سپریم کورٹ کا فیصلہ تاریخی ،نوے دن میں الیکشن کا حکم حتمی ہوگیا:تحریک انصاف

suprem-court-pakistan-one-to.jpg



پاکستان تحریک انصاف نے ریویو آف ججمنٹس اینڈ آرڈرز ایکٹ کالعدم قرار دینے کا فیصلہ تاریخی قرار دے دیا،
پی ٹی آئی کے سینیٹر علی ظفر نے کہا حکومت نے نوّے دن میں الیکشن کے حکم پر اپیل کی گنجائش پیدا کرنے کے لیے یہ قانون سازی کی تھی،یہ قانون کالعدم قرار پانے سے نوے دن میں الیکشن کرانے کا حکم حتمی ہوگیا ہے،عدالت سے سزا یافتہ نواز شریف کا ملکی سیاست میں کوئی مستقبل نہیں،پی ٹی آئی کور کمیٹی نے کہا سپریم کورٹ کا فیصلہ آئینی اسکیم بدلنے کی کوششوں کے خلاف ایک موثر قدم ہے۔

چیف جسٹس عمر عطا بندیال، جسٹس اعجاز الاحسن اور جسٹس منیب اختر پر مشتمل تین رکنی بینچ نے سپریم کورٹ ریویو آف آرڈرز اینڈ ججمنٹس ایکٹ کالعدم قرار دیا،متفقہ فیصلے میں کہا گیا سپریم کورٹ ریویو ایکٹ پارلیمان کی قانون سازی کے اختیار سے تجاوز ہے، سپریم کورٹ ریویو ایکٹ کی کوئی قانونی حیثیت نہیں لہذا اسے کالعدم قرار دیا جاتا ہے۔

سپریم کورٹ ریویو آف آرڈرز اینڈ ججمنٹس ایکٹ کیس کا متفقہ فیصلہ سناتے ہوئے اسمبلی تحلیل کے اگلے دن سپریم کورٹ نے جاری بیان میں اپیل کا حق دینے کی پارلیمنٹ کی ترمیم اُڑا دی، سپریم کورٹ کے مطابق ریویو آف آرڈرز اینڈ ججمنٹس ایکٹ سے متعلق کیس میں جسٹس منیب اختر نے اضافی نوٹ بھی تحریر کیا ہے۔

سپریم کورٹ کے فیصلے میں کہا گیا سپریم کورٹ ریویو ایکٹ پارلیمان کی قانون سازی کے اختیار سے تجاوز ہے، سپریم کورٹ ریویو ایکٹ کی کوئی قانونی حیثیت نہیں لہذا اسے کالعدم قرار دیا جاتا ہے۔اور چیف جسٹس عمر عطا بندیال، جسٹس اعجاز الاحسن اور جسٹس منیب اختر کے تین رکنی بنچ نے سپریم کورٹ ریویو آف آرڈرز اینڈ ججمنٹ ایکٹ کالعدم قرار دے دیا۔

جسٹس منیب اختر نے اضافی نوٹ میں لکھا پارلیمان کا قانون سازی اور سپریم کورٹ کے پاس رولز بنانے کے اختیارات برابر ہیں، سادہ قانون سازی سےسپریم کورٹ رولز کو غیرموثر نہیں کیا جا سکتا، رولز میں تبدیلی عدلیہ کی آزادی کے منافی ہے۔

وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ افسوس ہوا سپریم کورٹ نے ریویو آف ججمنٹس اینڈ آرڈز ایکٹ کیس کا فیصلہ اسمبلی کی مدت پوری ہونے پر دیا،سپریم کورٹ کے اس فیصلے کا نواز شریف کی واپسی سے کوئی تعلق نہیں۔