شاہ محمود قریشی نے کام دکھادیا

Kashif Rafiq

Prime Minister (20k+ posts)
23738_42099626.jpg

https://dunya.com.pk/index.php/author/khalid-masood-khan/2018-06-29/23738/42099626
 

Shah Shatranj

Chief Minister (5k+ posts)
ملتان گیا
لیہ ہاتھ سے نکل گیا
لودھراں میں کوئی پوزیشن نہیں
مظفر گڑھ رحیم یار خان انتہائی کمزور
وہاڑی جٹ کا کھڑاک ہو گیا
باقی بچا ڈی جی خان بہاولپور وہاں بھی سخت مقابلہ

مطلب جنوبی پنجاب کی چالیس میں سے زیادہ سے زیادہ ١٠
 

RashidAhmed

Moderator
Staff member
Siasat.pk Web Desk
اس میں کوئی شک نہیں کہ شاہ محمود سازشی شخص ہے لیکن خالد مسعود سوائے ایک دو کے سب دعوے غلط ہیں

ڈیہر کو ٹکٹ ملنے اور اصغر کھوکھر، اسحاق بچہ کو صوبائی ٹکٹ نہ دینے پر تحریک انصاف این اے 154 سے کمزور ہوگئی ہے ، کچھ صوبائی سیٹوں پر بھی ٹکٹ غلط دئیے گئے ہیں لیکن باقی 5 سیٹوں این اے 155، این اے 156 ، این اے 157، این اے 158 اور این اے 159 پر سخت مقابلہ ہوگا۔ این اے 156 ، این اے 158 پر پیپلزپارٹی اور تحریک انصاف کے امیدوار ذاتی حیثیت میں برابر برابر ہیں لیکن تحریک انصاف اور پیپلزپارٹی کا ووٹ بنک اہم کردار ادا کرے گا جس پارٹی کا ووٹ زیادہ ہوگا وہ جیت جائے گا۔ این اے 155 میں شیخ طارق رشید ، این اے 156 میں عامر سعید انصاری کی پوزیشن بہت ماٹھی ہے

شاہ محمود قریشی نے اصغر کھوکھر، اسحاق بچہ کو ٹکٹ نہ دیکر غلط کیا ہے۔ خالد مسعود کا یہ دعویٰ کہ خالد جاوید وڑائچ اس حلقے کا نہیں اس لحاظ سے غلط ہے کیونکہ وہ اس حلقے میں پچھلے 10 سال سے ہے۔ 10 سال پہلے اس حلقے میں آکر بسا تھا وہ
 

باس دی بگ

Councller (250+ posts)
سیاہ مونہہ مود کریشی پرلے درجے کا مفاد پرست اور دوغلا بندہ ہے۔ جاوید ہاشمی اس سے بھی زیادہ گھٹیا اور کمینہ انسان تھا جو کھاتا پی ٹی آئی کا تھا اور بھونکتا نون لیگ کیلئے تھا۔ جہانگیر ترین سیا مونہہ مود کریشی سے بہت بہتر، مہذب، کشادہ دل اور شریف آدمی ہے جو نااہل ہو کر بھی پارٹی کیساتھ جڑا ہوا تھا جیت کیلئے محنت کر رہا تھا۔ ترین دن رات کی محنت مشقت کے بعد جو الیکٹیبلز لے کر آیا ان میں سے زیادہ تر جیتنے والے تھے۔ سکندر بوسن کی ٹکٹ جہانگیر ترین نے دلوائی اور کمینے کریشی نے وہ ٹکٹ کینسل کروا کر ڈیہر کو دلوا دی جس پر جہانگیر ترہن ناراض ہو کر لندن چلا گیا (خبریں تو یہی ہیں)۔ کریشی نے اوکاڑہ میںشفقت ربیرا کی جیتی ہوئی سیٹ پر صمصام بخار کی گود میں ڈال دی جسکی ہار یقینی ہے۔
سیاہ مونہہ مود کریشی انتہائی خود غرض اور مطلب پرست انسان ہے۔ موقع ملتے ہی عمران خان کی کمر میں ایسا چھرا گھونپے گا کہ عمران کی چیخ بھی نہیں نکلے گی۔
 

باس دی بگ

Councller (250+ posts)
اس میں کوئی شک نہیں کہ شاہ محمود سازشی شخص ہے لیکن خالد مسعود سوائے ایک دو کے سب دعوے غلط ہیں

ڈیہر کو ٹکٹ ملنے اور اصغر کھوکھر، اسحاق بچہ کو صوبائی ٹکٹ نہ دینے پر تحریک انصاف این اے 154 سے کمزور ہوگئی ہے ، کچھ صوبائی سیٹوں پر بھی ٹکٹ غلط دئیے گئے ہیں لیکن باقی 5 سیٹوں این اے 155، این اے 156 ، این اے 157، این اے 158 اور این اے 159 پر سخت مقابلہ ہوگا۔ این اے 156 ، این اے 158 پر پیپلزپارٹی اور تحریک انصاف کے امیدوار ذاتی حیثیت میں برابر برابر ہیں لیکن تحریک انصاف اور پیپلزپارٹی کا ووٹ بنک اہم کردار ادا کرے گا جس پارٹی کا ووٹ زیادہ ہوگا وہ جیت جائے گا۔ این اے 155 میں شیخ طارق رشید ، این اے 156 میں عامر سعید انصاری کی پوزیشن بہت ماٹھی ہے

شاہ محمود قریشی نے اصغر کھوکھر، اسحاق بچہ کو ٹکٹ نہ دیکر غلط کیا ہے۔ خالد مسعود کا یہ دعویٰ کہ خالد جاوید وڑائچ اس حلقے کا نہیں اس لحاظ سے غلط ہے کیونکہ وہ اس حلقے میں پچھلے 10 سال سے ہے۔ 10 سال پہلے اس حلقے میں آکر بسا تھا وہ
بھائی یہ سکندر بوسن اور ڈیہر میں سے کون مضبوط ہے، ٹکٹ کس کو ملنا چاہیئے تھا؟
اور
جہانگیر ترین کی مبینہ ناراضگی کی وجہ کیا ہے؟

 

Kashif Rafiq

Prime Minister (20k+ posts)
ملتان گیا
لیہ ہاتھ سے نکل گیا
لودھراں میں کوئی پوزیشن نہیں
مظفر گڑھ رحیم یار خان انتہائی کمزور
وہاڑی جٹ کا کھڑاک ہو گیا
باقی بچا ڈی جی خان بہاولپور وہاں بھی سخت مقابلہ

مطلب جنوبی پنجاب کی چالیس میں سے زیادہ سے زیادہ ١٠

لیہ میں سردار بہادر سیہڑ اور مجید نیازی برابر کے امیدوار ہیں فرق صرف اتنا ہے کہ مجید نیازی کا پینل سٹرونگ تھا ۔ نیاز جھکڑ دوسرے حلقے سے لڑرہا ہے۔ پیپلزپارٹی کی پوزیشن بہت کمزور ہے


لودھراں میں مقابلہ برابر کا ہے تحریک انصاف اور ن لیگ کا۔۔ پیپلزپارٹی کا کوئی وجود نہیں۔

مظفرگڑھ میں تحریک انصاف کے پاس باسط سلطان، غلام مصطفیٰ کھر، عامرگوپانگ، معظم جتوئی جیسے مضبوط امیدوار ہیں جبکہ ن لیگ کے پاس ایک سلطان ہنجرا تھا وہ بھی آزاد لڑرہا ہے۔ پیپلزپارٹی کے پاس سوائے حناربانی کھر کے کوئی نہیں اب اسکا بھائی الیکشن لڑرہا ہے ۔ قیوم جتوئی آزاد لڑرہا ہے

رحیم یار خان میں تحریک انصاف کے پاس مخدوم خسروبختیار، جاوید اقبال وڑائچ، مبین عالم جیسے امیدوار ہیں جبکہ ن لیگ کے پاس صرف ارشد لغاری اور شیخ فیاض بچا ہے اور پیپلزپارٹی دو سیٹوں کی حد تک سٹرونگ ہے۔ ایک سیٹ مخدوم احمد محمود کی اور دوسری کوریجہ فیملی کی لیکن کوریجہ فیملی کے خلاف حامد سعید کاظمی آزاد لڑرہا ہے

بہاولپور میں پیپلزپارٹی کے پاس سید حسن گیلانی کے علاوہ کوئی امیدوار نہیں لیکن اسکا بھائی سمیع الحق گیلانی تحریک انصاف میں ہے اور زیادہ مضبوط ہے۔

وہاڑی میں جٹ فیملی کو خود پی ٹی آئی نے فارغ کیا ہے ۔ تحریک انصاف کے پاس طاہر اقبال چوہدری، اورنگزیب کھچی، اسحاق خاکوانی تگڑے امیدوار ہیں جبکہ پیپلزپارٹی کے پاس نتاشہ دولتانہ کے علاوہ کوئی اچھا امیدوار نہیں ووٹ اسے مل جائیں گے لیکن اس کی جیت کا دور دور تک کوئی امکان نہیں

ڈیرہ غازی خان، راجن پور میں پیپلزپارٹی کا دور دور تک نام ونشان نہیں

خانیوال میں بھی پیپلزپارٹی کی ایسی ہی صورتحال ہے، کوئی مضبوط امیدوار نہیں ہے
 

BrotherKantu

Chief Minister (5k+ posts)
I feel the same way. Something about SMQ does not feel right.
اس میں کوئی شک نہیں کہ شاہ محمود سازشی شخص ہے لیکن خالد مسعود سوائے ایک دو کے سب دعوے غلط ہیں

ڈیہر کو ٹکٹ ملنے اور اصغر کھوکھر، اسحاق بچہ کو صوبائی ٹکٹ نہ دینے پر تحریک انصاف این اے 154 سے کمزور ہوگئی ہے ، کچھ صوبائی سیٹوں پر بھی ٹکٹ غلط دئیے گئے ہیں لیکن باقی 5 سیٹوں این اے 155، این اے 156 ، این اے 157، این اے 158 اور این اے 159 پر سخت مقابلہ ہوگا۔ این اے 156 ، این اے 158 پر پیپلزپارٹی اور تحریک انصاف کے امیدوار ذاتی حیثیت میں برابر برابر ہیں لیکن تحریک انصاف اور پیپلزپارٹی کا ووٹ بنک اہم کردار ادا کرے گا جس پارٹی کا ووٹ زیادہ ہوگا وہ جیت جائے گا۔ این اے 155 میں شیخ طارق رشید ، این اے 156 میں عامر سعید انصاری کی پوزیشن بہت ماٹھی ہے

شاہ محمود قریشی نے اصغر کھوکھر، اسحاق بچہ کو ٹکٹ نہ دیکر غلط کیا ہے۔ خالد مسعود کا یہ دعویٰ کہ خالد جاوید وڑائچ اس حلقے کا نہیں اس لحاظ سے غلط ہے کیونکہ وہ اس حلقے میں پچھلے 10 سال سے ہے۔ 10 سال پہلے اس حلقے میں آکر بسا تھا وہ


لوگوں کو شاہ محمود نا پسند ہے اور وجہ نہین جانتے

وجہ

شاہ محمود چول آدمی ہے۔



،
 

RashidAhmed

Moderator
Staff member
Siasat.pk Web Desk
ملتان گیا
لیہ ہاتھ سے نکل گیا
لودھراں میں کوئی پوزیشن نہیں
مظفر گڑھ رحیم یار خان انتہائی کمزور
وہاڑی جٹ کا کھڑاک ہو گیا
باقی بچا ڈی جی خان بہاولپور وہاں بھی سخت مقابلہ

مطلب جنوبی پنجاب کی چالیس میں سے زیادہ سے زیادہ ١٠

بھائی یہ سکندر بوسن اور ڈیہر میں سے کون مضبوط ہے، ٹکٹ کس کو ملنا چاہیئے تھا؟
اور
جہانگیر ترین کی مبینہ ناراضگی کی وجہ کیا ہے؟



سکندر بوسن کو گردوں کا مسئلہ ہے اور وہ ہر ہفتے ڈائیلائسز کرواتا ہے ، کسی تقریب میں زیادہ دیر بیٹھ نہیں سکتا۔ لیکن الیکشن لڑنے کیلئے بضد ہے۔ وہ ضد کررہا ہے کہ اسے تین ٹکٹ دئیے جائیں ۔ وہ خود ایک قومی اور ایک صوبائی اسمبلی پر الیکشن لڑنا چاہتا ہے اور اپنے بھائی کو دوسرے صوبائی حلقے سے الیکشن لڑوانا چاہتا ہے۔ اس سے تحریک انصاف کا نقصان یہ تھا کہ تحریک انصاف کے وہ کارکن نظرانداز ہوجاتے جو سالہا سال سے محنت کررہے ہیں۔
احمد حسین ڈیہر 2016 سے حلقے میں محنت کررہا ہے اگر چہ اسکے نیچے امیدوار اتنے مضبوط نہیں لیکن وہ ٹف ٹائم دے گا
ویسے ڈیہر اور بوسن کے علیحدہ علیحدہ لڑنے سے عبدالقادر گیلانی کی پوزیشن زیادہ مضبوط ہوگئی ہے ۔ باقی عمران خان کا ڈیہر کے حلقے میں ایک جلسہ بازی پلٹ سکتا ہے
 

RashidAhmed

Moderator
Staff member
Siasat.pk Web Desk
ملتان گیا
لیہ ہاتھ سے نکل گیا
لودھراں میں کوئی پوزیشن نہیں
مظفر گڑھ رحیم یار خان انتہائی کمزور
وہاڑی جٹ کا کھڑاک ہو گیا
باقی بچا ڈی جی خان بہاولپور وہاں بھی سخت مقابلہ

مطلب جنوبی پنجاب کی چالیس میں سے زیادہ سے زیادہ ١٠

آپ تو عمران خان نااہلی کیس میں عمران خان کو نااہل کروانے کیلئے ساتھ ساتھ جیل بھجواچکے تھے
پچیس جولائی زیادہ دور نہیں ہے۔ پتہ چل جائے گا
 

Shah Shatranj

Chief Minister (5k+ posts)

لیہ میں سردار بہادر سیہڑ اور مجید نیازی برابر کے امیدوار ہیں فرق صرف اتنا ہے کہ مجید نیازی کا پینل سٹرونگ تھا ۔ نیاز جھکڑ دوسرے حلقے سے لڑرہا ہے۔ پیپلزپارٹی کی پوزیشن بہت کمزور ہے

لودھراں میں مقابلہ برابر کا ہے تحریک انصاف اور ن لیگ کا۔۔ پیپلزپارٹی کا کوئی وجود نہیں۔

مظفرگڑھ میں تحریک انصاف کے پاس باسط سلطان، غلام مصطفیٰ کھر، عامرگوپانگ، معظم جتوئی جیسے مضبوط امیدوار ہیں جبکہ ن لیگ کے پاس ایک سلطان ہنجرا تھا وہ بھی آزاد لڑرہا ہے۔ پیپلزپارٹی کے پاس سوائے حناربانی کھر کے کوئی نہیں اب اسکا بھائی الیکشن لڑرہا ہے ۔ قیوم جتوئی آزاد لڑرہا ہے

رحیم یار خان میں تحریک انصاف کے پاس مخدوم خسروبختیار، جاوید اقبال وڑائچ، مبین عالم جیسے امیدوار ہیں جبکہ ن لیگ کے پاس صرف ارشد لغاری اور شیخ فیاض بچا ہے اور پیپلزپارٹی دو سیٹوں کی حد تک سٹرونگ ہے۔ ایک سیٹ مخدوم احمد محمود کی اور دوسری کوریجہ فیملی کی لیکن کوریجہ فیملی کے خلاف حامد سعید کاظمی آزاد لڑرہا ہے

بہاولپور میں پیپلزپارٹی کے پاس سید حسن گیلانی کے علاوہ کوئی امیدوار نہیں لیکن اسکا بھائی سمیع الحق گیلانی تحریک انصاف میں ہے اور زیادہ مضبوط ہے۔

وہاڑی میں جٹ فیملی کو خود پی ٹی آئی نے فارغ کیا ہے ۔ تحریک انصاف کے پاس طاہر اقبال چوہدری، اورنگزیب کھچی، اسحاق خاکوانی تگڑے امیدوار ہیں جبکہ پیپلزپارٹی کے پاس نتاشہ دولتانہ کے علاوہ کوئی اچھا امیدوار نہیں ووٹ اسے مل جائیں گے لیکن اس کی جیت کا دور دور تک کوئی امکان نہیں

ڈیرہ غازی خان، راجن پور میں پیپلزپارٹی کا دور دور تک نام ونشان نہیں

خانیوال میں بھی پیپلزپارٹی کی ایسی ہی صورتحال ہے، کوئی مضبوط امیدوار نہیں ہے

پیپلز پارٹی کا ملتان مظفر گڑھ اور رحیم یار خان میں روایتی ووٹ بینک ہے یہاں سے پیپلز پارٹی اچھا پرفارم کرے گی اس کے علاوہ باقی جنوبی پنجاب سے بھی پیپلز پارٹی کا ووٹر واپس اے گا
پیپلز پارٹی جنوبی پنجاب سے بھاری اکثریت لے گی

یہ لوٹے جو تحریک انصاف نے اکٹھا کیے یہ ہی اپنی ہار کی ضمانت ہیں ان لوگوں نے جھوٹے وعدے کر کے عوام کو کچھ نہیں اب تحریک انصاف کی لانڈری میں دھل کر دوبارہ پاک ہو چکے ہیں عوام ان لوٹوں کی اصلیت جانتے ہیں اصل فیصلہ عوام کا ہی ہو گا
 

RashidAhmed

Moderator
Staff member
Siasat.pk Web Desk

پیپلز پارٹی کا ملتان مظفر گڑھ اور رحیم یار خان میں روایتی ووٹ بینک ہے یہاں سے پیپلز پارٹی اچھا پرفارم کرے گی اس کے علاوہ باقی جنوبی پنجاب سے بھی پیپلز پارٹی کا ووٹر واپس اے گا
پیپلز پارٹی جنوبی پنجاب سے بھاری اکثریت لے گی

یہ لوٹے جو تحریک انصاف نے اکٹھا کیے یہ ہی اپنی ہار کی ضمانت ہیں ان لوگوں نے جھوٹے وعدے کر کے عوام کو کچھ نہیں اب تحریک انصاف کی لانڈری میں دھل کر دوبارہ پاک ہو چکے ہیں عوام ان لوٹوں کی اصلیت جانتے ہیں اصل فیصلہ عوام کا ہی ہو گا

اگرمظفر گڑھ میں روایتی ووٹ بنک ہوتا تو حناربانی کھر الیکشن لڑنے سے انکار نہ کرتی، قیوم جتوئی آزاد اور معظم جتوئی پیپلزپارٹی کے ٹکٹ پر نہ لڑرہاہوتا
ملتان میں گیلانی خاندان کا ذاتی ووٹ بنک ہے پیپلزپارٹی کا ووٹ بنک نہیں رہا۔ ملتان میں جس سے پوچھو کہ وہ پی ٹی آئی یا ن لیگ کو ووٹ دینے کی بات کرتا ہے۔ گیلانی خاندان اپنے ذاتی ووٹ بنک پر سیٹیں جیت جائیں تو جیت جائیں ورنہ بہت مشکل ہے
 

Shah Shatranj

Chief Minister (5k+ posts)
آپ تو عمران خان نااہلی کیس میں عمران خان کو نااہل کروانے کیلئے ساتھ ساتھ جیل بھجواچکے تھے
پچیس جولائی زیادہ دور نہیں ہے۔ پتہ چل جائے گا

کون جانتا ہے الیکشن میں کیا ہو لوگ لوٹوں کو ووٹ دیں یا نظریات کو
تحریک انصاف نے لوٹوں کو ٹکٹ دے کر روایتی پارٹیوں کا کم آسان کر دیا ہے
باقی کی بات نہیں جانتا لیکن لودھراں سے تحریک انصاف ہار چکی ہے

خاص طور پر ترین والا حلقہ مکمل صفایا ہو چکا ہے
 

RashidAhmed

Moderator
Staff member
Siasat.pk Web Desk

کون جانتا ہے الیکشن میں کیا ہو لوگ لوٹوں کو ووٹ دیں یا نظریات کو
تحریک انصاف نے لوٹوں کو ٹکٹ دے کر روایتی پارٹیوں کا کم آسان کر دیا ہے

باقی کی بات نہیں جانتا لیکن لودھراں سے تحریک انصاف ہار چکی ہے
خاص طور پر ترین والا حلقہ مکمل صفایا ہو چکا ہے

پہلے ملتان، لیہ، مظفر گڑھ میں پی ٹی آئی کو ہرارہے تھے اب کہہ رہے ہو کہ میں نہیں جانتا
کوئی بات نہیں لودھراں سے بھی بیک آؤٹ کر جاؤ گے
 

Shah Shatranj

Chief Minister (5k+ posts)
اگرمظفر گڑھ میں روایتی ووٹ بنک ہوتا تو حناربانی کھر الیکشن لڑنے سے انکار نہ کرتی، قیوم جتوئی آزاد اور معظم جتوئی پیپلزپارٹی کے ٹکٹ پر نہ لڑرہاہوتا
ملتان میں گیلانی خاندان کا ذاتی ووٹ بنک ہے پیپلزپارٹی کا ووٹ بنک نہیں رہا۔ ملتان میں جس سے پوچھو کہ وہ پی ٹی آئی یا ن لیگ کو ووٹ دینے کی بات کرتا ہے۔ گیلانی خاندان اپنے ذاتی ووٹ بنک پر سیٹیں جیت جائیں تو جیت جائیں ورنہ بہت مشکل ہے

ہر الیکشن کے بعد ووٹنگ ٹرنڈ بدلتا ہے
تحریک انصاف اور نون لیگ پچھلے الیکشن کا ٹرنڈ تھا اس کا نہیں ہو گا

خاص طور پر پیپلز پارٹی کا ووٹر واپس اۓ گا
 

Ali.Pakistani

Senator (1k+ posts)
ملتان گیا
لیہ ہاتھ سے نکل گیا
لودھراں میں کوئی پوزیشن نہیں
مظفر گڑھ رحیم یار خان انتہائی کمزور
وہاڑی جٹ کا کھڑاک ہو گیا
باقی بچا ڈی جی خان بہاولپور وہاں بھی سخت مقابلہ

مطلب جنوبی پنجاب کی چالیس میں سے زیادہ سے زیادہ ١٠

DGKhan is now also not in a good position for PTI. They have given ticket to an old worker though and she is a credible lady but she can't pull out crowd on July 25. SMQ has successfully hijacked the party.
 

Shah Shatranj

Chief Minister (5k+ posts)
پہلے ملتان، لیہ، مظفر گڑھ میں پی ٹی آئی کو ہرارہے تھے اب کہہ رہے ہو کہ میں نہیں جانتا
کوئی بات نہیں لودھراں سے بھی بیک آؤٹ کر جاؤ گے
ملتان سے تو کالم نگار نے ہی بتا دیا
یہ ہی حال مظفر گڑھ میں تحریک انصاف کا ہے ٹکٹوں کا معاملہ اب میں تفصیل نہیں لکھوں گا
اور رحیم یار خان کی تو بات ہی اور ہو گئی نون لیگی لوٹا کھسرو وہاں تحریک انصاف کا دولہا ہے
جٹ کا ووٹ خاکوانی کو بڑا ڈینٹ ڈالے گا
اور لیہ میں نیازی کو شائد کوئی جانتا ہو

لودھراں سے تحریک انصاف بد ترین شکست سے دو چار ہو چکی ہے
 

Realistic Change

MPA (400+ posts)
اگرمظفر گڑھ میں روایتی ووٹ بنک ہوتا تو حناربانی کھر الیکشن لڑنے سے انکار نہ کرتی، قیوم جتوئی آزاد اور معظم جتوئی پیپلزپارٹی کے ٹکٹ پر نہ لڑرہاہوتا
ملتان میں گیلانی خاندان کا ذاتی ووٹ بنک ہے پیپلزپارٹی کا ووٹ بنک نہیں رہا۔ ملتان میں جس سے پوچھو کہ وہ پی ٹی آئی یا ن لیگ کو ووٹ دینے کی بات کرتا ہے۔ گیلانی خاندان اپنے ذاتی ووٹ بنک پر سیٹیں جیت جائیں تو جیت جائیں ورنہ بہت مشکل ہے

PPP had party vote till 2008 but it was on decline since 2002. My family is contesting in RYK (Ahmed Mahmood's family) , Multan (YRG family) as well as BWP (Gardezi family on NA170 & 171) on PPP tickets but believe me -except for Ahmed Mehmood's constituency - situation is precarious in all seats.
 

Shah Shatranj

Chief Minister (5k+ posts)
DGKhan is now also not in a good position for PTI. They have given ticket to an old worker though and she is a credible lady but she can't pull out crowd on July 25. SMQ has successfully hijacked the party.

پیپلز پارٹی خواجہ عطااللہ اور زرتاج گل والی سیٹ پر چانس پار سکتی ہے
 

Xiggs

Chief Minister (5k+ posts)
There is something evil about SMQ....he never gave good vibes from the very beginning, has hypocrisy written all over his face, in his voice and acts. This guy won't take a second to backstab IK the moment he gets a chance. What's hidden in the heart gets reflected on the face and All I see on SMQ's face is hypocrisy. On the other hand JKT looks like a gentleman, a trustworthy person. I'm not a big fan of JKT either but I were to choose between him and SMQ, I will say JKT in a heartbeat. That much I can say...