پاکستانی نوجوان نصراللّٰہ سے فیس بک پر دوستی اور پھر محبت کی خاطر بھارت سے پاکستان آنے والی اور فاطمہ کا نام اپنانے والی انجو 4 ماہ بعد واپس بھارت چلی گئی,انجو کا بھارت جانے سے قبل ریکارڈ کروایا گیا پیغام سوشل میڈیا پر وائرل ہو گیا۔
مختلف سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر وائرل ویڈیو میں انجو نے پاکستان میں گزارے ہوئے دنوں کو بہترین اور یہاں کے لوگوں کو مہمان نواز قرار دیا۔
بھارتی خاتون نے کہا ہے کہ آج پاکستان میں میرا آخری دن ہے اور پاکستان کا اب تک کا سفر بہترین رہا ہے لیکن آج میں واپس جا رہی ہوں، پاکستان کے لوگ بہت اچھے ہیں اور یہاں سب ہی نے بہت ہی عزت اور پیار سے مہمان نوازی کی۔
انجو نے کہا ہے کہ میں پاکستان میں جہاں بھی گئی وہاں کسی نے یہ نہیں سوچا کہ میں باہر کی ہوں، سب نے ایسے مہمان نوازی کی جیسے میں ان کی فیملی ممبر ہوں۔
انہوں نے سیکیورٹی کے انتظامات کی بھی تعریف کی اور کہا کہ سیکیورٹی اہلکاروں نے بھی میرے ساتھ اچھا رویہ اختیار کیا اور دوسرے ملک سے آنے کے باوجود انہوں نے مجھے بہت عزت دی,انجو کو ان کے پاکستانی شوہر نصراللّٰہ نے واہگہ بارڈر کے راستے بھارت روانہ کیا۔
امرتسر میں پنجاب پولیس کی انٹیلی جنس اور آئی بی نے مکمل پوچھ گچھ کے بعد بدھ کی رات دیر گئے انجو کو نئی دہلی جانے کی اجازت دے دی۔
بھارتی میڈیا نے ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ انجو سے پاکستان کی دفاعی ایجنسیوں یا اہلکاروں کے ساتھ کسی رابطے کے بارے میں پوچھا گیا تھا جس کی اُس نے سختی سے تردید کی ۔
پوچھ گچھ کے دوران انجو نے حکام کو بھارت میں میں اپنے پروگرام کے بارے میں بتایا اور عندیہ دیا کہ وہ پاکستان واپس جائیں گی۔
انجو کا کہنا تھا کہ وہ اپنے بھارتی شوہر اروند کو طلاق دینے کے بعد بچوں کو پاکستان لے جائیں گی۔
سوشل میڈیا پر وائرل مختلف ویڈیوز میں دیکھا جا سکتا ہے کہ انجو نے بھارتی میڈیا سے یہ کہتے ہوئے بات کرنے سے انکار کر دیا کہ وہ بہت خوش ہیں اور بھارت واپسی کے حوالے سے کوئی بیان نہیں دینا چاہتی۔
رواں سال 23 جولائی کو انجو باقاعدہ طور پر ویزا لے کر پاکستان آئی تھی اور بعدازاں اس نے دیر کے رہائشی نصر اللّٰہ سے نکاح کر کے اپنا نام فاطمہ رکھ لیا تھا۔
مختلف میڈیا ذرائع کے مطابق انجو کے ویزے کا کوئی مسئلہ نہیں ہے بلکہ وہ اپنے پہلے شوہر سے قانونی طور پر طلاق لینے اور بچوں سے ملنے کے لیے بھارت واپس گئی ہے اور بہت جلد پاکستان واپس آ جائے گی۔
پاکستانی نوجوان نصراللّٰہ سے فیس بک پر دوستی اور پھر محبت کی خاطر بھارت سے پاکستان آنے والی اور فاطمہ کا نام اپنانے والی انجو 4 ماہ بعد واپس بھارت چلی گئی,انجو کا بھارت جانے سے قبل ریکارڈ کروایا گیا پیغام سوشل میڈیا پر وائرل ہو گیا۔
مختلف سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر وائرل ویڈیو میں انجو نے پاکستان میں گزارے ہوئے دنوں کو بہترین اور یہاں کے لوگوں کو مہمان نواز قرار دیا۔
بھارتی خاتون نے کہا ہے کہ آج پاکستان میں میرا آخری دن ہے اور پاکستان کا اب تک کا سفر بہترین رہا ہے لیکن آج میں واپس جا رہی ہوں، پاکستان کے لوگ بہت اچھے ہیں اور یہاں سب ہی نے بہت ہی عزت اور پیار سے مہمان نوازی کی۔
انجو نے کہا ہے کہ میں پاکستان میں جہاں بھی گئی وہاں کسی نے یہ نہیں سوچا کہ میں باہر کی ہوں، سب نے ایسے مہمان نوازی کی جیسے میں ان کی فیملی ممبر ہوں۔
انہوں نے سیکیورٹی کے انتظامات کی بھی تعریف کی اور کہا کہ سیکیورٹی اہلکاروں نے بھی میرے ساتھ اچھا رویہ اختیار کیا اور دوسرے ملک سے آنے کے باوجود انہوں نے مجھے بہت عزت دی,انجو کو ان کے پاکستانی شوہر نصراللّٰہ نے واہگہ بارڈر کے راستے بھارت روانہ کیا۔
امرتسر میں پنجاب پولیس کی انٹیلی جنس اور آئی بی نے مکمل پوچھ گچھ کے بعد بدھ کی رات دیر گئے انجو کو نئی دہلی جانے کی اجازت دے دی۔
بھارتی میڈیا نے ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ انجو سے پاکستان کی دفاعی ایجنسیوں یا اہلکاروں کے ساتھ کسی رابطے کے بارے میں پوچھا گیا تھا جس کی اُس نے سختی سے تردید کی ۔
پوچھ گچھ کے دوران انجو نے حکام کو بھارت میں میں اپنے پروگرام کے بارے میں بتایا اور عندیہ دیا کہ وہ پاکستان واپس جائیں گی۔
انجو کا کہنا تھا کہ وہ اپنے بھارتی شوہر اروند کو طلاق دینے کے بعد بچوں کو پاکستان لے جائیں گی۔
سوشل میڈیا پر وائرل مختلف ویڈیوز میں دیکھا جا سکتا ہے کہ انجو نے بھارتی میڈیا سے یہ کہتے ہوئے بات کرنے سے انکار کر دیا کہ وہ بہت خوش ہیں اور بھارت واپسی کے حوالے سے کوئی بیان نہیں دینا چاہتی۔
رواں سال 23 جولائی کو انجو باقاعدہ طور پر ویزا لے کر پاکستان آئی تھی اور بعدازاں اس نے دیر کے رہائشی نصر اللّٰہ سے نکاح کر کے اپنا نام فاطمہ رکھ لیا تھا۔
مختلف میڈیا ذرائع کے مطابق انجو کے ویزے کا کوئی مسئلہ نہیں ہے بلکہ وہ اپنے پہلے شوہر سے قانونی طور پر طلاق لینے اور بچوں سے ملنے کے لیے بھارت واپس گئی ہے اور بہت جلد پاکستان واپس آ جائے گی۔