک وہ اخلاقی انحطاط کا شکار رہتا ہے ، جرائم کی شرح بھی زیادہ ہوتی ہے۔ ابراہم میسلو کی ہائرارکی آف نیڈز بھی یہی کہتی ہے۔ ہمارے معاشرے کی عورت (کی اکثریت) بھی اسی لئے زیادہ کرپٹ اور لالچی ہے کیونکہ پیسے تک اس کی ڈائریکٹ رسائی نہیں ہے، وہ پیسے کیلئے مرد کی محتاج ہے اس لئے اس کی ہوس بھی مرد سے زیادہ ہے۔ جس معاشرے کی آدھی آبادی کو گھروں میں بٹھا دیا جائے اور باقی آدھی ان کا بھی بوجھ اٹھانے پر لگی ہو، ایسا معاشرہ کبھی غربت اور بدحالی سے نکل ہی نہیں سکتا۔ یہ تو کامن سینس کی بات ہے۔ امریکہ برطانیہ اور یورپ وغیرہ کی تو خیر صدیوں پر محیط تاریخ ہے، مگر جن معاشروں نے پچھلی چند دہائیوں میں ترقی کی ہے جیسا کہ چائنا، ساؤتھ کوریا، سنگاپور، ہانگ کانگ ان معاشروں کا جائزہ لیا جائے تو ان کی ترقی کے پیچھے ایک بڑا عنصر یہ ہے کہ ان معاشروں میں عورتوں پر وہ پابندیاں نہیں ہیں جو مسلم معاشروں میں پائی جاتی ہیں، وہ معاشرے کی پروڈکٹیویٹی میں پورا حصہ ڈالتی ہیں۔ اس کے مقابلے میں اسلامی ممالک کا جائزہ لیں تو ان کی اکثریت مالی بدحالی کا شکار ہے، سوائے ان چند ملکوں کے جن کو خوش قسمتی سے تیل کی دولت مل گئی۔


اس میں کوئ شک نہیں کہ مالی آسودگی اور قیمت خرید کی دسترس ھی قوموں کی مجموعی ترقی کا نچوڑ ہوتی ہیں لیکن انسانی نفسیات میں ملاوٹ کے جراثیم بداخلاقی ان گھرانوں میں بھی اسی تیزی سے وارد ہوتے ہیں جسطرح افلاس کے ھاتھوں مجبور ہوکر غربا جرائم کی نوعیت کو پس پیش نہیں رکھتے ۔


ھرچند کہ مالی آسودگی سے کئ قسم کے غیر اخلاقی جرائم سے بچا جاسکتا ہے تاھم کردار کی مضبوطی ھی وہ واحد قوت ھے جو مالی پسماندگی کے باوجود اور پیسوں کی ریل پیل کے درمیان بھی اپنے وجود کا اظہار کرواتی ھے ۔


ھمارے تاریخی مردانہ ھیجومینی کا تصور اس معاشرے سے یکدم ختم نہیں کیا جاسکتا اور نہ ھی خواتین کو مکمل اور کھلی آزادی کا خواب مستقبل قریب میں پایہ تکمیل تک پہنچ سکتا ہے ۔
اور جب تک یہ مکمل نہیں ہوتا ، ھمیں اپنی اخلاقیات کا درس لیتے رھنا چاھیے ، کردار کی تعمیر مالی منفعت کی محتاج نہیں ۔ یہ تو انسانی گوھر ھے ۔


 

Wake up Pak

Prime Minister (20k+ posts)
😂 😂 😂
DipGgrHXsAAmkgy
 

Citizen X

President (40k+ posts)
She also mentioned that Rasool Allah saw the majority of the women in hell. This is a blatant mockery of Rasool Allah's Deen of Islam.
They will do everything to defend their garbage even if it means insulting themselves. No wonder the entire world thinks these ninjas are oppressed and backwards, which to quite a degree is true.