
ہیڈ آف انویسٹی گیٹو سیل نعیم اشرف بٹ نے اے آر وائی نیوز سے انٹرویو میں بتایا کہ یہ مہینہ بہت اہم ہے اور اہم ترین تعیناتی اس مہینے میں ہونی ہیں، وزیراعظم کا لندن کا یہ تیسرا دورہ ہے،یہ دورہ خاص طور پر بنایا گیا میاں صاحب سے اہم منظوریاں لینے کیلیے۔
نعیم اشرف بٹ نے بتایا کہ پتا چلا ہے کہ وزیراعظم شہباز شریف کو اہم تعیناتی میں ادارے کی سفارش پر عمل کرنے کا مشورہ نون کے چند سینئر زکی جانب سے دیا گیا،یہ ہی مشورہ لے کر وہ میاں نواز شریف کے پاس گئے ہیں۔
https://twitter.com/x/status/1590581183624060928
انہوں نے کہا کہ شہباز شریف کو مشورہ دیا گیا ہے کہ فیصلہ میرٹ پر کسی ذاتی پسند نا پسند کے بغیر کرناچاہیے، وزیراعظم نئی تعیناتی سے قبل ادارے کے سربراہ کی رائے لیں گے،لندن میں نواز شریف کو بھی یہی مشورہ دیا گیا ہے،کہا جاتا ہے نواز شریف تھوڑے ضدی ہیں، اور سب سے زیادہ اہم تعیناتیاں بھی انہوں نے ہی کی ہیں۔
وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ آرمی چیف کی تعیناتی کا عمل ابھی شروع نہیں ہوا ایک ہفتے میں تعیناتی کا عمل شروع ہوجائے گا۔ آخری وقت تک صورتحال فلوڈ رہتی ہے جنرل باجوہ کے وقت وزیراعظم نے فیصلہ آخری دو دن میں کیا تھا۔
انہوں نے ایک انٹرویو میں مزید کہا جو پانچ چھ نام آتے ہیں ان ناموں میں کوئی فرق نہیں ہوتا وزیراعظم ہاؤس نام بھجوانے کے لیے خط لکھتا ہے وزارت دفاع اس کے جواب میں ڈوزیئر بھیجتی ہے ۔ کوئی بندہ اپنا نہیں ہوتا نوازشریف کا تجربہ دیکھ لیں ان کی وفاداری اپنے ادارے کے ساتھ ہوتی ہے اور ادارے کی وفاداری ملک سے ہوتی ہے۔
آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ خود بھی کہہ چکے ہیں کہ وہ مدت ملازمت میں مزید توسیع نہیں لیں گے جبکہ فوج کے ترجمان لیفٹیننٹ جنرل بابر افتخار بھی متعدد بار توسیع نہ لینے کے فیصلے کی واضح الفاظ میں وضاحت کر چکے ہیں،آرمی چیف نے الوداعی ملاقاتوں کا سلسلہ بھی شروع کر دیا ہے۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/naeem11hh131.jpg